شادی کےموقع پردلہن والےمہرکےعلاوہ دولہاکےگھروالوں سے دلہن کےکپڑےمیکپ اورہاروغیرہ کےلئےپیسےلیتےہیں،اگر غریب ہو تو 30000روپےاوراگردولہاوالےامیرہوں تو 60000 روپے کےقریب لیتےہیں، اسی طرح دولہاوالےبھی دلہن والوں سےدلہا کےکپڑوں کیلئےپیسےلیتےہیں تو کیا یہ لینا جائز ہے ؟
دلہن کے کپڑے اور میکپ کے لیے پیسے لینا اور اس سے کپڑے اور میکپ کے سامان خرید کر دلہن کو دینا جائز ہے،البتہ دلہا کے کپڑے وغیرہ کے لیے پیسے لینا جائز نہیں ہے ،اگر لڑکی والے خوشی سے دے دیں ٗ تو منع نہیں ہے،لیکن اس کو لازمی رسم بنانا صحیح نہیں ہے۔
مسند امام احمد میں ہے :
"عن أبي حرة الرقاشي عن عمه قال: کنت آخذاً بزمام ناقة رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیه و سلم في أوسط أیام التشریق أذود عنه الناس، فقال: یا أیها الناس! ألا لاتظلموا ، ألا لاتظلموا، ألا لاتظلموا، إنه لایحل مال امرء إلا بطیب نفس منه‘‘.
(مسند الکوفیین، حدیث عم أبي حرة الرقاشي، رقم الحدیث: 20714،ج:5،ص:72، ط:مؤسس قرطبة القاهرة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307101120
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن