بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی میں شراکت


سوال

اگر دو لوگ مل کر قربانی کی گائے کرتے ہیں، تو کیا گائے قیمت کے اعتبار سے تقسیم ہوگی جیسے 60000 کی گائے ہو تو  30000 تیس ہزار دونوں شریکوں پر آئیں گے اور گائے آدھی آدھی تقسیم ہوگی یا گائے کے چار حصہ ایک شریک کو ملیں گے اور تین حصہ دوسرے کو ملیں گے؟

جواب

واضح رہے کہ بڑے جانور (گائے بھینس اونٹ وغیرہ) میں زیادہ سے زیادہ سات حصہ کرنا جائز ہے، البتہ ایک بڑے جانور میں سات سے کم افراد بھی شریک ہو سکتے ہیں، نیز جتنے افراد کی شرکت ہوگی بڑے جانور کی قیمت اور گوشت اسی تناسب سے تقسیم کیا جائے گا، پس صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ گائے میں  دو افراد ہی شریک تھے اور انہوں نے کسی اور کی طرف سے قربانی کی نیت بھی نہیں کی تھی تو اس صورت میں جانور کی کل قیمت کی ادائیگی  نصف نصف دونوں پر آئے گی اور جانور کا گوشت بھی وزن کرکے آدھا آدھا دونوں کے حصہ میں آئے گا، البتہ اگر دونوں شرکاء میں سے کسی ایک نے چار حصہ کیے ہوں اور دوسرے نے تین کیے ہوں تو اس صورت میں جانور کی کل قیمت کے سات حصے کرکے چار حصوں کی قیمت کی ادائیگی ایک شریک کے ذمہ آئے گی، جب کہ  تین حصوں کی قیمت کی ادائیگی دوسرے شریک کے ذمہ میں ہوگی اور گوشت بھی اسی تناسب سے تقسیم ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202223

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں