ماہ رمضان المبارک کے چاند کے حوالے سے ہمارے احناف کا کیا موقف ہے، معتبر ہے یا نہیں؟ اور اگر معتبر ہے تو اس کی تفصیل وتشریح کیا ہے؟ ساتھ ساتھ بہشتی گوہر کے کتاب الصوم کے مسئلہ نمبر ایک اور حاشیہ نمبر ایک کا کیا مطلب ہوگا؟
بلاد قریبہ میں اختلاف مطالع معتبر ہونے یا نہ ہونے میں فقہاء کا اختلاف ہے۔(۱) البتہ بلاد بعیدہ میں اختلاف مطالع معتبر ہونے پر ابن رشد نے اجماع نقل کیا ہے۔ ( ۲) اب بلاد بعیدہ کی تعیین میں اقوال مختلف ہیں، علامہ شامی نے لکھا ہے کہ :بعض فقہاء فرماتےہیں کہ: ایک مہینہ کی مسافت پر مطلع بدل جاتا ہے، اور فقہاء کی تصریحات کے مطابق تین دن کا سفر ۴۸ میل بنتا ہے تو اس کے حساب سے چارسواسی میل کی مسافت پر مطلع تبدیل ہوگا۔ دوسرا قول یہ لکھا ہے کہ: چوبیس فرسخ پر مطلع بدل جائے گا۔ (۳) اور معارف السنن میں حضرت بنوری رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ ہر پانچ سو میل کی مسافت پر مطلع بدل جاتا ہے۔ (۴)
بہشتی گوہر میں جو لکھا ہے مفتی بہ نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143805200021
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن