بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حادثاتی موت کی وجہ سے ملنے والی رقم کا حکم


سوال

میرے مرحوم بھائی کے حادثے میں انتقال پر ملنے والی رقم کے بارے میں ہم نے آنجناب سے رائے لی تھی، جس کے جواب میں فرمایا گیا کہ یہ رقم بطورِ میراث تقسیم ہوگی اور ایک دوسرے دارالافتاء سے ہم نے معلوم کیا تو انہوں نے فرمایا کہ یہ رقم بطور ہبہ کے تقسیم ہوگی۔ برائے کرم ہماری تشفی فرمادیں کہ ہم کس رائے پر عمل کریں، دونوں فتووں کی کاپی منسلک ہے۔

جواب

 جب یہ رقم حادثے کے نتیجے میں ہونے والی موت کی وجہ سے دی گئی ہے تو یہ ایک طرح سے دیت ہی ہے اور دیت (جیساکہ سابقہ فتوی میں لکھا گیا ہے)مرحوم کے ورثاء میں بطور میراث تقسیم ہوتی ہے،اور یہ باقاعدہ پاکستانی عدالت کے جج سے معلومات لی گئی تھی ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408101745

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں