بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

بینات

 
 

نقد و نظر

نقدونظر

حیاتِ شیخ زبیرv (سوانح حضرت مولانا محمد زبیر الحسن کاندھلوی v)     تالیف: مولانا سیّد محمد زین العابدین، مولانا انیس احمد مظاہری۔ صفحات: ۷۳۶۔ رعایتی قیمت: ۲۳۰ روپے۔ ملنے کا پتہ: مکتبہ حبیبیہ رشیدیہ، غزنی اسٹریٹ، اردو بازار، لاہور ۔     زیر تبصرہ کتاب جیسا کہ نام سے ظاہر ہے ‘ دعوت و تبلیغ کی شوریٰ کے ذمہ دار اور مدرسہ کاشف العلوم دہلی کے شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زبیر الحسن کاندھلوی v کے تذکرہ پر مشتمل ہے۔ حضرت مولانا محمد زبیر الحسن کاندھلوی v شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا مہاجر مدنیv کے نواسے اور دعوت و تبلیغ کے تیسرے امیر حضرت مولانا محمد انعام الحسن کاندھلویv کے اکلوتے صاحبزادے تھے۔ آپ ۱۸؍ مارچ ۲۰۱۴ء کو وفات پاگئے۔ آپؒ کی وفات کے بعد مولانا محمد زین العابدین صاحب نے آپ کے حالات پر کام شروع کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے سات سو سے زائد صفحات پر کتاب تیار کردی۔     کتاب کو نو ابواب پر تقسیم کیا گیا ہے، ان ابواب میں حضرت مولانا محمد زبیر الحسن کاندھلوی v پر دو سو صفحہ کا تفصیلی سوانحی مضمون، اُن کے ملفوظات، پوری دنیا سے ملنے والے مختصر تعزیتی پیغامات، تفصیلی مقالات و مضامین، اخبارات و مجلات کے تعزیتی شذرے، عربی تحریریں، منظوم کلام اور تواریخ وفات شامل ہیں۔ ’’حیاتِ شیخ زبیرؒ  ‘‘ کے بارے میں کہا جاسکتا ہے کہ یہ کتاب ایک ایسی دستاویز کے طور پر تاریخی اوراق میں محفوظ ہوگئی ہے کہ جس میں تحریک دعوت و تبلیغ کی اجمالی تاریخ اور حضرت مولانا محمد زبیر الحسن کاندھلویv کی تفصیلی سوانح آگئی ہے۔ دعوت تبلیغ کی محنت سے متعلقہ احباب اور کتابی ذوق رکھنے والے شائقین اس کتاب کا مطالعہ ضرور کریںاور ان بزرگوں کی سوانح کی روشنی میں اپنی زندگیوں کو سنواریں۔ اسلام، جمہوریت اور آئین پاکستان     سجاد اظہر۔ صفحات:۱۴۴۔ قیمت:۱۰۰ روپے۔ پاک انسٹیٹیوٹ فارپیس سٹڈیز۔ تقسیم کار: نریٹویز، پوسٹ بکس نمبر: ۲۱۱۰، اسلام آباد۔     پاک انسٹیٹیوٹ فارپیس سٹڈیز ادارہ مختلف مسائل پر بحث وتمحیص اور علمائے کرام وطلبہ عظام کی آرا معلوم کرنے کے لیے تقریبات کا انعقاد کرتا رہتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب بھی اسلام، جمہوریت اور آئین پاکستان کے متعلق تقریب کے شرکاء نے جوکچھ کہا ہے، اس سب کو انہوں نے اس کتاب میں جمع کردیا ہے اور کتاب کے تعارف میں ان مکالمات کا انہوں نے اپنے الفاظ میں خلاصہ یہ پیش کیا ہے کہ: ’’جمہوریت اور آئین پاکستان کی حیثیت کے بارہ میں پائے جانے والے علمائے کرام کے متضاد اور متذبذب افکار ونظریات، ملک کے مذہبی بیانیے کے ذریعے اور اس طرح کے دیگر مذہبی ونظریاتی ابہامات سرعت کے ساتھ پھیلتے جارہے ہیں جو ملک میں جمہوری طریقہ کار پر عوام کو مزید شکوک وشبہات میں مبتلا کرتے ہیں۔ بالخصوص ملک میں اسلامی قوانین کے نفاذ کے لیے طریقۂ کار اور لائحہ عمل طے کرنے میں ایک اہم رکاوٹ ہیں‘‘۔     ان کے اس خلاصے اور تبصرہ سے متفق ہونا کوئی ضروری نہیں ہے ،اس لیے کہ تجربہ یہ بتاتا ہے کہ آج کل کے مذاکرے اور مباحثے کھلے انداز میں کرائے تو ضرور جاتے ہیں، لیکن ان کا مقصد، مطلب اور مفہوم اپنے ذہن میں پہلے ہی کشید کرلیاجاتا ہے اور وہ آخر میں عوام کے سامنے پیش کردیا جاتا ہے اور کہہ دیاجاتا ہے کہ جب علمائے کرام ہی اس مسئلہ پر مختلف الآراء ہیں تو لہٰذا اُن کے پاس اس کا کوئی حل نہیں۔ ہماری رائے یہ ہے کہ اول تو علمائے کرام ایسے مذاکروں میں شریک ہی نہ ہوا کریں اور اگر شریک ہوں بھی تو متعلقہ مسئلے پر پوری تیاری کے ساتھ شریک ہوں، تاکہ سامعین کو تسلی اور تشفی ہو اور کوئی واضح موقف ان کے سامنے آسکے جوکہ اس کتاب میں مفقود ہے۔     باقی یہ ادارہ کہاں ہے؟ اس کا ایڈریس اور پتہ کیا ہے؟ اور کون لوگ یہ ادارہ چلا رہے ہیں؟ ان کے مقاصد کیا ہیں؟ کم از کم اس کتاب سے ان سوالات کا کوئی جواب نہیں ملتا۔ یزید اکابر اہل سنت دیوبند کی نظر میں     قاری محمدضیاء الحق، میاں رضوان نفیس۔ صفحات: ۳۰۸۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: شاہ نفیس اکیڈمی، ۱۱؍۲۷ ،سعدی پارک مزنگ، لاہور۔     اس کتاب میں خیر القرون سے لے کر موجودہ زمانے کے اکابر اور بالخصوص علمائے دیوبند کے فسق یزید کے متعلق نظریات کو جمع کیاگیا ہے۔اہل سنت والجماعت دیوبند کے اکابر علمائے کرام کا عقیدہ ہے کہ صحابہ کرام sاور اہل بیت عظامs کی محبت وعظمت حزو ایمان ہے، جو شخص اس عقیدہ سے متصف نہ ہو وہ اہل سنت والجماعت سے خارج ہے اور لکھا ہے کہ جو صحابہs کا دشمن ہے وہ اہل بیتs کا دشمن ہے اور جو اہل بیتs کا دشمن ہے وہ صحابہ کرامs کا دشمن ہے، کیونکہ صحابہ کرامs اور اہل بیتs یک جان دو قالب تھے۔نامور اور مقتدر علمائے کرام اور مشائخ عظام کی تقاریظ اس کتاب کی ثقاہت کے لیے بین دلیل ہیں۔ اللہ تبارک وتعالیٰ اس کتاب کے مرتب اور ناشر کی سعی وکوشش کو قبول فرمائے۔ انگوٹھے چومنے سے متعلق بعض فقہاء احناف کی ایک عبارت کی تحقیق     مفتی محمد راشد ڈَسکوی، صفحات:۱۱۹۔ قیمت:درج نہیں۔ ناشر: مکتبہ عمرفاروقؓ ۴/۴۹۱، شاہ فیصل کالونی ،کراچی۔     مفتی محمد راشد ڈسکوی مدظلہ‘ جامعہ فاروقیہ کے استاذ اور شعبۂ تصنیف وتالیف سے منسلک ہیں۔ آپ کے مضامین کئی جامعات کے دینی رسائل میں چھپتے رہتے ہیں۔ زیر تبصرہ رسالہ میں انہوں نے حاشیہ ابن عابدین، حاشیۃ الطحطاوی اور تفسیر جلالین کے حاشیہ میں انگوٹھے چومنے کے استحباب کے قول کی توضیح وتحقیق اور ان کے مستدلات کی حیثیت پر اکابر امت کے فتاویٰ جات کی روشنی میں تحقیقی بحث کی ہے۔ نومولود سے متعلق شرعی احکام     مفتی محمد راشد ڈسکوی۔ صفحات:۷۸۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مکتبہ فاروقیہ، نزد جامعہ فاروقیہ، شاہ فیصل کالونی، کراچی۔     اس رسالہ میں نکاح کے مقاصد، خاندانی منصوبہ بندی، اسقاطِ حمل، بچوں کی تربیت اور پیدائش کے بعد سے متعلق احکام مثلاً: اذان، تحنیک، عقیقہ اور نام رکھنا، وغیرہ جیسے مسائل کو جمع کیاگیا ہے۔ رسالہ پڑھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ قرآنی معلومات وانکشافات     محمد انس حسان۔۔ صفحات: ۱۵۹۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر:ہنی بکس، اردو بازار، گول باغ، گلگشت ملتان۔     قرآن کریم اللہ تبارک وتعالیٰ کا کلام ہے اور مشہور مقولہ ہے: ’’کلام الملوک ملوک الکلام‘‘ ۔۔۔۔’’بادشاہوں کا کلام بھی کلاموں کا بادشاہ ہوا کرتا ہے۔‘‘ یہی وجہ ہے کہ قرآن کریم رہتی دنیا تک کے انسانوں کے لیے کتاب ہدایت اور اس کی تعلیمات، علوم ومعارف اور طرزِ کلام حیاتِ انسانی کے جملہ شعبوں پر محیط او رراہنما ہے جو انسان جس انداز اور جس نقطہ نظر سے اسے دیکھتا ہے، اسی انداز اور اسی زاویے سے قرآن کریم اس سے ہم کلام ہوتا ہے۔ زیر نظر کتاب میں قرآنی معلومات اور اس کے حیرت انگیزانکشافات کا دل چسپ مواد پیش کیاگیا ہے، مثلاً: قرآن کریم کے آداب وفضائل، قرآن کریم کی دل چسپ معلومات، قرآن کریم کے علوم وفنون، قرآن کریم کے حیرت انگیز انکشافات، قرآن کریم کی تاثیر کے سچے واقعات، قرآن کریم غیر مسلموں کی نظر میں۔ جو حضرات قرآنی معلومات کے شائق ہیں۔ یہ کتاب ان کے لیے بے حد مفید اور عمدہ سوغات ہے۔

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین