بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

مردوں کے لیے سونے کا استعمال!

مردوں کے لیے سونے کا استعمال!


کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ :
آج کل ’’سونے‘‘ کی دو قسمیں رائج ہیں، ایک عام سونا ہے جوکہ کثیر الاستعمال ہے اور دوسری قسم وہ جسے وائٹ گولڈ کے نام سے (الذہب الأبیض) جانا جاتا ہے، جوکہ قلیل الاستعمال اور قیمت میں اول الذکر سے کمتر ہے۔ 
اب پوچھنا یہ ہے کہ اس وائٹ گولڈ کا مردوں کے لیے استعمال کرنا شرعاً جائز ہے کہ نہیں؟ شریعتِ مطہرہ کی روشنی میں مدلل جواب عنایت فرمائیں،نوازش ہوگی۔ بینوا فلتوجروا      مستفتی: شاہ نور

الجواب باسمہٖ تعالٰی

واضح رہے کہ ’’پلاڈئیم‘‘ نامی دھات کے ساتھ سونا یا چاندی یا کوئی اور دھات ملاکر جو زیور بنایا جائے تو وہ وائٹ گولڈ کہلاتا ہے۔ مسلمان مردوں کے لیے ایسا وائٹ گولڈ استعمال کرنا شرعاً ناجائز ہے، بلکہ ایک انگوٹھی کی حد تک چاندی کے علاوہ کسی بھی دھات کے زیور وغیرہ استعمال کرنا ناجائز ہے۔
 سنن ابی داؤد میں ہے:
’’عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیْہِ أَنَّ رَجُلاً جَائَ إِلَی النَّبِیِّ - صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ- وَعَلَیْہِ خَاتَمٌ مِنْ شَبَہٍ ، فَقَالَ لَہٗ: مَا لِيْ أَجِدُ مِنْکَ رِیحَ الْأَصْنَامِ، فَطَرَحَہٗ، ثُمَّ جَائَ وَعَلَیْہِ خَاتَمٌ مِنْ حَدِیْدٍ، فَقَالَ: مَا لِيْ أَرٰی عَلَیْکَ حِلْیَۃَ أَہْلِ النَّارِ، فَطَرَحَہٗ، فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ! مِنْ أَيِّ شَيْئٍ أَتَّخِذُہٗ ، قَالَ:اتَّخِذْہُ مِنْ وَرِقٍ وَلاَ تُتِمَّہٗ مِثْقَالاً۔‘‘  (سنن ابی داؤد، باب ماجاء فی خاتم الحدید،ج: ۲، ص:۲۲۸، رحمانیہ)
اور جیساکہ ’’فتاویٰ شامی‘‘ میں ہے:
’’إن التختم بالفضۃ حلال للرجال بالحدیث وبالذہب والحدید والصفر حرام علیہم بالحدیث، الخ۔‘‘ (فتاویٰ شامی، ج:۶، ص:۳۶۰) 

 

 فقط واللہ اعلم

الجواب صحیح

الجواب صحیح

کتبہ

 محمد عبد المجید دین پوری

محمد شفیق عارف

محمد انس انور

 

 

دارالافتاء  جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی

 

 

 

     
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین