بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سادات کا اپنے نام کے ساتھ سید یا علی لکھنا


سوال

جن  کی کاسٹ (ذات) سید ہو وہ اپنے نام کے آگے سید لکھتے ہیں اور آخر میں علی، کیا یہ درست ہے؟ اور علی کیوں لکھا جاتا ہے آخر میں؟ اگر نہ لکھیں یا نہ لگائیں نام کے ساتھ تو کوئی فرق تو نہیں پڑتا؟

جواب

 جو لوگ سادات ہوں یعنی ان کا تعلق سید خاندان سے ہو  تو وہ لوگ اگر اپنے نام کے ساتھ سید لگائیں تو اس میں کوئی حرج نہیں، اسی طرح وہ سادات جو حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی نسل سے ہوں وہ حضرات اگر اپنی علوی نسبت ظاہر کرنے کے لیے  اپنے نام کے آخر میں علی لکھیں تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، البتہ جو سادات  حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بجائے کسی اوربزرگ کی اولاد میں سے ہے مثلاً آل جعفر یا آل حارث وغیرہ  تو ان کے  لیے  اپنے نام کے ساتھ سید لگانے کی تو اجازت ہوگی،  لیکن حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف نسبت کرنے کے لیے  اپنے نام کے ساتھ علی لگانا درست نہیں ہوگا۔ 

البتہ سید   یا علی نام کے ساتھ لکھنا لازم نہیں ہے، اگر نہ لکھیں یا نہ لگائیں تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201193

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں