بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو الحجة 1446ھ 02 جون 2025 ء

بینات

 
 

مولانا قاری محمد شاہ زمان  رحمۃ اللہ علیہ

مولانا قاری محمد شاہ زمان  رحمۃ اللہ علیہ 

جامعہ کے قدیم فاضل، محدث العصر حضرت علامہ سید محمد یوسف بنوری رحمۃ اللہ علیہ  کے شاگرد، جامع مسجد قباء بندھانی کالونی کراچی کے پیش امام و خطیب حضرت مولانا قاری محمد شاہ زمان صاحب رحمۃ اللہ علیہ    ۶؍شوال المکرم ۱۴۴۶ھ مطابق ۵؍اپریل ۲۰۲۵ء بروز ہفتہ انتقال فرماگئے، إنا للہ وإنا إلیہ راجعون، اللّٰہم اغفر لہٗ و ارحمہ و عافہ واعف عنہ وأکرم نزلہٗ ووسع مدخلہٗ ، آمین
آپ کا آبائی تعلق بالاکوٹ سے تھا۔ آپ نے جامعہ میں درجہ خامسہ سے دورہ حدیث تک تعلیم حاصل کرتے ہوئے ۱۹۷۴ء یعنی تحریک ختم نبوت کے سال سندِفراغت حاصل کی۔ آپ کے دورہ کے اسا تذہ میں محدث العصر حضرت علامہ محمد یوسف بنوری، حضرت مولانا فضل محمد سواتی، حضرت مولانا محمد ادریس میرٹھی ، حضرت مولانا بدیع الزمان، حضرت مفتی ولی حسن ٹونکی رحمہم اللہ شامل ہیں۔ آپ کے معروف ساتھیوں میں جامعہ کے شیخ الحدیث حضرت مولانا قاری مفتاح اللہ ، حضرت مولانا یحییٰ مدنی (بانی معہد الخلیل الاسلامی) اور جنوبی افریقہ والے مولانا شیخ علاؤالدین وغیرہ تھے۔ دورہ حدیث میں اکثر عبارت پڑھنے کی سعادت حاصل کی۔ درسِ نظامی کی تکمیل کے بعد جا معہ میں نو ماہ میں قاری عبد الغفار صاحب سے حفظِ قرآن کی سعادت حاصل کی۔ مولانا خاص طور پر جوانی میں پرجوش مقرر ہوا کرتے تھے ۔ ۱۹۷۷ء سے جامع مسجد قباء بندھانی کالونی میں امام وخطیب مقرر ہوئے ،اور قرآن مجید کی تدریس فرماتے رہے، ہزاروں شاگردوں نے آپ سے قرآن مجید پڑھا، جن میں کثیر تعداد علماء کی ہے۔ تادمِ وفات تقریباً نصف صدی اسی مسجد میں امامت وخطابت اور قرآن مجید پڑھتے پڑھاتے گزاردی ۔ناظم آباد میں حضرت ڈاکٹر عبد الحئی عارفیؒ کی مجلس میں پابندی سے شریک ہوتے، پہلی بیعت مولا نا عبداللہ بہلویؒ سے کی اور پھر آخر میں حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہیدؒ سے بیعت ہوئے۔ مولانا بہت ہی با اخلاق ملنسار شخصیت کے حامل تھے ۔ ماشاء اللہ پورا گھرانہ اور اولاد قرآن وحدیث کے نور سے منور ہے ۔ چاروں فرزند مولانا عبدالباسط، مفتی یوسف، مولانا یحییٰ، حافظ بلال اور حافظ عتیق الرحمٰن حافظ ہیں، جن میں سے تین عالم اور جامعہ کے فضلاء بھی ہیں اور دو بچیاں بھی حافظہ ہیں ۔ آپؒ بندھانی برادری سے خاص قربت رکھتے تھے، بچوں کے رشتے بھی اسی برادری میں کیے، پورے علاقے اور برادری میں مشفق استاذ اور بزرگ مانے جاتے تھے، بندھانی برادری میں انہیں ایک خاص مقام ومرتبہ حاصل تھا۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی حسنات قبول فرمائے ،درجات بلند فرمائے، آمین ۔ قارئین بینات سے ان کے لیے دعائے مغفرت اور ایصالِ ثواب کی درخواست ہے۔

وصلی اللہ تعالیٰ علیٰ خیر خلقہٖ سیّدنا محمد وعلیٰ آلہ وصحبہٖ أجمعین
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین