بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

نقدونظر .... اللہ عجز سے پاک ہے (تقدیس شانِ الوہیت اور جمہور اہلِ اسلام)

نقدونظر ربیع الثانی 1443ھ

 

 اللہ عجز سے پاک ہے (تقدیس شانِ الوہیت اور جمہور اہلِ اسلام)

 

جمع وترتیب : محترم جناب غلام یٰسین رشیدی صاحب ۔ صفحات: ۵۹۸۔ عام قیمت: ۷۰۰۔ ناشر: ادارہ مطبوعاتِ اہل سنت، پاکستان۔ ملنے کا پتہ: مکتبہ عزیزیہ، دکان نمبر۱۷، سلام کتب مارکیٹ، بالمقابل جامعہ بنوری ٹاؤن، کراچی ۔ نیز اردو بازار لاہور کے تمام کتب خانوں پر دستیاب ہے۔
عقائد کے باب میں قدرتِ الٰہی کے بیان کے ضمن میں محض کلامی تدقیق کے تحت ایک مسئلہ زیرِبحث آتا ہے، جسے ’’امکانِ کذب‘‘سے تعبیر کیا جاتاہے۔ یہ مسئلہ اپنی کلامی موشگافیوں کے ساتھ تیسری صدی سے زیرِبحث چلا آرہا ہے۔
 اہلِ سنت کا متفقہ اور اِجماعی عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ذات جھوٹ اور وعدہ خلافی سے پاک ہے، قرآن کریم میں ’’وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللہِ قِیْلًا‘‘ اور ’’إِنَّ اللہَ لَایُخْلِفُ الْمِیْعَادَ‘‘ جیسی درجنوں آیات اس موضوع پر دلالت کرتی ہیں ۔ 
اس باب میں اہلِ سنت والجماعت کے طبقۂ اولیٰ سے لے کر طبقۂ آخرہ علماء دیوبند کی مسلکی اور کلامی تعبیرات کیا ہیں؟ قدرتِ خداوندی کے نطاقِ مطلق ’’إِنَّ اللہَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ‘‘ کے سامنے خلفِ وعد کے مباحث کی باریکیاں کیا ہیں؟ علم کلام اور صفاتِ باری کی بعض علمی اُلجھنوں کی تفہیم وتعبیر کیسے کی جاتی ہے؟ زیرِ نظر کتاب میں اس دقیق وخطر موضوع سے تعرض کیا گیا ہے اور میدان میں بعض نمایاں بےاعتدالیوں اور بے جا بہتان طرازیوں کا علمی تعاقب بھی کیا گیا ہے۔
 بالخصوص بریلوی مسلک کے بانی حضرت مولانا احمد رضا خان بریلوی مرحوم نے حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں جس قسم کی غلط فہمی اور غلط بیانی کا مظاہرہ فرمایا تھا، اس کا علمی وواقعاتی تجزیہ پیش کیا گیا ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ خان صاحب مرحوم نے حضرت گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ پر جو بہتان طرازی فرمائی ہے، اس کا کوئی ثبوت حضرت گنگوہیؒ کی کسی تحریر وتقریر میں نہیں ہے، اور اس حوالہ سے حضرت گنگوہیؒ کا موقف خود اُن کی زبانی فتاویٰ رشیدیہ میں ثبت ہے، جو اس اتہام اور الزام سے کئی سال قبل شائع ہوچکا تھا، اس میں بھی واضح طور پر اہلِ سنت کادرست موقف لکھ دیا گیا تھا۔ ملاحظہ کیجیے: فتاویٰ رشیدیہ، ج:۱، ص:۱۱۸ ، مطبوعہ شمس المطابع ، مراد آباد، یوپی، ہند۔ 
زیرِ تبصرہ کتاب کے مرتب جناب غلام یٰسین رشیدی نے متعلقہ موضوع پر علماء اہل سنت دیوبند کے کئی مضامین، فتاویٰ، رسائل اور کتابچوں کو جمع کردیا ہے، بنیادی طور پر یہ کتاب چھ حصوں میں تقسیم کی جاسکتی ہے: 
۱:-کتاب کے شروع میں کئی نامور اکابر علماء کی تقریظات وتصدیقات ہیں۔ 
۲:-اس کے بعد تیس صفحات پر مشتمل حضرت مولانا محمد اقبال رنگونی مدظلہٗ کا ایک جاندار مقدمہ ہے۔ 
۳:-مقدمہ کے بعد تقریباً ۲۰۰ صفحات پر ’’تقدیر شانِ الوہیت اور جمہور اہل اسلام‘‘ کے عنوان سے جناب غلام یٰسین رشیدی صاحب نے علماء واکابرین کے اس بارے میں اقوال، فتاویٰ، مضامین اور مکاتیب وغیرہ جمع کردیئے ہیں، جو بلاشبہ اس موضوع پر ایک وقیع اور مدلل مواد ہے، جس کی تردید ان شاء اللہ! قیامت تک نہیں کی جاسکتی۔ اس کے بعد تین اہم رسائل شامل کیے گئے ہیں:
 ۴:- مولانا عبدالواحد فاروقی رحمۃ اللہ علیہ کا رسالہ ’’تنزیہ الإلٰہ السبوح ‘‘ہے، جو مولانا احمد رضا خان صاحب کے رسالہ کا جواب ہے، جس کا جواب الجواب اُن سے نہ بن پڑا، اور اپنی وفات تک وہ اس سے عاجز رہے۔ 
۵:-مفتی محمد حسن مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ کا رسالہ ’’تقدیس القدیر عن وصمۃ العجز والتقصیر‘‘ ہے ۔
۶:- مولانا سید طاہر حسین گیاوی مدظلہ کا ایک مناظرہ شائع شدہ بعنوان’’مسئلہ قدرت‘‘ ہے۔
ماشاء اللہ یہ کتاب اس موضوع کا حق ادا کرتی ہے، علم کلام ومناظرہ سے شغف رکھنے والوں کے لیے یہ ایک بیش قیمت تحفہ اور سوغات ہے۔ اللہ تعالیٰ جناب غلام یٰسین رشیدی صاحب کو جزائے خیر عطا فرمائے، جنہوں نے کافی جستجو اور محنت سے یہ متفرق مواد جمع کرکے یکجا طور پر شائع کیا ہے اور اہلِ سنت کے درست اور حقیقی موقف کو سامنے لاکر اپنے تئیں اہلِ زیغ وضلال پر حجت تام کی ہے۔ 
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین