بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گوشت بچے پر پھیر کر پرندوں کو کھلانا


سوال

ہمارے پڑوس میں ایک فیملی رہتی ہے تو وہ لوگ قصاب کی دکان سے گوشت خرید کر اپنے بچّے کے اوپر وار کر ہوا میں اڑاتے ہیں جسے چیل کوے وغیرہ دبوچ دبوچ کر کھاتے ہیں تو کیا یہ جائز ہے ؟ اور ایسے لوگوں کے لیے اسلام میں کیا حکم ہے ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر مذکورہ عمل نظرِ بد اتارنے کے لیے کیا جاتا ہو  اور  اس میں کوئی فاسد عقیدہ نہ ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ 

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 364):

"وفيها لا بأس بوضع الجماجم في الزرع والمبطخة لدفع ضرر العين، لأن العين حق تصيب المال، والآدمي والحيوان ويظهر أثره في ذلك عرف بالآثار فإذا نظر الناظر إلى الزرع يقع نظره أولا على الجماجم، لارتفاعها فنظره بعد ذلك إلى الحرث لايضره روي «أن امرأةً جاءت إلى النبي صلى الله تعالى عليه وسلم وقالت نحن من أهل الحرث وإنا نخاف عليه العين فأمر النبي صلى الله عليه وسلم أن يجعل فيه الجماجم» اهـ."

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (7 / 2878):

"(سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " إن الرقى) : أي: رقية فيها اسم صنم أو شيطان أو كلمة كفر أو غيرها مما لا يجوز شرعا، ومنها ما لم يعرف معناها."

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144203200764

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں