بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

11 سال کی عمر میں لڑکے کے بغل کے بال آگئے


سوال

گیارہ سال کی عمر کے لڑکے کے اگر بغل کے بال آجائیں تو ان کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں گیارہ  سال کی عمر میں اگر بغل کے بال آجائیں تو جسم کی صفائی کے پیشِ نظر انہیں صاف کر لینا چاہیے۔ اور اگر سوال کا مقصد اس کے بالغ ہونے کے متعلق پوچھنا ہے تو جاننا چاہیے کہ محض بغل کے بال آجانے سے لڑکا بالغ نہیں ہوتاجب تک کہ علامت ِ بلوغ (احتلام) ظاہر نہ ہو۔ اور فقہاءِ کرام نے لڑکے کے لیے بلوغت کی کم سے کم عمر بارہ سال لکھی ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: و يستحب حلق عانته) قال في الهندية: و يبتدئ من تحت السرة و لو عالج بالنورة يجوز، كذا في الغرائب. و في الأشباه: و السنة في عانة المرأة النتف.

(قوله: و تنظيف بدنه) بنحو إزالة الشعر من إبطيه و يجوز فيه الحلق والنتف أولى. وفي المجتبى عن بعضهم: و كلاهما حسن، و لايحلق شعر حلقه، و عن أبي يوسف: لا بأس به ط."

(كتاب الحظر والاباحة، باب الاستبراءوغيره، فصل فى البيع، فروع، ج:6، ص:406، سعيد)

و فیہ:

"و أما نهود الثدي فذكر الحموي أنه لايحكم به في ظاهر الرواية، و كذا ثقل الصوت، كما في شرح النظم الهاملي أبو السعود، و كذا شعر الساق و الإبط و الشارب."

(كتاب الحجر، ج6، ص153، سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144501101975

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں