بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دس دن سے زیادہ خون آنے کی صورت میں نماز روزے کا حکم


سوال

پندرہ دن کی پاکی کے بعد چھ دن حیض آیا، اس کے بعد اٹھارہ دن کی پاکی کے بعد چودہ دن خون آیا، کیا حکم ہے؟

جواب

اگر کسی عورت کے حیض کی عام عادت چھ دن ہو پھر کسی مہینے اسے  دس دن سے بھی زیادہ خون آیا تو اس عورت کو اپنی سابقہ عادت کی طرف لوٹایا جائے گا، یعنی چھ دن اس کے حیض شمار ہوں گے اور باقی استحاضہ کے، استحاضہ کے دنوں میں روزہ بھی رکھے گی اور نماز بھی پڑھے گی۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

''انتقال العادة يكون بمرة عند أبي يوسف، وعليه الفتوى. هكذا في الكافي.

فإن رأت بين طهرين تامين دماً لا على عادتها بالزيادة أو النقصان أو بالتقدم والتأخر أو بهما معاً انتقلت العادة إلى أيام دمها حقيقياً كان الدم أو حكمياً، هذا إذا لم يجاوز العشرة، فإن جاوزها فمعروفتها حيض وما رأت على غيرها استحاضة فلا تنتقل العادة، هكذا في محيط السرخسي''.

(کتاب الطہارۃ، الباب السادس في الدماء المختصة بالنساء، الفصل الرابع في أحكام الحيض والنفاس والاستحاضة، 39/1/ دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309101234

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں