بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

مکاتیب صاحبزادگان مولانا محمد بن موسیٰ میاں  رحمۃ اللہ علیہ  بنام حضرت بنوری  رحمۃ اللہ علیہ

سلسلۂ مکاتیب حضرت بنوریؒ

مکاتیب صاحبزادگان مولانا محمد بن موسیٰ میاں  رحمۃ اللہ علیہ 

بنام حضرت بنوری  رحمۃ اللہ علیہ 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
 ۲۲؍ ذو الحجہ سنہ ۸۲ھ-۱۶؍مئی سنہ ۶۳ء
مخدومِ محترم، ذو المجد والکرم حضرت مولانا سید محمد یوسف بنوری صاحب !
رضي اللہ عنکم وأرضاکم  وزادکم اللہ شرافۃً وکرمًا وصبرًا جمیلًا، وزاد مجدَکم!
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! 

محترم قبلہ والد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے انتقالِ پُرملال پر ’’صُبّت عليّ مصائب لو أنہا ۔۔۔ صبّت علی الأيام صرن لياليا‘‘ کے غیر معمولی صدمہ کے موقع پر آں مخدوم کے پُر خلوص تعزیت نامہ نے موصول ہوکر ’’ليعز المسلمين في مصائبہم المصيبۃ بي‘‘ کی یاد دہانی کرکے تسلی بخشی، 
فلکم الأجر والمنّۃ، وکساکم اللہ من حلل الکرامۃ یوم القیامۃ، فلنصبر ولنحتسب علی ما أرشدنا اللہ ورسولہ صلی اللہ عليہ وسلّم، فإنا للہ وإنا إليہ راجعون، وإن في اللہ عزاءً من کل مصيبۃ، وخلفًا من کلّ ہالک، ودرکًا من فائت، فباللہ نثق، وإياہ نرجو۔
 دعا فرماویں کہ خداوند تعالیٰ مرحوم کو غریقِ رحمت کرے، اور ان کے قائم کردہ کارہائے خیر کو جاری رکھے۔ مرحوم کو ذیابیطس کے عارضہ کی وجہ سے چند سالوں سے نقاہت تھی، تاہم بعونہٖ تعالیٰ مدرسہ اور متعلقہ امور کو تاحیات بخوبی انجام دیتے رہے، چار پانچ روز پیٹھ میں قدرے درد کی شکایت رہی، سہ شنبہ (منگل) کے روز ظہر تک مدرسہ کے کاموں میں مشغول رہے، بعد الظہر کمزوری کی وجہ سے کچھ آرام فرمایا، گھر میں چلتے پھرتے رہے۔ مغرب‘ بستر کے قریب ادا فرمائی، اور کچھ شوربا نوش فرمایا۔ عشاء کے لیے خود وضو فرمایا۔ عشاء کے فرض (کے) بعد کچھ چکر آنے پر چند منٹ مصلے پر آرام فرما کر بقیہ نماز ادا فرمائی۔ عشاء (کے) بعد تقریباً دو گھنٹے جاگ کر کچھ بے قراری محسوس ہونے کی شکایت کی، اور پندرہ بیس منٹ بعد اللہ کو پیارے ہوگئے، نہ کسی کو تیمار داری کی خدمت نصیب ہوئی، اور نہ کچھ تکلیف ہوئی، إنا للہ وإنا إلیہ راجعون! اُمید (ہے) کہ دعاء و صدقہ سے ہمیشہ یاد فرماتے رہیں گے، اور خادموں پر شفقت ومحبت کی نظرِ عنایت فرماتے رہیں گے۔ نیز مجلسِ علمی کی ترقی کے لیے دعواتِ صالحہ سے تعاون فرماتے رہیں گے۔ ہم ناتجربہ کاروں کا حضرت سلمہ اپنے مفید مشوروں سے تعاون فرماتے رہیں۔ اُمید ودعاء (ہے) کہ حضرت سلمہ کی واپسی سالماً وغانماً ہوگئی ہو، اللہ تعالیٰ حج وزیارت کو مبرور مقبول فرمائے۔ اساتذہ کرام کو بعد سلامِ مسنون، تعزیتِ مسنونہ کے لیے شکر گزاری عرض ہے۔ جملہ متعلقین کو سلامِ مسنون! والسلام واللہ یحفظکم ویعافیکم، سلامٌ علیکم یا أھل الخیر والبرکۃ، واللہ یبارک فیکم۔
                                                                             طالبینِ دعاء 
                                        ابناء المرحوم مولانا محمد بن موسیٰ میاں عفا اللہ عنہما
                                            بقلم دعاء کا متمنی: عبد الرحمٰن عفا اللہ عنہ
پس نوشت: احقر ابراہیم میاں کی طرف سے سلامِ مسنون قبول فرمائیں۔ (ابراہیم )

 

مولانا احمد بن موسیٰ میاں بنام حضرت بنوری رحمۃ اللہ علیہ 

۱۵؍ جمادی الاولیٰ سنہ ۱۳۹۱ھ- ۹ ؍جولائی سنہ ۱۹۷۱ء
ذو المجد والکرم حضرت مولانا محمد یوسف بنوری صاحب دامت برکاتکم وعمّت فیوضکم!
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

اُمید ودعا (ہے) کہ آں محترم مع متعلقین بعافیت ہوں۔ الحمد للہ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے اور آپ کی دعاؤں سے میری صحت بحال ہو رہی ہے، بفضلہ تعالیٰ جمعہ بھی شہر کی جامع مسجد میں ادا کرنے کی توفیق نصیب ہوئی ہے، دعا فرمائیں حق سبحانہ وتعالیٰ صحتِ کاملہ عطا فرمائے۔ نورِ چشم عزیزم عبد الرحمٰن سلمہ اللہ کی شادی بفضلہ تعالی مورخہ ۲۲ ؍جمادی الاولیٰ سنہ ۱۳۹۱ھ بعدِ جمعہ شہر کی جامع مسجد میں مقرر ہوئی ہے، دعا فرمائیں کہ حق سبحانہ وتعالیٰ اس عقد کو میمون ومبارک طرفین فرمائیں، دعواتِ صالحہ وتوجہاتِ سامیہ کی نیازمندانہ درخواست ہے۔ الحمدللہ بعونہ تعالیٰ’’لینس‘‘ مسجد کی بنیاد گزشتہ جمعہ کو محترم مولانا مسیح اللہ صاحب مدظلہ (خلیفہ حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ) کے دستِ مبارک سے بعد الجمعہ رکھی گئی، کام شروع ہوگیا ہے۔ دعا فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ جلد مکمل فرمائیں۔ سب برادران وعزیزان بخیر ہیں، سلام مسنون لکھواتے ہیں۔ والسلام، واللہ یحفظکم ویعافیکم ۔                                     احقر احمد بن موسیٰ میاں عفا عنہ (بقلم عبد الرحمٰن عفا اللہ عنہما)
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین