ایک شخص 100 کے کھلے لینا چاہتا ہے، دوسرا کہتا ہے: اس وقت میرے پاس نہیں، 50 لے لو 50 بعد میں لےلینا، کیا یہ جائز ہے؟
مذکورہ معاملہ جائز نہیں؛ اس لیے کہ اس میں مکمل بدلِ صرف پر تقابض نہیں، یوں کرے کہ 100 روپے قرض دے دے اور اس میں سے 50 فورًا واپس لےلے، اور 50 بعد میں لےلے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(ويشترط) عدم التأجيل والخيار و (التماثل) أي التساوي وزنًا (والتقابض) بالبراجم لا بالتخلية (قبل الافتراق) وهو شرط بقائه صحيحًا على الصحيح (إن اتحد جنسًا وإن) وصلية (اختلفا جودةً وصياغةً) لما مر في الربا".
(5/257، 258، باب الصرف، کتاب البیوع، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110200310
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن