بہت سے لوگ شیخ عبد القادر جيلانی رحمہ الله کو غوث اعظم کے نام سے پکارتے ہيں جب کہ غوث اعظم کے معنی مشکل کشا، حاجت روا اور فرياد رس ہے، ان تمام صفات کا تعلق صرف اور صرف الله تعالی کی ذات سے ہے، کيا اس طرح کسی الله کے ولی کو الله تعالی کی صفات سے پکارا جاسکتا ہے؟ کيا يہ شرک کے زمرے ميں آتا ہے؟
واضح رہے کہ غوث، قطب، نجیب، بدل وغیرہ اہلِ تصوّف کی اصطلاحات ہیں جن کے لغوی معنی مراد نہیں ہوتے، بلکہ صوفیاء کی وضع کردہ اصطلاحات ہی مراد ہوتی ہیں، صوفیاء کے ہاں ’’غوث‘‘ مستجات الدعوات (جس کی دعائیں قبول ہوتی ہیں) کو کہتے ہیں، اور غوثِ اعظم کا مطلب بڑا مستجاب الدعوات، شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ کو بھی اسی معنیٰ میں غوثِ اعظم کہا جاتا ہے جو کہ جائز ہے۔ سائل نے غوث کے جو معانی ذکر کیے ہیں وہ یہاں مراد نہیں۔ فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 143409200026
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن