بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

نقدونظر محرم الحرام 1444ھ

نقدونظر محرم الحرام 1444ھ

 

بیع مؤجل کے بارہ میں فیصلہ کن رائے

ترجمہ، تقدیم وتتمہ: مفتی رفیق احمد بالاکوٹی صاحب۔ صفحات:۲۱۰۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مکتبۃ الحسین ، کراچی، رابطہ نمبر: 0323-9906066۔ اسٹاکسٹ اور ملنے کا پتا: اسلامی کتب خانہ بالمقابل جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی نمبر5
زیرِتبصرہ کتاب ایک عربی کتاب ’’القول الفصل في بیع الأجل‘‘ کا اُردو ترجمہ ہے۔ اس کے مترجم حضرت مولانا مفتی رفیق احمد بالاکوٹی صاحب جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے استاذ اور شعبہ تخصصِ فقہِ اسلامی کے ناظم ہیں، آپ صاحبِ علم ومطالعہ اور صاحبِ قلم شخصیت ہیں۔ آپ اس کتاب کا تعارف کراتے ہوئے لکھتے ہیں:
’’القول الفصل في بیع الأجل‘‘ ایک کویتی عالم شیخ عبد الرحمٰن عبد الخالق کی تالیف ہے، جو تقریباً ۱۹۸۵ء میں طبع ہوئی تھی۔ یہ تالیف حجم میں مختصر، معانی ومدعا میں اپنے موضوع کی منقح ومدلل بحث ہے جو مختصر ابتدائیہ اور جامع انداز میں پانچ ابواب پر مشتمل ہے:
پہلا باب: بیوع الآجال سے ہماری مراد اُدھار خرید وفروخت کی کون سی صورتیں ہیں؟
دوسرا باب: اُدھار ادائیگی کی بناپر نقد قیمت سے زائد قیمت مقرر کرکے کی جانے والی خرید وفروخت کو جائز کہنے والے اہلِ علم کے دلائل کا بیان ہے۔
تیسرا باب: ’’بیع الأجل‘‘ کے جواز کے قائل اہلِ علم کے دلائل کا تجزیہ اور ان کے پیش کردہ (دلائل) شبہات کی تردید فرمائی گئی ہے۔
چوتھا باب: نقد قیمت پر اضافے کے ساتھ اُدھار فروختگی (بیع مؤجل) پر مبنی مروجہ خرید وفروخت کی بعض نئی صورتیں زیرِ بحث لائی گئی ہیں، جن میں مروجہ اسلامی بینکوں کا مرغوب عنصر ’’مرابحہ‘‘ کا ذکر خوب واشگاف الفاظ میں کیاگیاہے۔
پانچواں باب: بیع اجل کے بارہ میں یہ دو ٹوک موقف اختیار کیاگیاہے کہ ’’بیع مؤجل‘‘ ربوی معاملات کی اقسام میں سے ایک قسم ہے۔ چار قسم کے دلائل ۱: نص شرعی، ۲:غیر معارض قول صحابیؓ، ۳:قیاسِ شرعی، ۴:سدِ ذرائع، سے اس بیع کی شناعت، قباحت اور ممانعت کو ثابت کیاگیا ہے...الخ۔‘‘
اس کتاب کا ترجمہ بہت ہی آسان اور عام فہم انداز میں کیا گیا ہے۔ کتاب کے شروع میں ’’پیش گفتار‘‘ کے عنوان کے تحت چند تمہیدی باتوں کے علاوہ ایک غلطی فہمی کا ازالہ کیا گیا ہے اور ’’تتمہ‘‘ کے عنوان سے پاکستان میں مروجہ غیر سودی بینکاری کے مراحل کا تذکرہ باحوالہ کیا گیا ہے اور یہ ثابت کیا گیا ہے کہ جو چیز (بیع اجل) پہلے چار مراحل میں ایک حیلہ، ذریعہ اور وقتی ضرورت تھی، وہ حلال بیع کی قسم کیسے بن گئی؟ اورساتھ ہی یہ بات بھی باور کرائی گئی ہے کہ ’’بینکنگ‘‘ کی بنیاد اور بینک سے اصل مقصد سرمایہ جمع کرنا اور آگے سود پر دینا ہے، نہ کہ یہ ایک تجارتی ادارہ ہے جو عام تاجروں کی طرح خرید وفروخت کرتاہے۔ بہرحال اس کتاب کے پڑھنے سے قاری کو ’’غیرسودی بینکاری‘‘ کے متعلق بہت ساری معلومات حاصل ہوجاتی ہیں اور ساتھ یہ بھی معلوم ہوجاتا ہے کہ اس بینکاری کی بنیاد کن چیزوں پر رکھی گئی ہے؟ اس موضوع سے مناسبت رکھنے والوں کے لیے یہ کتاب ایک بنیاد کی حیثیت رکھتی ہے۔ 
کتاب کا ٹائٹل خوبصورت، کاغذ متوسط، سیٹنگ عمدہ اور جلد مضبوط ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف اور مترجم کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور مسلمانوں کو کھلے اور چھپے سود اور سودی معاملات سے بچنےکی توفیق عطا فرمائے، آمین ثم آمین۔

الفاظِ طلاق کے احکام

مولانا محمد نواز یوسف زئی صاحب۔ صفحات:۴۳۲۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مکتبۃ السنان، کراچی۔ فون نمبر: 0310-2574260
زیرِ تبصرہ کتاب کے مؤلف جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے فاضل اور متخصصِ علومِ فقہ وعلومِ حدیث ہیں۔ آپ نے یہ کتاب اپنے استاذ مفتی شعیب عالم صاحب (استاذ ونائب مفتی دارالافتاء جامعہ بنوری ٹاؤن) کی نگرانی میں مرتب کی ہے۔ ’’طلاق کے الفاظ‘‘ کو حروفِ تہجی کے مطابق جمع کیا گیا ہے، پہلے باب میں طلاق کے کنائی الفاظ کو جمع کیا ہے۔ دوسرے باب میں طلاق کے صریح اور واضح الفاظ کو جمع کیا ہے، اور تیسرے باب میں طلاق کے صریح بائن الفاظ کو جمع کیا ہے۔ کتاب کے شروع میں مفتی شعیب عالم صاحب کا اہم مقدمہ بھی شامل ہے۔ اس لحاظ سے یہ کتاب اہم ہے کہ اردو زبان میں طلاق کے وقت ادا کیا گیا لفظ کیا تھا اور اس سے کونسی طلاق واقع ہوگی، یہ سب اس کتاب کے مطالعہ سے بآسانی معلوم ہوجائے گا۔ لیکن مفتی شعیب عالم صاحب کے بقول پھر بھی مستند مفتی صاحب کے پاس جاکر حکم معلوم کریں، محض کتاب کے مطالعہ سے از خود عامی آدمی کوئی حکم نہ لگائے۔ بہرحال یہ کتاب مؤلف موصوف کی بہت عمدہ کاوش ہے۔
کتاب کا کاغذ متوسط، ٹائٹل خوبصورت ، سیٹنگ عمدہ اور جلد مضبوط ہے۔ 

لہو الحدیث (لایعنی قول وفعل)

مولانا حافظ لیاقت علی شاہ نقشبندی غفوری صاحب۔ صفحات:۱۶۸۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مکتبہ غفوریہ، نزد جامعہ اسلامیہ درویشیہ، بی بلاک، سندھی مسلم سوسائٹی، کراچی
قرآن کریم میں ایک جگہ ارشاد ہے: ’’کیا تم خیال کرتے ہو کہ ہم نے تمہیں فضول پیدا کیا ہے؟‘‘ ایک اور جگہ ارشاد ہے: ’’انسان کیا خیال کرتا ہے کہ اُسے یوں ہی چھوڑ دیا جائے گا؟‘‘ ایک اور جگہ فرمایا: ’’میں نے جن وانس کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا۔‘‘ انسانی آزمائش کے لیے اللہ تعالیٰ نے شیطان کو کھلی اجازت دے رکھی ہے کہ وہ انسانوں کو فضولیات میں لگاکر اسے تباہ کرے۔ اور اللہ تعالیٰ نے یہ بھی انسانوں کو فرمادیا کہ :’’شیطان تمہارا دشمن ہے، پس تم بھی اسے دشمن سمجھو۔‘‘ اس لیے کہ شیطان اپنے پیچھے لگا کر تمام انسانوں کو جہنمی بنانا چاہتاہے۔
زیرِ تبصرہ کتاب میں قرآن کریم کی آیت ’’لہو الحدیث‘‘ کا معنی، مفہوم، مراد اور اس کے تحت موجودہ زمانہ کی کون کون سی چیزیں داخل ہیں اور وہ کس طرح انسانیت کو تباہ کررہی ہیں اور ان سے بچاؤ کا راستہ کیا ہے؟ یہ سب کچھ اس کتاب میں مدلل طریقے سے بیان کیاگیا ہے۔ یہ کتاب اس قابل ہے کہ ہر گھر میں ہو اور اس میں سے روزانہ کچھ نہ کچھ پڑھ کر گھر کے بچوں اور افراد کو سنایا جائے، تاکہ گھر کے لوگ فضولیات اور واہیات چیزوں سے بچ سکیں۔

فضیلتِ والدین، تربیتِ اولاد مع اسلامی زندگی کے آداب واحکام

جناب محمد اسلم صاحب۔ صفحات: ۶۵۔ قیمت: کوئی نہیں (بلامعاوضہ)۔ ملنے کا پتا: جامعہ تعلیم الاسلام اشرفیہ، نزد الہاشم کالونی، ہارون آباد، بہاولنگر۔ فون نمبر:  0333-6329378
زیرِتبصرہ کتاب میں والدین کی فضیلت، اولاد کی تربیت اور اسلامی زندگی کے آداب واحکام کو مشائخ اور بزرگانِ دین کے ملفوظات کی روشنی میں بیان کیاگیاہے۔ ایک فون کرکے یہ کتاب بلاقیمت منگوائی جاسکتی ہے۔کتاب کا کاغذ متوسط اور ٹائٹل ، سیٹنگ اور جلد وغیرہ بس مناسب ہیں۔ 
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین