بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ربیع الثانی 1446ھ 11 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

احناف کے ہاں اختلاف مطالع معتبر ہے یا نہیں؟


سوال

ماہ رمضان المبارک کے چاند کے حوالے سے ہمارے احناف کا کیا موقف ہے، معتبر ہے یا نہیں؟ اور اگر معتبر ہے تو اس کی تفصیل وتشریح کیا ہے؟ ساتھ ساتھ بہشتی گوہر کے کتاب الصوم کے مسئلہ نمبر ایک اور حاشیہ نمبر ایک کا کیا مطلب ہوگا؟

جواب

بلاد قریبہ میں اختلاف مطالع معتبر ہونے یا نہ ہونے میں فقہاء کا اختلاف ہے۔(۱)  البتہ بلاد بعیدہ میں اختلاف مطالع معتبر ہونے پر ابن رشد نے اجماع نقل کیا ہے۔  ( ۲) اب بلاد بعیدہ کی تعیین میں اقوال مختلف ہیں، علامہ شامی نے لکھا ہے کہ :بعض فقہاء فرماتےہیں کہ: ایک مہینہ کی مسافت پر مطلع بدل جاتا ہے، اور فقہاء کی تصریحات کے مطابق تین دن کا سفر ۴۸ میل بنتا ہے تو اس کے حساب سے چارسواسی میل کی مسافت پر مطلع تبدیل ہوگا۔ دوسرا قول یہ لکھا ہے کہ: چوبیس فرسخ پر مطلع بدل جائے گا۔ (۳) اور معارف السنن میں حضرت بنوری رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ ہر پانچ سو میل کی مسافت پر مطلع بدل جاتا ہے۔ (۴) 

بہشتی گوہر میں  جو لکھا ہے مفتی بہ نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم

  • 1: _شامی، ج: ۲، ص: ۳۹۳ 
  • 2:_ بدائع، ج: ۲، ص: ۸۳،  بحر، ج: ۲، ص: ۲۶۷ تا ۲۷۰، معارف السنن ، ج: ۵، ص: ۳۳۷
  • 3:_شامی ، کتاب الصوم، ج: ۲، ص: ۳۹۳
  • 4:_ج: ۵، ص: ۴۴۰


فتوی نمبر : 143805200021

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں