بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

نقد ونظر صفر المظفر 1442ھ

نقد ونظر صفر المظفر 1442ھ

 

اسلامی قانونِ وراثت ۲۰۱۹ء
ابتدائی تسوید: مولانا مفتی امداد اللہ صاحب، سابق رکن اسلامی نظریاتی کونسل اسلام آباد واستاذ الحدیث جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی۔ صفحات:۶۸۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: ڈاکٹر حافظ اکرام الحق، سیکرٹری اسلامی نظریاتی کونسل، اسلام آباد
دینِ اسلام کا یہ اعزاز ہے کہ اس نے ایک انسان کی پیدائش سے موت تک کے تمام احکامات اور تمام معاملات میں راہنمائی وراہبری فرمائی ہے۔ خصوصاً مسئلۂ وراثت کو تو قرآن کریم نے بڑی وضاحت وصراحت سے بیان فرمایا ہے۔ لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ ہمارے ملک پاکستان کی عدالتوں میں مسئلہ وراثت کو سلجھانے کے لیے کوئی قانونی ودستوری مجموعہ نہیں ہے، یا تو ملک میں موجود دار الافتاؤں سے حاصل کردہ فتاویٰ پر انحصار کیاجاتاہے یا پھر محمدن لانامی کتاب کا سہارا لیا جاتاہے، جس کو پارسی مذہب کے ایک پیروکار نے تصنیف کیا ہے۔ اگرچہ عدالتوں میں اس کتاب کو معتبر مانا جاتاہے، لیکن اس کے بعض مندرجات شرعی حوالے سے محلِ نظر ہیں، اسی لیے اس کے خلاف ایک آئینی درخواست وفاقی شرعی عدالت میں دائر کی گئی، وفاقی شرعی عدالت نے اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے طلب کی۔ کونسل نے ۲۰۹ ویں اجلاس ۱۷ جنوری ۲۰۱۸ء میں غور وخوض کے بعد فیصلہ کیا کہ:
’’مناسب یہ ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف سے وراثت کے شرعی احکام کو قانون کی زبان میں مرتب کیا جائے اور ماہرین قانون کی راہنمائی کے لیے کونسل کی سفارش کی شکل میں منظور کیا جائے۔ معزز رکن جناب مولانا امداد اللہ وراثت کے شرعی احکام کو قانون کی زبان میں ڈرافٹ کریں اور آنے والے اجلاس میں کونسل کے غور وخوض کے لیے پیش فرمائیں۔‘‘ (اسلامی قانونِ وراثت، ص:۳)
بہرحال حضرت مولانا امداد اللہ صاحب نے احکامِ میراث پر مشتمل مسودہ مرتب کرکے کونسل میں پیش کیا۔ پاکستان میں موجود تمام مسالک کے نامور دارالافتاؤں سے اس کی تحقیق وتصویب کرائی گئی اور اس کے بعد کونسل نے قانونی زبان میں حتمی مسودہ مرتب کرکے متفقہ طور پر اس کی منظوری دی۔ اس کتاب کے دوحصے ہیں: پہلا حصہ فقہ حنفی جو ۱۳ اَبواب کی ۴۶ دفعات پر مشتمل ہے۔ دوسرا حصہ فقہ جعفریہ جو ۶ ابواب کی ۲۰ دفعات پر مشتمل ہے۔ گویا کل ۶۶ دفعات پر مشتمل یہ مجموعہ مرتب کیاگیا۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین محترم جناب قبلہ ایاز صاحب ’’اسلامی قانونِ وراثت ۲۰۱۹ء‘‘ کی تیاری کے بارہ میں لکھتے ہیں:
’’اس کی حتمی تیاری میں تقریباً دو سال کا عرصہ صرف ہوا اور کونسل نے اپنے ۲۱۷ ویں اجلاس ۷-۸ جنوری ۲۰۲۰ء میں اس کی منظوری دیتے ہوئے وزارتِ قانون کو ارسال کرنے اور اُسے اردو وانگریزی زبان میں شائع کرنے کا فیصلہ کیا۔ فی الحال یہ اردو ایڈیشن ہے۔ عن قریب اس کا انگریزی ایڈیشن بھی منظر عام پر آئے گا۔اس مجموعہ کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کی تیاری میں مفتیانِ کرام اور ماہرینِ قانون نے حصہ لیا ہے ۔۔۔۔۔۔ (ص:۱۰)
آخر میں چیئرمین صاحب نے جناب مولانا مفتی امداد اللہ صاحب رکن کونسل، جناب افتخار حسین نقوی صاحب رکن کونسل، ڈاکٹر انوار اللہ صاحب سابق سینئرریسرچ ایڈوائزر وفاقی شرعی عدالت اسلام آباد وسابق اسلامک لیگل سپیشلسٹ، وزارتِ مذہبی امور، برونائی دارالسلام، ڈائریکٹر جنرل (ریسرچ) ڈاکٹر انعام اللہ صاحب، سینئرریسرچ آفیسر مفتی غلام ماجد صاحب اور ریسرچ اسسٹنٹ مفتی شرف الدین صاحب کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے بڑی جانفشانی سے کام کیا۔
بہرحال ہم اپنی حکومت سے بھی مطالبہ کریں گے کہ جب ہمارا ملک اسلام کے نام پر معرضِ وجود میں آیا، قرآن وسنت اس کا سپریم لاء ہے اور اسلامی نظریاتی کونسل جیسا مؤقر ادارہ اسی مقصدِ وحید کے لیے بنایا گیا ہے، اس ادارہ نے بڑی محنت وجانفشانی سے سپرد کیے ہوئے کام کو مکمل کیا اور اسلامی نظام پر مشتمل اتنا سفارشات کونسل سے بحث وتمحیص کے بعد منظور ہوچکی ہیں کہ آج بھی اگر حکومت مکمل اسلامی نظام نافذ کرنے کا اعلان کرے تو اسے قانون سازی کے لیے کسی مشکل کا سامنا نہ ہوگا اور مزید یہ کہ اگر حکومت‘ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کو قانونی شکل میں ڈھال دیتی ہے تو پاکستان عالمِ اسلام میں وہ پہلا ملک کہلائے گا جو مکمل اسلامی نظامِ قانون کی شکل میں عالمِ اسلام کے سامنے پیش کرسکے گا۔ اللہ تبارک وتعالیٰ ہمارے حکمرانوں کو اس کی توفیق عطا فرمائے، آمین 
مالی معاملات اور اخلاقی تعلیمات
مفتی منیر احمد صاحب۔ صفحات:۶۶۵۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: ادارۃ المنیر، مرکزِ تعلیم وتربیت فاؤنڈیشن۔ ملنے کا پتا: جامعہ معہد العلوم الاسلامیہ، متصل جامع مسجد الفلاح، بلاک ایچ، شمالی ناظم آباد، کراچی
اللہ تبارک وتعالیٰ نے انسانیت پر فضل واحسان کرتے ہوئے ان کی ہدایت وراہنمائی کے لیے انبیاء کرام B کو مبعوث فرمایا۔ آخری نبی اور رسول‘ حضرت محمد مصطفی احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کو قرار دیا، آپ پر قرآن کریم کو نازل فرمایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے قول، فعل اور عمل سے قرآن کریم کی تشریح، تفصیل اور تبیین فرمائی، محدثین نے آپ کے فرامین کو جمع کیا، فقہاء نے قرآن وسنت کے مسائل کا استخراج واستنباط فرمایا، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے علمائے کرام کو انبیاء کا وارث قرار دیا۔ علمائے کرام نے ہر دور میں پیش آمدہ مسائل اور واقعات میں اُمتِ مسلمہ کی راہبری کی۔ آج کا دور مادیت کا دور کہلاتا ہے، جس میں مسلمانوں کی اکثریت حصولِ معاش کے لیے وہی طریقے اختیار کر رہی ہے جو بے دین اور دین بیزار لوگوں نے منڈیوں اور خرید وفروخت کے مراکز میں اختیار کیے ہیں، حالانکہ دینِ اسلام کی پوری پوری راہبری وراہنمائی تجارتی معاملات میں موجود ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ جزائے خیر دے مفتی منیر احمد صاحب فاضل جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن و استاذ جامعہ معہد العلوم الاسلامیہ کراچی کو کہ انہوں نے تجار حضرات کی ضرورتوں کو سامنے رکھتے ہوئے محاضرات پر مشتمل یہ مفیداور قیمتی دلائل سے بھر پور اور براہین سے آراستہ ضخیم کتاب تیا رکی ہے۔ ٹائٹل پر اس کتاب کا تعارف یوں کرایا گیا ہے:
’’کمانے اورخرچ کرنے میں شرعی اخلاقی پابندیاں کیا کیا ہیں؟ کمانے اورخرچ کرنے میں شرعی اخلاقی ہدایات کا پابند بن کرچلنا کیوں ضروری ہے؟کمانے اور خرچ کرنے میں شرعی، اخلاقی پابندیوں سے متعلق خدشات، سوالات اور ان کے جوابات۔ کمانے اور خرچ کرنے کو عبادت کیسے بنایا سکتا ہے؟کمانے اور خرچ کرنے میں کیا کیا نیتیں کی جاسکتی ہیں؟ اور کن کن نیتوں سے بچنا ضروری ہے؟ کسی سے مال معاملات کرنے کے بعد کیا کیا حق ذمہ میں لازم ہوتے ہیں؟ کمانے اور خرچ کرنے میں ظلم وعدل ، احسان وایثار کی شکلیں کیاکیا ہیں؟ جامع، مستند اور سہل ہونے کے ساتھ ساتھ ہر بات باحوالہ، معاملات کی شکلوں کی وضاحت۔‘‘
بہت ہی علمی اور معلوماتی کتاب ہے۔ ٹائٹل، کاغذ، طباعت اور جلد بندی ہر اعتبار سے اعلیٰ ذوق کی حامل کتاب ہے۔ اُمید ہے کہ قدر دان حضرات اس کی خوب قدر افزائی فرمائیں گے۔
نصائح الأکابر للأصاغر
مفتی ظہور احمد محسود صاحب۔ صفحات:۲۳۸۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مکتبۃ الحسن، ۳۳ حق اسٹریٹ، اردو بازار، لاہور
مولانا ظہور احمد محسود صاحب جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے فاضل اور جامعہ احیاء العلوم وزیر آباد، ضلع ٹانک کے استاذ ہیں۔ آپ کئی ایک کتابیں مرتب کر چکے ہیں۔ یہ کتاب بھی طلبۂ کرام واساتذۂ عظام کے مطالعہ کے لیے مرتب کی ہے، جس میں تعلیم وتعلم اور اخلاق وتربیت کے موضوع پر کافی سارا مواد جمع کردیا ہے، جس میں اکابر علمائے کرام ومشائخ عظام کے حالات وواقعات اور اُن کے جہدِ مسلسل کا تذکرہ موجود ہے، جس سے پڑھنے والے کے دل میں فرحت وانبساط اور تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے کا جذبہ پروان چڑھتا ہے۔ راقم الحروف کی رائے میں اگر اس کتاب کا نام بھی اردو میں تحریر کیا جاتا اور کتاب کو ابواب اور فصول میں تقسیم کرکے مزید مرتب کیا جاتا تو اس سے استفادہ اور آسان ہوجاتا۔ بہرحال کتاب عمدہ افادات پر مبنی ہے۔ کاغذ قدرے ہلکا لگایا ہے۔ امید ہے اگلے ایڈیشن میں اس کتاب کو اور عمدہ انداز میں پیش کیا جائے گا۔
مسجد کے فضائل ومسائل
مفتی ظہور احمد محسود صاحب۔ صفحات:۲۰۰۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مکتبۃ الحسن، ۳۳ حق اسٹریٹ، اردو بازار، لاہور
دینِ اسلام اور مسلمانوں کے ہاں مسجد کی بہت زیادہ اہمیت وعظمت ہے، اس لیے علمائے کرام نے اس کے فضائل اور احکام ومسائل پر بڑی بڑی کتابیں تحریر کی ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔ محترم مؤلف موصوف نے اردو زبان میں مساجد کے متعلقہ مسائل واحکام پر مشتمل اس کتاب کی صورت میں ایک ’’انسائیکلوپیڈیا‘‘ پیش کیا ہے۔ ظاہری طور پر کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہوگا جو اس کتاب میں نہ آگیا ہو۔ اللہ تعالیٰ موصوف کو بہت ہی جزائے خیر عطا فرمائے کہ انہوں نے بڑی محنت سے یہ کتاب تیار کی ہے۔ تمام نمازی حضرات عموماً اور مساجد کے نظام سے جڑے حضرات خصوصاً اس کتاب کا ایک بار ضرور مطالعہ فرمائیں، ان شاء اللہ! بہت سے مسائل اور معاملات میں یہ کتاب بہترین راہنما ثابت ہوگی۔
عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں
مولانا مفتی محمد سلمان صاحب۔ صفحات:۱۶۶۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مکتبۃ الارشاد، دکان نمبر ۲۸، جامع مسجد رفاہِ عام، رفاہِ عام سوسائٹی، ملیر ہالٹ، کراچی
اللہ تبارک وتعالیٰ نے جس طرح اور مخلوقات میں مذکر اور مؤنث کو رکھا ہے، اسی طرح انسانوں میں بھی مذکر اور مؤنث دو جنسوں کو بنایا اور ان دونوں کی ضرورتوں کو اپنے احکامات کے تحت ایک دوسرے کے ساتھ جوڑا ہے، جس طرح مرد خوبیوں اور کمزوریوں کا مرکب ہے، اسی طرح عورتیں بھی خوبیوں، خامیوں کا مجموعہ ہیں۔ بہرحال مرد ہو یا عورت، ہر ایک کو خوبیوں سے مزین ہونا چاہیے، اور کمیوں ،کوتاہیوں اور کمزوریوں، خامیوں سے اپنے آپ کو پاک وصاف رکھنا چاہیے۔
حضرت مفتی صاحب نے اس مقصد کو سامنے رکھ کر صرف عورتوں کے لیے یہ کتاب مرتب کی ہے۔ اس میں قرآن وسنت کی روشنی میں عورتوں کی تقریباً چھتیس خوبیاں بمع دلائل کے جمع کی ہیں اور اس کے بعد تقریباً عورتوں کی ۳۵بری صفات جنہیں خامیوں سے تعبیر کیا ہے، انہیں لکھا ہے۔ بچیوں اور خواتین کی تعلیم و تربیت کی غرض سے بہترین کتاب ہے۔ اللہ تعالیٰ موصوف کو اس کی بہترین جزائے خیر عطا فرمائے۔ کتاب کا کاغذ بہت ہی اعلیٰ اور طباعت بھی عمدہ ہے۔
دُرِّ کامل
مولانا سید محمد عبداللہ شاہ اباخیل صاحب۔ صفحات: ۵۳۶۔ قیمت: درج نہیں۔ 
زیرِتبصرہ کتاب ’’دُرِّکامل‘‘ کے مؤلف حضرت مولانا سید محمد عبداللہ شاہ اباخیل دارالعلوم اکوڑہ خٹک کے فاضل ، مدرسہ نعمانیہ ڈیرہ اسماعیل خان کے استاذ الحدیث اور کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔ انہوںنے اس کتاب کو انبیائے کرام علیہم السلام ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ، تابعین اور اولیائے کرام رحمۃ اللہ علیہم کے ایمان افروز، حیرت انگیز، نصیحت آموز اور باعثِ عبرت ونصیحت واقعات سے باحوالہ مرتب ومزین کیا ہے، کیونکہ کہاجاتا ہے کہ دلائل سے عقیدہ بنتا ہے اور واقعات کے سننے سے آدمی کا نظریہ بنتا ہے، اس لیے علمائے کرام نے قصص الانبیاء، قصص الاولیاء نامی کتابوں کے مجموعے مرتب کیے ہیں۔
اللہ تبارک وتعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے مکتبۃ الارشاد کے اراکین ومنتظمین کو کہ وہ بہترین اور بڑی عمدگی کی حامل خوبصورت کتابیں منصہ شہود پر لاتے ہیں۔ اللہ تبارک وتعالیٰ مؤلف، مرتب اور ناشرین کی مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے، آمین
داستانِ دردِ دل
مولانا عدنان احمد صاحب۔ صفحات: ۱۲۹۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مکتبۃ الحسنیٰ۔ ملنے کا پتا: جامعہ دارالخیر، پلاٹ :۲، ایس ٹی، گلستانِ جوہر، بلاک: ۱۵ ، کراچی
مولانا عدنان احمد صاحب جامعہ دار الخیر کے استاذِ حدیث اور حضرت مولانا محمد اسفندیار خان نور اللہ مرقدہٗ کے خلیفہ مجاز ہیں۔ ان کا کافی وقت حضرت کی تربیت وصحبت میں گزرا ہے۔ انہوں نے حضرت سے جو واقعات اور حالات سنے ان کو ضبط کرکے اس کتاب میں تحریر کیا ہے۔ ابتداء میں حضرت کے مکمل حالات اور آپ کا تعارف بھی قلمبند کیا ہے۔ بزرگانِ دین اور علمائے کرام کی تقاریظ کتاب کی ثقاہت کی دلیل ہیں۔
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین