بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

تہہ جمنے والی مہندی


سوال

ایک مہندی فروش کا کہنا ہے کہ اس کے پاس جو کیمیکل کی ملاوٹ والی مہندی ہے(جو کہ کچھ ہی دیر میں رنگ دیتی ہے بخلاف دوسری مہندیوں کے کہ اس میں کافی وقت لگتا ہے) اس سے وضو نہیں ہوتا کیونکہ اس کے مطابق وہ کیمیکل پانی کو نیچے پہنچنے سے مانع ہوتا ہے اور وہ اپنے کسٹمرز کو واضح بتا بھی رہا ہے تو اس سے خرید کر آگے بیچنے والوں پر لازم ہے کہ وہ بھی گاہک کومطلع کریں یا نہیں ؟ یا پھر اس مہندی فروش کا اس سے پانی نہ پہنچنے کا دعوی ہی درست نہیں ؟

جواب

اگرمہندی فروش خود اس بات کا دعویٰ کرتا ہے کہ وہ مہندی ایسی ہے کہ اس میں ایک ایسا کیمیکل ہے جو پانی کے جسم تک پہنچنے کے لئے رکاوٹ اور مانع ہے تو  چونکہ مذکورہ مسئلہ سے متعلق فقہاء نے ایک  ضابطہ یہ بیان کیا ہے کہ ایسے مسائل میں  ایک عادل آدمی کی بات معتبر ہوتی ہے اس لئے اس مہندی فروش کی خبر کا اعتبار کیا جائے گا اور اُس کا دعویٰ درست قرار دیا جائے گا۔

موسوعة القواعد الفقهية (8/ 245)
القاعدة السادسة والسبعون [قول الواحد وخبره - الديانات - حق الله تعالى]
أولاً: ألفاظ ورود القاعدة:
قول الواحد العدل مقبول في الديانات

نیز جب اس مہندی میں ایسا کیمیکل ہے جو پانی کے جسم تک پہنچنے میں رکاوٹ ہے اس لئے اس مہندی سے اجتناب کرنا ہی بہتر ہے اور مہندی بنانے والوں پر لاز م ہے کہ وہ اس قسم کے کیمیکل کے استعمال سے مکمل اجتناب کریں کیونکہ اس قسم کے کیمیکل پر مشتمل مہندی  لوگوں کی نماز کے ضائع ہونے کا سبب و باعث بنے گی۔ فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 143909201558

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں