بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک گروپ لانے پر ایک ٹکٹ مفت دینا


سوال

آج کل عمرہ کے لیے اگر ٹریول ایجنسی کو پندرہ بیس لوگوں کا گروپ دیں تو وہ گروپ لانے والے کو ایک ٹکٹ مفت میں دیتے ہیں۔۔ کیا اس طرح گروپ تیار کر کے ٹریول ایجنسی سے مفت ٹکٹ لینا درست ہے ؟

جواب

 اگر ٹریول ایجنٹ سے معاہدے کے طور پر یہ طے  نہ ہوا ہو  کہ تم مجھے ایک گروپ لا کر دو تو میں تمہیں ایک ٹکٹ مفت دوں گا  اور بعد میں گروپ لانے پر دےدے تو ایسی صورت کے اندر مذکورہ تحفہ لینا درست ہے۔ اور اگر پہلے سے ہی ٹریول ایجنٹ یہ ذمہ داری لگائے کہ تم مجھے 20 لوگ لا کر دو تو اس کے بدلے میں ایک ٹکٹ میں تم کو اجرت کے طور پر دوں گا  اور ٹكٹ کی رقم متعين  ہو اور دونوں كو معلوم ہو تو مذكوره صورت ميں اجرت كا معاهده كرنا  شرعا جائز ہے۔درر الحکام فی شرح مجلۃ الاحکام میں ہے:

"(إذا شرطت الأجرة في الوكالة وأوفاها الوكيل استحق الأجرة، وإن لم تشترط ولم يكن الوكيل ممن يخدم بالأجرة كان متبرعاً. فليس له أن يطالب بالأجرة) يستحق في الإجارة الصحيحة الأجرة المسمى. وفي الفاسدة أجر المثل... لكن إذا لم يشترط في الوكالة أجرة ولم يكن الوكيل ممن يخدم بالأجرة كان متبرعا، وليس له أن يطلب أجرة. أما إذا كان ممن يخدم بالأجرة يأخذ أجر المثل ولو لم تشترط له أجرة". 

(الکتاب الحادی عشر الوکالة، الباب الثالث،الفصل االاول،المادة:۱۴۶۷ ،ج:۳؍۵۷۳،ط:دارالجیل)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144505101758

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں