بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

نقدونظر ربیع الاول 1441ھ

نقدونظر ربیع الاول 1441ھ

 

 

برِصغیر کی تاریخِ دعوت وعزیمت میں مولانا محمد الیاس کاندھلویؒ کا کردار
مولانا تسبیح اللہ شہزاد۔ صفحات: ۳۰۸۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مدرسہ مدینۃ العلم، یوسی درگئی، ضلع چارسدہ، کے پی کے۔
اس کتاب کا مؤلف نے یوں تعارف کرایا ہے:
’’ روئے زمین پر انسانی آبادی کا آغاز، انسان، برصغیر اور عرب، برصغیر سے تعلقات بعثت نبوی سے پہلے، عرب وہند کی مذہبی ہم آہنگی، بعثتِ نبوی کے برصغیر کے معاشرہ پر اثرات، تاریخی قیاس آرائیاں، ہندی النسل صحابہؓ، برصغیر میں شق القمر کا ظہور، دعوتِ اسلام قرآن وحدیث کی روشنی میں، اُمتِ محمدیہ کا امتیازی تمغہ، دعوت کے طرق واقسام، دعوت وعزیمت میں مولانا محمد الیاسؒ کا کردار، تبلیغی جماعت کی مقبولیت وخدمات، تبلیغی جماعت‘ اکابرواسلاف کی نظر میں اور تبلیغی جماعت کے متعلق چند غلط فہمیوںکا ازالہ۔‘‘
کتاب میں ہر بات باحوالہ لکھی گئی ہے۔ تاریخ کا ذوق رکھنے والوں کے لیے یہ کتاب بے بہا تحفہ ہے، خصوصاً تبلیغی جماعت کے متعلق یہ مستند دستاویز ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارے اکابر نے دین کا کام کن حالات میں اور کس انداز میں کیا۔ کتاب کو ایک دفعہ پڑھنا شروع کردیا جائے، جب تک ختم نہ ہو‘ اسے رکھنے کا دل نہیں کرتا۔
راقم الحروف تہہ دل سے اس کتاب کے مؤلف حضرت مولانا تسبیح اللہ شہزاد صاحب کو اتنا عمدہ کتاب لکھنے پر مبارک باد پیش کرتا ہے اور توقع کرتا ہے کہ اس طرح کی اور مستند کتب کی تالیف کا سلسلہ برابر جاری رکھا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ مؤلف کی اس محنت کو قبول فرمائے، اُمت کے لیے اس کو نافع اور نجاتِ آخرت کا ذریعہ بنائے۔ آمین
جمالِ محمدی (a) کی جلوہ گاہیں
حضرت مولانا محمد یوسف متالا قدس سرہٗ۔ صفحات: ۵۶۰۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: ازہر اکیڈمی، لندن، برطانیہ۔ ملنے کا پتہ: دارالاشاعت ، اردو بازار، ایم اے جناح روڈ، کراچی
زیرِتبصرہ کتاب قطب الاقطاب شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا مہاجر مدنی قدس سرہٗ کے خلیفہ مجاز اور برطانیہ میں آپ کے علوم وفیوض کو عام کرنے والے آپ کے شاگرد وخلیفہ مجاز شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد یوسف متالاؒ -جن کا حال ہی میں دس محرم الحرام ۱۴۴۱ھ کو انتقال ہوا ہے- کے بیانات اور ملفوظات پر مشتمل ہے، جس میں آپ نے حضور اکرم a کی مختصر سیرت کے بعد شیرِ خدا حضرت علی المرتضی q سے شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا مہاجر مدنی قدس سرہٗ تک اکتالیس اولیاء کرام کا تذکرہ، تعارف اور درویشی کے حالات بیان کیے ہیں، جن کے نام یہ ہیں:
۱:- سیدنا امیرالمؤمنین علی کرم اللہ وجہہٗ، ۲:- حضرت حسن بصریؒ، ۳:- حضرت خواجہ عبدالواحدؒ، ۴:-حضرت فضیل بن عیاضؒ، ۵:- حضرت ابراہیم بن ادہمؒ، ۶:- حضرت حذیفہ مدعشیؒ، ۷:- حضرت خواجہ ہبیرہ چشتیؒ، ۸:- خواجہ ممتاز دینوریؒ، ۹:- حضرت خواجہ ابواسحاق چشتیؒ، ۱۰:- حضرت خواجہ ابدال چشتیؒ، ۱۱:- حضرت خواجہ ابومحمد چشتیؒ، ۱۲:- حضرت خواجہ ابویوسف چشتیؒ، ۱۳:- حضرت خواجہ مودود چشتیؒ، ۱۴:- حضرت خواجہ شریف زاندنیؒ، ۱۵:- حضرت خواجہ عثمان دامانیؒ، ۱۶:- حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ، ۱۷:- حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکیؒ، ۱۸:- حضرت فرید الدین گنج شکرؒ، ۱۹:- حضرت صابر پیاکریؒ، ۲۰:- حضرت شمس الدین ترکؒ، ۲۱:- حضرت خواجہ جلال الدین کبیرؒ، ۲۲:- حضرت شیخ عبدالحق ردولویؒ، ۲۳:- حضرت شیخ عارف بن عبدالحق ردولویؒ، ۲۴:- حضرت شیخ محمد بن عارف بن شیخ عبدالحقؒ، ۲۵:- حضرت شاہ عبدالقدوس گنگوہیؒ، ۲۶:- حضرت شاہ جلال الدین تھانیسریؒ، ۲۷:- حضرت شیخ نظام الدین تھانیسریؒ، ۲۸:- حضرت شاہ ابوسعیدؒ، ۲۹:- حضرت شیخ محب اللہ الٰہ آبادیؒ، ۳۰:- سید محمدی اکبریؒ، ۳۱:- شاہ محمد مکی جعفریؒ، ۳۲:- حضرت شاہ عضدالدین امروہویؒ، ۳۳:-حضرت شیخ عبدالہادیؒ، ۳۴:- حضرت شیخ عبدالباریؒ، ۳۵:- حضرت شاہ عبدالرحیم صاحب فاطمیؒ، ۳۶:-حضرت میاں نور محمد جھنجھانویؒ، ۳۷:- حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکیؒ، ۳۸:- حضرت مولانا رشید احمد گنگوہیؒ، ۳۹:- حضرت مولانا خلیل احمد سہارن پوریؒ ، ۴۰:- حضرت مولانا محمد زکریاکاندھلویؒ۔
زیرِ تبصرہ کتاب تصوف وسلوک اور علم وعمل کی عمدہ راہنمائی پر مشتمل ہے، جس کے پڑھنے سے آدمی میں دنیا کی حقیقت، اس سے بے رغبتی، اللہ تعالیٰ کی طرف توجہ، محبت اور اللہ والوں کے اس راہ میں مجاہدات کا پتہ چلتا ہے۔ کتاب پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ 
انسان ، مادہ پرستی اور اسلام
مفتی ابواحمد عبداللہ لدھیانویؒ۔ اہتمامِ اشاعتِ نو: میاں انعام الرحمن، حافظ برہان الدین۔ صفحات: ۲۸۶۔ عام قیمت: ۴۸۰ روپے۔ ناشر: مطاف پبلی کیشنز، گوجرانوالہ۔
زیرِتبصرہ کتاب ’’انسان، مادہ پرستی اور اسلام‘‘ کے مؤلف حضرت مولانا ابواحمد عبداللہ لدھیانویؒ حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندی، حضرت مولانا محمد انور شاہ کشمیری اور حضرت مولانا مفتی محمد حسن بانی جامعہ اشرفیہ لاہور w کے شاگرد تھے۔ حضرت مولانا مفتی محمد حسنؒ نے آپ کو خلافت سے بھی نوازا تھا۔ حضرت مولانا انور شاہ صاحب کشمیریؒ نے ان کے بارہ میں فرمایا تھا کہ: ’’مجھے اس شخص کے علم ودیانیت پر پورا اعتماد ہے۔‘‘ حضرت مؤلف فکری اعتبار سے ان اکابر کے علاوہ علامہ محمد اقبالؒ سے بھی متأثر تھے۔ علمی اعتبار سے آپ کا بہت اونچا مقام تھا، آپ کی ساری زندگی دینی تعلیم وتدریس میں گزری۔ آپ نے اس کتاب کے علاوہ کئی اور کتابیں اور پمفلٹ دعوت وتبلیغ کی غرض سے تحریر کیے۔ اس سے پہلے آپ کی تالیف ’’تخلیقِ عالم، حقیقتِ محمدیہ (a) اور دینِ محمدی (a) کاپسِ منظر‘‘ زیورِ طبع سے آراستہ ہوکر منصہ شہود پر آچکی ہے۔ یہ اس سلسلہ کی دوسری کڑی ہے۔ اس کا پہلا ایڈیشن : ’’اشتراکیانِ روس اور مادہ پرستوں کو دعوتِ اسلام‘‘ ۶۳ سال پہلے چھپا تھا اور اب آپ کے پوتے پروفیسر میاں انعام الرحمن صاحب کو اللہ تعالیٰ جزائے خیر دے کہ انہوں نے جدید تقاضوں کے مطابق اسے دوبارہ شائع کیا۔ اس کتاب میں علمی اور عقلی اعتبار سے ثابت کیا گیا ہے کہ:۱:- آسمانی مذاہب اور سائنس کے درمیان تضاد نہیں، ۲:- مادی طاقت روحانی طاقت کے مقابلہ میںہیچ ہے، ۳:-اب مادی طاقتوں سے امن قائم نہیں ہوسکے گا، ۴:- اور چیلنج کیا گیا ہے کہ بین الاقوامی نظام اور جامع المذاہب مذہب کے اختیار کرنے کے سوا کوئی چارۂ کار نہیں ہے، ۵:- اور ثابت کیا گیا ہے کہ ایسا نظام اور مذہب صرف اسلام ہی ہے، ۶:- اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ سورج روشن ہے اور اس کا فیض عام ہے جو تمام دنیا کو پہنچ رہا ہے تو کوئی بھی دانا اور بینا اس کو جھٹلا نہیں سکے گا اور نہ سورج کے حق میں اس کے قول کو حسنِ عقیدت اور جانبداری پر محمول کرے گا، ۷:- اسی طرح اسلام کو بھی اس کتاب میں سورج کی تمثیل میں حسی، علمی، عقلی اور مسلمہ تاریخی معیار سے پیش کیا گیا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ یہ کتاب جب قاری پڑھنا شروع کرتا ہے تو اس کو چھوڑنے کا جی نہیں کرتا، بہت ہی عمدہ اورپیارے انداز سے حضرت نے اسلام کی دعوت کوپیش کیا ہے۔ راقم الحروف سمجھتا ہے کہ آج اسکول، کالج اور یونیورسٹی کے علاوہ مدارسِ دینیہ کے نصاب میں بھی بطور مطالعہ اس کتاب کو شامل کیا جائے تو نئی نسل کو بہت فائدہ ہوگا اور اگر اس کا انگلش ترجمہ کرکے غیرمسلموں تک اس کو پہنچایا جائے تو یہ دین کی بڑی خدمت ہوگی۔ کتاب کا کاغذ، طباعت اور جلد ہر ایک عمدہ اور دل کش ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ اس کے ناشرین کو بہت ہی جزائے خیر عطا فرمائے، آمین
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین