بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

نقد و نظر

نقد و نظر


تبصرے کے لیے ہر کتاب کے دونسخوں کا آنا ضروری ہے ۔(ادارہ)
شرح سنن النسائی: جلد سوم:
ترجمہ و تشریح مولانا خلیل الرحمن صدر مدرس دارالعلوم اسلامیہ ٹنڈو الہ یار‘ صفحات: ۵۷۶‘ قیمت : ۳۵ روپے‘ پتہ: زمزم پبلیشرز شاہ زیب سینٹر‘ نزد مقدس مسجد اردو بازار کراچی۔ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ یہ کتاب صحاح ستہ میں شامل سنن نسائی شریف کی تشریح ہے‘ اور پیش نظر سنن نسائی شریف یوں تو دورئہ حدیث میں شامل ہے‘ مگر بعض مدارس میں اسے صرف تبرکاً پڑھایا جاتا ہے‘ حالانکہ کتاب کی اہمیت اس کی متقاضی ہے کہ اس کو بھی دوسری صحاح ستہ کی طرح باقاعدہ پڑھایا جائے‘ بہرحال ضرورت تھی کہ اس کی شرح و تشریح کی جانب توجہ کی جاتی‘ اللہ تعالیٰ جزائے خیر دے مترجم و شارح کو جنہوں نے اس طرف توجہ فرمائی۔ کتاب کے مطالعہ سے اندازہ ہوا کہ موصوف نے عام فہم اور سلجھے انداز سے کتاب کو حل کرنے کی سعی فرمائی ہے اور جہاں ضرورت پیش آئی ہے وہاں تشریح کا عنوان لگاکر ابہام و اغلاق کو رفع فرمایا ہے اور جہاں کہیں ضرورت پیش آئی وہاں فقہی مباحث کو بھی سمویا ہے‘ اور فقہاء کے دلائل کو ذکر کرنے کے بعد وجوہ ترجیح بھی بیان کئے ہیں۔ کتاب عوام و خواص کے لئے یکساں مفید اور کارآمد ہے۔
شریعت یا جہالت:
جناب محمد پالن حقانی گجراتی‘ تخریج و ترتیب نو: مولانا اختر علی (استاذ جامعہ فاروقیہ کراچی)‘ صفحات: ۸۵۳‘ قیمت: ۲۴۰ روپے‘ پتہ: بیت العلم ٹرسٹ‘ ۹۔ای‘ ایس ٹی بلاک ۸‘ گلشن اقبال کراچی۔ بقول حضرت مولانا سیّد ابوالحسن علی ندوی قدس سرہ: اللہ تعالیٰ اپنا کام جس سے بھی لے‘ یہ اس کی حکمت و رحمت پر منحصر ہے‘ اس کے لئے نہ کسی مدرسہ کا مستند عالم ہونا شرط ہے‘ نہ عالم متبحر‘ نہ کہنہ مشق مصنف ہونا شرط ہے‘ نہ بلند و بانگ خطیب‘ بلکہ وہ جب چاہتے ہیں کسی عامی اور ان پڑھ سے بھی یہ کام لے لیتے ہیں۔ چنانچہ مشہور زمانہ پیش نظر کتاب ”شریعت یا جہالت“ اس کا کھلا ثبوت ہے‘ چنانچہ ایک عام آدمی اور مل مزدور انسان جناب محمد پالن حقانی کو اللہ تعالیٰ نے جب دین کی سمجھ دی تو وہ رسوم و بدعات کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے‘ چنانچہ جہاں انہوں نے زبان و بیان سے مخلوق خدا کی راہ نمائی کی ‘وہاں انہوں نے ”شریعت یا جہالت“ کے نام سے ایک بہترین کتاب لکھ کر سیدھے سادے مسلمانوں کی راہ نمائی فرمائی۔ اس کتاب کی اہمیت و افادیت اور ثقاہت کے لئے یہی کافی ہے کہ حضرت مولانا محمد زکریا مہاجر مدنی‘ حضرت مولانا سیّد ابوالحسن علی ندوی اور حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمی مہتمم دارالعلوم دیوبند نے اسے مفید اور کارآمد قرار دیا ۔ یہ کتاب یوں تو کافی عرصہ سے ہند و پاک کے مختلف کتب خانوں سے شائع ہورہی تھی‘ اب اس کی کمپوزنگ اور جدید ترتیب و تخریج کے ساتھ شائع کیا گیا ہے۔ کتاب کا تعارف اس کی لوح پر اس طرح درج ہے:
”توحید خالص پر مبنی دل پذیر مواعظ‘ قرآن کریم کی آیات اور احادیث نبویہ کی روشنی میں شرک و بدعات و غیر اسلامی رسومات کی بُرائیوں‘ عوام و خواص کو احکام خداوندی اور سنت نبوی پر کاربند کرنے کے لئے پُرخلوص دعوت پر مشتمل۔“
بلاشبہ یہ کتاب ہر گھر اور گھر کے ہر فرد خصوصاً خواتین کے لئے دین سمجھنے میں مفید و معاون ثابت ہوگی۔
والدین کی قدر کیجئے:
مولانا محمد حنیف عبدالمجید (فاضل جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی)‘ صفحات: ۵۱۹‘ قیمت: درج نہیں‘ پتہ: دارالہدیٰ‘ دفتر: ۸ پہلی منزل شاہ زیب ٹیرس‘ نزد زمزم پبلشرز ‘اردو بازار کراچی۔ برادر عزیز مولانا مفتی محمد حنیف صاحب ان موفق من اللہ نوجوانوں میں سے ہیں‘ جن کو نئی نسل کی اصلاح و تربیت کی بطور خاص فکر ہے‘ وہ موجودہ بے دینی کی آگ سے تمام مسلمانوں اور خصوصاً نوجوانوں کو بچانے کی فکر میں غلطاں و پیچاں رہتے ہیں۔ چنانچہ انہوں نے اس مقصد کے لئے متعدد عام فہم اور سادہ زبان میں قیمتی کتابیں مرتب فرمائی ہیں‘ جن میں سے مثالی ماں‘ مثالی باپ‘ تحفہ دلہن‘ تحفہ دولہا وغیرہ ان کی متعدد کتابوں نے قبول عام حاصل کیا ہے‘ پیش نظر کتاب بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔ کتاب کا تعارف ٹائٹل پر اس طرح کرایا گیا ہے: ”اس کتاب میں قرآن و حدیث کی روشنی میں حقوق والدین کو واضح کیا گیا ہے اور سو سے زائد سبق آموز اور پُر اثر سچے واقعات کو بھی آسان انداز میں ذکر کیا گیا ہے‘ اس کے پڑھنے سے والدین کی خدمت کرنے‘ ان کو راحت پہنچانے کا جذبہ پیدا ہوگا‘ اور والدین کی نافرمانی اور ان کی ایذا رسانی کے نتیجہ میں دنیا و آخرت کے وبال اور بُرے انجام کا ڈر پیدا ہوگا۔“ کتاب پر متعدد اہل علم کی تقریظ اس کی خوبی اور قابل اعتماد ہونے کی دلیل ہے۔ کتاب ہر اعتبار سے مفید‘ موثر اور قابل مطالعہ ہے‘ امید ہے علماء‘ طلبہ اور عوام الناس اس کی قدر افزائی میں بخل سے کام نہیں لیں گے۔
مکاتیب الکریم:
ترتیب: مولانا عبدالقیوم حقانی‘ صفحات:۳۱۱‘ قیمت: درج نہیں‘ پتہ: ماہنامہ القاسم جامعہ ابو ہریرہ برانچ پوسٹ آفس خالق آباد‘ نوشہرہ سرحد‘ پاکستان۔ پیش نظر کتاب دراصل ماہنامہ ”القاسم“ کی گیارھویں خصوصی اشاعت ہے‘ جس میں مرتب موصوف نے اکابر علماء دیوبند کے قافلہ علم و عزیمت کے معتمد و رفیق خاص شیخ التفسیر حضرت مولانا قاضی عبدالکریم کلاچوی ‘ فاضل دیوبند کے ان مکاتیب کو مناسب عنوانات اور ذیلی سرخیاں لگاکر کتابی شکل میں شائع کیا ہے‘ جو خود مرتب موصوف کے نام لکھے گئے تھے‘ بلاشبہ یہ علمی‘ ادبی‘ تاریخی اور اصلاحی مکاتب قابل مطالعہ اور لائق تقلید ہیں۔ یہ کتاب اس اعتبار سے اپنی جگہ انوکھی ہے کہ اس میں کسی زندہ علمی شخصیت کے مکاتب کو جمع کرکے شائع کیا گیا ہے۔ مرتب موصوف کی یہ سعی اپنی جگہ لائقِ قدر ہے اور اس اعتبار سے قابلِ تقلید ہے کہ اصاغر اپنے اکابر کے تبرکات کو اس طرح محفوظ کریں اور ان کو اگلی نسلوں تک پہنچائیں تاکہ ان کے فیوض و برکات سے دوسرے بھی استفادہ کرسکیں۔

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین