بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

مہرِشرعی کی مقدار

مہرِشرعی کی مقدار


کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ:
1: شرعی مہر کی مقدار کیا ہے؟ اور آج کے دور میں کتنا بنتا ہے؟
2: اگر پہلی رات لڑکا بن مانگے لڑکی کو مہر دے تو اسے کیا کہتے ہیں؟ نکاح نامہ میں اس بات کو کس طرح لکھا جائے؟ جزاکم اللہ خیرا                                  مستفتی: شیخ محی الدین (کراچی)

الجواب باسمہٖ تعالٰی

1: واضح رہے کہ مہر کی کم سے کم مقدار دس درہم ہے، چاندی کے حساب سے اس کی مقدار بحسابِ گرام تیس گرام چھ سو اٹھارہ ملی گرام اور تولہ کے اعتبار سے 31.5 ماشہ چاندی بنتی ہے۔ اس ضمن میں بازار میں چاندی کا جو بھی ریٹ ہو اس کے حساب سے رقم مقرر کی جائے۔ البتہ مہرفاطمی کو معیار بنانا سنت ہے۔ 
مہرِفاطمی کی مقدار احادیث میں ساڑھے بارہ اوقیہ منقول ہے اور ایک اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے، تو اس حساب سے مہرفاطمی پانچ سو درہم بنتے ہیں، جبکہ موجودہ دور کے حساب سے اس کی مقدار ایک سو اکتیس تولہ تین ماشہ چاندی ہے، اور گرام کے حساب سے 1.5309 کلو گرام چاندی ہے۔
بایں ہمہ چونکہ نکاح کرنے والے کے حالات وسعت واستطاعت کے اعتبار سے مختلف ہوتے ہیں، اس لیے شریعت نے مہر کا معاملہ زوجین کی باہمی رضامندی شوہر کی وسعت وقدرت اور بیوی کی طلب وحیثیت پر چھوڑا ہے، مگر اتنا زیادہ مقرر کرنا جسے شوہر عملاً ادا کرنے سے قاصر ہو، یا دینا مقصود ہی نہ ہو، یہ درست نہیں ہے۔
2: اگر لڑکا پہلی رات ہی بلامطالبہ مہر ادا کردے تو نکاح نامہ میں اس طرح کی عبارت لکھ دی جائے، مثلاً : ’’پندرہ ہزار روپے مہرِ معجل (فوری ادائیگی) ۔‘‘
اور بہتر بھی یہی ہے کہ بیوی سے پہلی ملاقات کے وقت مہر اس کے حوالہ کردیا جائے۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
’’(أقلہٗ عشرۃ دراہم) لحدیث بیھقي:’’لامھر أقلّ من عشرۃ دراہم۔۔۔ الخ۔‘‘  (ج:۳، ص:۱۰۱۔ البحرالرائق، ج:۳، ص:۱۴۲)
’’(فتجب) العشرۃ إن سمّاھا أو دونھا ویجب الأکثر منھا إن سمّٰی (الأکثر) ۔۔۔۔ (قولہ: ویتأکد) أي الواجب من العشرۃ أو الأکثر۔‘‘  (فتاویٰ شامی ، ج:۳، ص:۱۰۲)
حدیث مبارکہ میں ہے:
’’ عن عمر بن الخطاب رضي اللہ عنہ قال: ألا لاتغالوا في صدقۃ النساء ۔۔۔ ماعلمت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نکح شیئا من نسائہٖ ولاأنکح شیئا من بناتہٖ علٰی أکثر من اثنتي عشرۃ أوقیۃ۔‘‘  (مشکوٰۃ المصابیح، ص:۲۷۷) 

 

  

فقط واللہ اعلم

الجواب صحیح

الجواب صحیح

کتبہ

ابوبکر سعید الرحمٰن

محمد انعام الحق

محمد انس انور

الجواب صحیح

 

دارالافتاء

شعیب عالم

 

جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن

 

 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین