معزّز مفتیان کرام صاحبان کیا فرماتے ہیں اس بارے میں کہ کیا شوھر کے لیئے جائز ھے کہ اپنی بیوی سے بات بات میں جھوٹ بولے اور جوان بیوی کو گھر میں اکیلا چھوڑ کر ہفتوں دفتری کام سے باھر رہے؟
1جھوٹ بولنا کسی سے بھی جائز نہیں ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلّم سے جھٹ کو بڑے گناہوں میں شمار فرمایاھے۔ 2 فتنہ کے اس دور میں جوان بیوی کو ھفتوں تنہا چھوڑنا میاں بیوی دونوں کے لیئے مناسب نہیں ھے نیز اس میں بیوی کی حق تلفی بھی ھے، حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے توعبادات میں بھی اتنے زیادہ انھماک سے منع فرمایا ہے جس سے بیوی کی حق تلفی ہو تو دفتری کاموں میں اتنا مصروف رھنا کہ ہفتوں ہفتوں بیوی کی خبر نہ ہوبطریقِ اولی ناجائز ھے۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143408200021
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن