بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

نقدونظر ذوالقعدۃ، ذوالحجہ ۱۴۴۱ھ

نقدونظر ذوالقعدۃ، ذوالحجہ ۱۴۴۱ھ

 

حلال معیارات میں اختلاف، حقیقت، اسباب، تجاویز

مفتی یوسف عبد الرزاق صاحب۔ صفحات:۱۵۰۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: شعبۂ شرعی تحقیق، سَنحا( رضی اللہ عنہم صلی اللہ علیہ وسلم NH صلی اللہ علیہ وسلم )، پاکستان
مولانا مفتی یوسف عبد الرزاق صاحب‘ جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے فاضل ومتخصص اور ادارہ سَنحا( رضی اللہ عنہم صلی اللہ علیہ وسلم NH صلی اللہ علیہ وسلم )پاکستان کے شعبۂ شرعی تحقیق سے وابستہ ہیں۔ اس کتاب کا نام تو انہوں نے ’’حلال معیارات میں اختلاف، حقیقت، اسباب ، تجاویز‘‘ رکھا ہے، لیکن انہوں نے قرآن کریم، سنتِ نبویہ، اجماع اور قیاس کے مقام و مرتبہ، حیثیت اور ضرورت کی بھی انتہائی عمدہ اور دل نشین تشریح کی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ تمام ممالک میں حلال معیارات کے درمیان یکسانیت کی ضرورت کے جواب میں انہوں نے واضح کیا ہے کہ یہ مطالبہ کرنے والوں کی نیت تو بظاہر اچھی ہے، لیکن شاید وہ اسلام کی تاریخ، شرعی قواعد اور اصول سے واقف نہیں ہیں، جس کی وجہ سے ماہرینِ شریعت کو اپنے خوبصورت مطالبہ کی تکمیل میں رکاوٹ سمجھ رہے ہیں، حالانکہ یہ ان کی شدید غلط فہمی ہے۔ اس غلط فہمی کو دور کرنے کے لیے انہوں نے یہ کتاب تیار کی ہے۔ 
اس کتاب میں بتایا گیا ہے کہ شرعی مسائل میں اختلاف کی اصل حقیقت کیا ہے؟ اس کے اسباب اور اصول کیا ہیں؟ اسلامی قوانین کی تاریخ کیا ہے؟ نیز شرعی مسائل میں اختلاف رحمت ہے یا زحمت؟ ان اختلافات کو مٹانا ضروری ہے یا ان کا برقرار رکھنا مطلوب ہے؟ فقہائے کرام کی جس جماعت نے یہ قوانین مرتب کیے تھے، ان کی حیثیت اور اہمیت کیا ہے؟ کیا ہم آہنگی کے لیے چودہ سو سالہ مرتب اُصولوں کو بدل سکتے ہیں؟۔ 
اس کتاب کو دو ابواب پر تقسیم کیا ہے: باب اول میں اسلام کے بنیادی مآخذ بیان کیے ہیں اور دوسرے باب میں حلال وحرام کے مسائل میں اختلاف اور مختلف فقہی آراء اور ان کے ادلہ کا تفصیلی جائزہ لیاگیا ہے۔ بہرحال کتاب اپنے حجم میں کم ہونے کے باوجود دریا بکوزہ کا مصداق ہے، علماء کرام اور طلبۂ عظام کے علاوہ عام مسلمانوں کے لیے اس کتاب کا ایک بار مطالعہ ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کے مرتب، ناشر اور ان کے معاونین کو اس کا بہترین بدلہ عطا فرمائے اور امت کے لیے اسی کتاب کو نافع بنائے، آمین۔ کتاب کا کاغذ اعلیٰ اور طباعت عمدہ ہے۔

حق پرست علماء کی غامدی صاحب سے ناراضگی کے اسباب

حضرت مولانا عبدالحق خان بشیر صاحب۔ صفحات:۳۴۴۔ قیمت: ۳۳۰ روپے۔ ناشر: حق چاریارؓ اکیڈمی، مدرسہ حیات النبی، محلہ حیات النبی، گجرات
حضرت مولانا حافظ عبد الحق خان بشیر، امامِ اہلِ سنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر نور اللہ مرقدہٗ کے صاحبزادے اور حضرت مولانا قاضی مظہر حسین نور اللہ مرقدہٗ کے داماد ہیں۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے آپ کو تحریروتقریر کا عمدہ ذوق اور صلاحیت عطا فرمائی ہے۔ آپ جب بھی کوئی کتاب، رسالہ یا مضمون لکھتے ہیں قاری جب تک اسے مکمل پڑھ نہیں لیتا، اس وقت تک اس کتاب، رسالہ یا مضمون کو چھوڑنے کا دل نہیں کرتا۔
زیرِ تبصرہ کتاب ’’حق پرست علماء کی غامدی صاحب سے ناراضگی کے اسباب‘‘ یہ آپ کے بیانات کا مجموعہ ہے، جنہیں آپ کے فرزند عبد الرحمن خان انس نعمانی نے تقریر سے تحریر کی صورت میں ڈھالا ہے ،اس کے حوالہ جات لگائے ہیں اور عنوانات لگا کراس کو کتابی شکل دی ہے۔
اس کتاب میں فصلِ اول میں تحریک غامدیت کے فکری خد وخال کے علاوہ غامدی صاحب سے علمائے اسلام کے اختلاف کا بیان ہے، کل پندرہ اختلاف بیان کیے گئے ہیں۔ فصلِ دوم میں ’’عمار خان ناصر غامدی کی دہلیز پر‘‘ کے علاوہ ان کی تحریرات سے آٹھ اختلافات کا ذکر کیا ہے۔فصلِ سوم میں علامہ زاہدالراشدی صاحب سے چند اختلافات، چند سوالات اور ان سے بھی سات اختلافات کا ذکر کیا ہے۔ کتاب کے شروع میں حضرت علامہ مولانا عبد القدوس خان قارن کا مفید مقدمہ بھی شامل کیاگیا ہے۔ مدارس سے فراغت حاصل کرنے والی نئی نسل کے لیے بہت ہی ضروری ہے کہ فکری طور پر ان کی ایسی تربیت کی جائے کہ وہ آج کل کے متجدِّدین اور دین سے انحراف کرنے والوں کو پہچان سکیں اور ان کے پروپیگنڈے سے بچ سکیں۔ ان کے لیے ایسی کتابوں کا پڑھنا اور ایسے متصلّب اور متدین علماء کے بیانات سننا بہت ضروری ہے۔اللہ تبارک تعالیٰ حضرت مولانا، ان کے صاحبزادے اور ان کے معاونین کی یہ محنت قبول فرمائے اور اُمتِ مسلمہ کے لیے اس کو نافع بنائے، آمین!

برِصغیر میں اسلام کی آمد واشاعت اور اسلامی عقائد ونظریات

حضرت مولانا حافظ عبد الحق خان بشیر صاحب۔ صفحات: ۱۹۲۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: حق چاریارؓ اکیڈمی، مدرسہ حیات النبی، محلہ حیات النبی، گجرات
زیرِ تبصرہ کتاب مؤلف موصوف کے تین رسائل: ’’۱:۔۔۔۔عقائدِ اہل السنۃ والجماعۃ، ۲:۔۔۔۔ برِصغیر میں اسلام کی آمد واشاعت اور غیر مقلدین کی خطر ناک سازش،۳:۔۔۔۔مسلک وخدماتِ علمائے دیوبند‘‘ کا مجموعہ ہے۔ گویا یہ تینوں رسائل مل کر چودہ سوسالہ اسلام کی تاریخ، خاص کر برِصغیر میں اسلام کس طرح پہنچا اور اس کی اشاعت کن کن مراحل سے ہوکر گزری اور اس سے زیادہ ضروری عنوان یہ بیان کیا گیا ہے کہ علمائے دیوبند نے کس طرح دینِ متین کی حفاظت کی، اس کے لیے کس طرح قربانیاں دیں، کون لوگ رکاوٹ بنے اور اس دینِ اسلام کو کس طرح انہوں نے اپنے خون سے سینچا۔ یہ سب کچھ آپ کو اس مختصر کتاب میں مل جائے گا۔ اُمید ہے کہ مسلکِ حق سے وابستہ علماء، طلبہ اور عوام الناس اس کتاب کو ایک بار ضرور پڑھیں گے اور اپنی نوجوان نسل کی اس کے ذریعے فکری تربیت کریں گے۔ کتاب دریا بکوزہ کا مصداق ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ حضرت مولانا کو اس کتاب لکھنے پر اپنے شایانِ شان جزائے خیر عطا فرمائے، آمین!

ڈھول کی آواز

حضرت مولانا مفتی کامل الدین رتوکالویؒ۔ صفحات:۱۶۸۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مرکزِ اہلسنت والجماعت جامع مسجد مدنی، رتوکالا،سرگودھا
زیرِ تبصرہ کتاب کے مصنف حضرت مولانا مفتی کامل الدین مرحوم ہمارے اکابر علماء میں سے گزرے ہیں۔ آپ حضرت مولانا مفتی کفایت اللہ دہلوی کے شاگردِ رشید اور حضرت مولانا اشرف علی تھانوی قدس سرہٗ کے متوسل وخادم رہے ہیں۔ آپ کا ۱۹۷۴ء میں انتقال ہوا، آپ نے کئی ایک مفید کتابیں تحریر کیں، ان میں سے ایک یہ کتاب ہے۔
اس کتاب میں حجۃ الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی قدس سرہ کی کتاب ’’تحذیر الناس‘‘ پر لگائے گئے ایک غلط الزام کا تحقیقی جائزہ لیا گیا ہے۔ کتاب اتنا دل نشیں انداز میں لکھی گئی ہے کہ مخالف بھی پڑھے تو عش عش کر اُٹھے۔
علمائے دیوبند کے بارہ میں جو غلط باتیں اور غلط عقائدبریلوی حضرات کے علماء نے عوام الناس کے ذہنوں میں بٹھا رکھے ہیں، ایک ایک کا صحیح محمل، صحیح جواب اور صحیح تعبیر اس کتاب میں عمدہ انداز سے تحریر کی گئی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ وقت نکال کر ان مسائل کو پڑھا اور سمجھا جائے۔ کتاب کا کاغذ بھی اعلیٰ ہے، طباعت بھی اونچے معیار کی اور جلد جاذبِ نظر ہے۔

بیعتِ مہدیؓ کے بنیادی خد وخال اور مسلمانوں کی ذمہ داریاں

ڈاکٹر مفتی ثناء اللہ صاحب۔ صفحات: ۱۵۰۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مکتبہ دار العلوم الرحمانیہ، مردان
زیرِ تبصرہ کتاب میں احادیث کی روشنی میں ظہورِ امام مہدیؓ سے پہلے مسلمانوں کی اجتماعی صورت حال اور عصرِ حاضر کے تناظر میں اس کا تطبیقی مطالعہ، بیعت سے پہلے علمائے کرام کی ذمہ داریاں، بیعت سے پہلے دنیا بھر کے مسلمانوں کی کس مپرسی، امام مہدیؓ کی پہچان اور اس جیسے دوسرے موضوعات کو حالاتِ حاضرہ کے تناظر میں بیان اور تحریرکیاگیاہے۔ کتاب کے مضامین عمدہ ہیں، طرزِ تحریر بھی مناسب ہے۔ کتاب کا کاغذ اور طباعت کتاب کے شایانِ شان نہیں۔ 

حالات سیدنا حکیم الامت عویمر ابو الدرداء رضی اللہ عنہ 

مولانا شفیق احمد سلیم ملکانی۔ صفحات: ۱۱۲۔ قیمت: درج نہیں۔ طابع:القاسم اکیڈمی، جامعہ ابوہریرہؓ، نوشہرہ۔
مولانا شفیق احمد سلیم ملکانی صاحب کو اللہ تعالیٰ نے تدریس کی نعمت کے ساتھ ساتھ تحریر کے لیے سیال قلم عطا فرمایا ہے۔ آپ وقتاً فوقتاً اچھے اچھے مضامین اور کتابیں منظرِ عام پر لاتے رہتے ہیں۔ یہ کتاب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیارے صحابی حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ کے حالات کے بارہ میں لکھی ہے، جس میں آپ کے فضائل، مناقب، عادات، طرزِ معاشرت، مزاج ، خوفِ آخرت ، تقویٰ وللّٰہیت ، زہدو استغناء، آپ کی نصائح، آپ کے مکتوبات، آپ کی دعائیں اور کرامات بیان کی گئی ہیں۔ ان کے علاوہ مہاجرین وانصار کے فضائل کو بھی اس کتاب کا حصہ بنایاگیا ہے۔ کتاب پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے۔

تعلیمِ قرآن کے راہنما اصول (قراء رحیمیہ کا ذوق تدریس)

حضرت مولانا قاری محمد ادریس ہوشیار پوری۔ صفحات: ۱۰۱۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: البشریٰ ویلفئیر ایجوکیشنل ٹرسٹ، کراچی
ہمارے اکابر کا لگایاہوا پودا ’’اقرأ روضۃ الاطفال‘‘ جو آج ایک گھنا اور سایہ دار درخت بن چکا ہے، جس کی شاخیں پاکستان کے طول وعرض میں پھیل چکی ہیں، اس کے نائب مدیر اور ہمارے مخدوم ومکرم حضرت مولانا مفتی خالد محمود دامت برکاتہم العالیہ نے ایک سوال نامہ تیار کیا ، جس کا موضوع یہ تھا کہ’’ درجہ حفظ وناظرہ کے بچوں کو کس طرح پڑھایاجائے؟‘‘ حضرت مفتی صاحب نے یہ سوال نامہ مختلف علمائے کرام اور تدریس سے تعلق رکھنے والے قراء کرام کی خدمت میں بھیجا، ان میں سے حضرت مولانا قاری محمد ادریس ہوشیار پوری حفظہ اللہ نے تفصیلی جواب دیا، اس کو افادۂ عام کی غرض سے اس کتاب کی شکل میں ڈھالا گیا ہے۔ اس کتاب میں حفظ وناظرہ پڑھانے کا طریقہ، سبق دینے، سننے، منزل پختہ کرانے اور گردان کے طریق کار کے علاوہ انفرادی، اجتماعی، اخلاقی اورروحانی تربیت سے لے کر طلبۂ کرام کی فراغت اور اس کے بعد کی ترتیب وراہنمائی کو مفصل انداز میں زیرِ بحث لایا گیا ہے۔ ٹائٹل عمدہ اور طباعت دو رنگی ہے، کاغذ بھی اعلیٰ لگایا گیا ہے۔ امید ہے درجہ حفظ وناظرہ کے اساتذہ اس کتاب سے ضرور راہنمائی لیں گے۔

ماہنامہ ’’الفرقان‘‘ مظفر آباد، آزاد کشمیر کا خصوصی نمبر

حضرت مولانا قاضی محمود الحسن اشرف صاحب۔ صفحات: ۸۰۔ قیمت: ۱۰۰ روپے۔ ناشر: جامعہ دارالعلوم اسلامیہ وجامع مسجد خاتم النبیین، خانقاہ امدادیہ اشرفیہ، ختمِ نبوت چوک، مظفر آباد، آزاد کشمیر۔
حضرت آدم علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے پہلے نبی اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تبارک وتعالیٰ کے آخری نبی ہیں، آپ پر نازل ہونے والی کتاب آخری کتاب اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمت آخری اُمت ہے۔ اس عقیدہ کا نام عقیدۂ ختم نبوت ہے۔ اس عقیدہ کے تحفظ کے لیے اُمت نے ہردور میں جد وجہد اور قربانیاں دی ہیں۔ اس عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے آزاد کشمیر کی حد تک جو کوششیں، کاوشیں، جدوجہد اور صبر آزما مراحل گزرے ہیں ان سب کی تفصیلات اس خاص نمبر میں موجود ہیں۔ اُمید ہے تاریخ سے دلچسپی رکھنے والے اس خاص نمبر کا ضرور مطالعہ کریں گے۔

مقدماتِ علومِ نحویہ

مفتی روح اللہ کشمیری صاحب۔ صفحات: ۸۲۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: دارالافتاء جامعہ ام القریٰ، گلی باغ، ہوتی، مردان
زیرِ تبصرہ کتابچہ ’’مقدماتِ علومِ نحویہ‘‘ حضرت مولانا مفتی روح اللہ صاحب کے افادات ہیں جو انہوں نے ہدایۃ النحو کا درس دینے سے قبل متعلقاتِ نحو کا مطالعہ کرکے اپنے پاس لکھ کر محفوظ کر لیے تھے، اب ان کو ترتیب دے کر شائقینِ علمِ نحو کے لیے شائع کردیئے ہیں۔ اس کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتاہے کہ یہ جتنے بھی افادات ہیں، سب علمی ہیں، ان کو جمع کرکے شائع بھی کرنا چاہیے، لیکن اگر کتابچہ میں مذکور سب باتیں درجہ ثانیہ کے پڑھنے والے طلبہ کو دورانِ درس پڑھائی یا بتائی جائیں تو میں سمجھتا ہوں یہ اُن کی استعداد سے بہت اونچی باتیں ہیں، اس طرح چھوٹے درجات والوں کو اتنی اونچی باتیں بتانا اور یاد کرانا یہ ان کے ساتھ ناانصافی اور ان پر ذہنی بوجھ بننے کا سبب ہے۔ بہرحال مولانا نے مدرسین اور طلبۂ علمِ نحو کے لیے بہت مفید کام کیاہے۔

علمِ میراث اور اس کا جدید طریقہ کار

مولانا عادل خان زید آبادی صاحب۔ صفحات: ۴۸۔ قیمت: ۵۰ روپے۔ ناشر: جامعہ دارالہدیٰ زید آباد، پشاور
علمِ میراث قرآنی علوم میں سے ایک اہم ترین علم ہے۔ علمائے کرام نے ہر دور میں اس کو آسان کرنے کے لیے کتابیں تصنیف وتالیف کی ہیں۔ یہ کتابچہ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جس کو اس کے مؤلف نے علمائے کرام اور طلبۂ عظام کی سہولت کے لیے آسان سے آسان تر کرنے کے لیے کچھ اصول اور ضابطے بنائے اور بتائے ہیں، جیساکہ کہاگیاکہ اس کتابچہ میں فنِ تقسیمِ میراث کو تین بنیادی ضابطوں کی مدد سے حل کیاگیا ہے، ان کو سمجھ لینے کے بعد عول، رد، مسئلہ بنانا، طائفہ اول اور ثانی، ذو اضعاف اقل، عاد اعظم، کسر، ضرب، اختصار، تصحیح، توافق، تداخل، تماثل، تباین وغیرہ علمِ میراث کی تمام ممکنہ اور مشکل صورتیں حل ہونے کی استعداد پیدا ہوجاتی ہے۔ مفتیانِ کرام کے لیے یہ ایک سوغات ہے۔ اُمید ہے اس کی قدر افزائی کی جائے گی۔

دلائل الخیرات

تصحیح وترتیب: مفتی احسان الحق صاحب۔ صفحات: ۱۴۷۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر:مکتبہ الحسنیٰ، کراچی
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر کثرت سے درود پڑھنا قربِ الٰہی اور خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کے حصول کا ذریعہ اور سعادتِ دارین کا ایک بڑا وسیلہ ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کا ملفوظ ہے کہ: ’’وبہٖ نالَ مَنْ نالَ‘‘ کہ جس نے پایا، اسی درود شریف کی برکت سے پایا۔
زیرِ تبصرہ کتاب ’’دلائل الخیرات وشوارق الأنوار في ذکر الصلاۃ والسلام علی النبي المختار صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘ حضرت شیخ امام ابو عبد اللہ محمد بن سلیمان جزولی شاذلی کی تالیف ہے، جس میں انہوں نے اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف کے مختلف صیغوں کو جمع فرمایاہے۔
اہل اللہ کے معمولات میں ’’دلائل الخیرات‘‘ کے پڑھنے کا معمول صدیوں سے جاری ہے اور اس کی برکات کا انہوں نے بارہا مشاہدہ کیا ہے۔ مفتی احسان الحق صاحب نے اسی کو کچھ تصحیح کے ساتھ اعلیٰ کاغذ پر چھاپ کر ان برکات کے حصول کا سامان کیا ہے۔اللہ تعالیٰ ان کی اس کوشش اور خدمت کو قبول فرمائے ، آمین۔
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین