بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو القعدة 1446ھ 03 مئی 2025 ء

دارالافتاء

 

مقروض شخص جو چند جانوروں کا مالک ہو اور ملازم ہو تو قربانی کا حکم


سوال

زید کے پاس ایک گائے اور اس کا چھ سات مہینے کا بچہ نیزچار پانچ بکریاں جن میں کچھ چھوٹےاور کچھ بڑے موجود ہیں اور وہ سرکاری ملازم بھی ہے ماہانہ تیس ہزار روپے تنخواہ لیتا ہے مگر تنخواہ سے اس کےایک مہینے کا گزر بسر بھی مشکل سےہوجاتا ہے نیز ڈیڑھ دو لاکھ روپے اس پر قرضہ بھی ہے کیا مذکور شخص پر قربانی واجب ہے یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر سوال میں مذکور  جانور اپنی ضروریات کے لیے ہیں یعنی ان کا دودھ استعمال کرتا ہو تو اس میں زید پر قربانی واجب نہیں اور اگر ان جانوروں کا دودھ استعمال نہ کرتا ہو یعنی گھریلو ضروریات کے لیے نہ ہوں تو اس صورت میں  جانوروں  کی مجموعی مالیت سے زید کا قرض منہا کیا جائے گا، منہا کرنے کے بعد جو رقم باقی ہو، اگر وہ نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی) کی قیمت (4 جون 2024 کی تاریخ میں 147,000 روپے، 2800 روپے فی تولہ کے حساب سے) تک پہنچتی ہو یا اس سے زائد ہو تو زید صاحبِ نصاب ہے اور اس پر قربانی کرنا واجب ہوگی اور اگر وہ نصاب تک نہ پہنچے تو زید صاحبِ نصاب نہیں ہے اور اس پر قربانی واجب نہیں ہوگی۔

اللباب في شرح الكتاب میں ہے:

"(على كل حر مسلم مقيم) بمصر أو قرية أو بادية كما في الجوهرة (موسر) يسار الفطرة (في يوم الأضحى)."

(كتاب الأضحية، ج3، ص232، المكتبة العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144511102285

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں