بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو الحجة 1446ھ 02 جون 2025 ء

بینات

 
 

مولانا حافظ حسین احمد رحمۃ اللہ علیہ 

مولانا حافظ حسین احمد رحمۃ اللہ علیہ 

۱۸؍ رمضان المبارک ۱۴۴۶ ھ مطابق ۱۹؍ مارچ ۲۰۲۵ ء بروز بدھ عشاء کےقریب جمعیت علمائے اسلام کے سینئر راہنما اور سابق سینیٹر مولانا حافظ حسین احمدؒ راہیِ عالمِ آخرت ہوگئے، إنّا للہ وإنّا إلیہ راجعون، إن للہ ما أخذ ولہٗ ما أعطیٰ وکلّ شيء عندہٗ بأجل مسمّٰی!
 حافظ حسین احمدؒ نے حضرت مولانا عِرض محمد ؒ مہتمم و بانی جامعہ مطلع العلوم بروری روڈ کوئٹہ و خلیفہ مجاز امام الاولیاء شیخ التفسیر حضرت مولانا احمد علی لاہوری قدس سرّہٗ کے ہاں کوئٹہ میں ۱۹۵۱ء میں آنکھ کھولی۔ آپ نے حفظِ قرآن مجید، ابتدائی دینی تعلیم اور اسکول کی تعلیم بھی کوئٹہ میں حاصل کی۔ آپ کے والد گرامی مولانا عِرض محمد صاحبؒ جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی اکابر میں سے تھے۔ حافظ صاحب دورانِ طالب علمی جمعیت طلبۂ اسلام میں متحرک رہے۔ ۱۹۷۳ء میں جمعیت علمائےاسلام کی رکنیت اختیار کی اور پہلی بار صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، دوبار قومی اسمبلی اور ایک بار سینیٹ آف پاکستان کے رکن منتخب ہوئے۔ حافظ حسین احمد ؒجمعیت علمائے اسلام کے مرکزی عہدوں پر عرصہ تک سرفراز رہے۔ جب تک صحت رہی، آپ جمعیت کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رہے اور بڑا فعال کردار ادا کیا۔ بسا اوقات مشکل سے مشکل بات کو پارلیمنٹ، پبلک جلسوں یا پریس کے سامنے آپ برجستہ جملوں اور بذلہ سنجی سے اتنے آسان پیرایہ میں بیان کر دیتے تھے کہ جو سنتا وہ عش عش کراُٹھتا اور پھر مدتوں اس کو دہراکر عوام و خواص لطف اندوز ہوتے رہتے۔ پارلیمان کے جس ایوان میں بھی آپ ہوتے، وہاں آپ کی وجہ سے رونق لگی رہتی۔ تلخ سیاسی حقائق کو شگفتہ انداز میں بیان کرنا آپ کا خاصّہ تھا۔ 
ملک کی مرکزی سیاسی قیادت میں آپ کا شمار رہا۔ بہت فعال اور متحرک سیاسی و دینی راہنما تھے۔ حافظ صاحبؒ کی زندگی میں جماعتی حوالے سے کچھ اُتار چڑھائو بھی آیا، لیکن بالآخر اپنی جماعت جمعیت علمائے اسلام کے علمبردار کے طور پر آگے بڑھتے نظر آئے۔ کچھ عرصے سے شوگر اور گردوں کی خرابی کے عارضے میں مبتلا تھے۔ تمام تر پریشان کن صورتِ حال کے باوجود انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔ بلند حوصلہ کے ساتھ مرکزی پروگراموں میں تشریف لاتے، جماعتی رفقاء سے رابطے میں رہتے اور ان کا حوصلہ بڑھاتے۔ آپؒ کی وفات سے پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ایک حسین شگفتہ باب بند ہوگیا۔ حق تعالیٰ ان کی کامل مغفرت فرمائے، آمین!
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین