بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بس اسٹاپ یا رش والی جگہ میں عورت کا نقاب لگاکر نماز پڑھنا/ عورت کے لیے کشف اعضا کے خوف سے تیمم کرنا


سوال

1۔۔عورت  بس اسٹاپ یا مخلوط مجمعے کی بھیڑ والی جگہ پر چہرا ڈھک کر نماز ادا کرے یا چہرا کھول کر ؟

2۔۔اسی طرح مردوں کی موجودگی میں عورت اعضاء کھول کر وضو کرے  یا  تیمم کرکے نماز ادا کرے؟

جواب

 1۔۔ عورت کے لیے چہرے پر نقاب ڈال کر نماز پڑھنا مکروہ ہے، اور غیر محرم کے سامنے چہرا کھولنا جائز نہیں ہے، اس لیے اگر  عورت کو بس اسٹاپ، اسٹیشن یا کسی عوامی مقام پر نماز پڑھنا پڑجائے ، تو اگر ایسی تنہائی کی جگہ مل جاتی ہے جہاں وہ چہرا کھول کر نماز ادا کرلے، اور کسی غیر محرم کی نظر بھی اس پر نہ پڑے، تو اسے چہرہ کھول کر نماز ادا کرنا چاہیے، اور اگر ایسی کوئی جگہ نہ مل سکے، تو اسے چاہیے کہ چہرہ پر  نقاب  کی حالت میں ہی نماز پڑھ لے ؛ کیوں کہ شریعت میں پردہ کا معاملہ زیادہ سخت ہے۔

2۔۔ اس صورت میں تیمم کرنا جائز نہیں ہے، اور تیمم  میں بھی ہاتھوں  پر مسح کرنا پڑتا ہے جس میں کشف عورت  کا پہلو موجود ہے، لہذا ایسی صورت میں عورت کوشش کرے کہ ایسی جگہ وضو کرے جہاں کسی کی نگاہ نہ پڑے یا اپنے محرم یا کسی خاتون سے چادر وغیرہ کے ذریعے پردہ کرالے یا محرم یا عورت کو سامنے کھڑا کرکے آڑ بنالے، یا کسی کنارہ اور اوٹ میں بیٹھ جائے، نیز ان میں سے کچھ بھی ممکن نہ ہو تو  آستین اوپر کیے بغیر دونوں ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھولےتو اس سے بھی وضو  ہوجائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201262

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں