بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

شوگر کے مریض کے لیے روزے کا حکم

 

شوگر کے مریض کے لیے روزے کا حکم

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ:
میری عمر ۴۱ سال ہے، مجھے شوگر ہے، تین مہینوں سے ۴۴۹ چل رہی ہے۔ کتاب وسنت کی روشنی میں میرے لیے روزے کا کیا حکم ہے؟ روزے رکھوں یا نہ رکھوں؟ اگر نہ رکھوں تو بعد میں قضا کروں یا فدیہ ادا کرسکتا ہوں؟     مستفتی: محمد عظیم بنگش

الجواب حامداً و مصلیاً

واضح رہے کہ ڈاکٹر مطلقاً روزے سے منع کردے تو ہر روزے کے بدلے تقریباً دو کلو گندم یا اس کی قیمت فدیہ دے سکتا ہے۔ 
صورتِ مسئولہ میں روزہ رکھنے یا نہ رکھنے کے بارے میں سائل اپنے معالج سے رجوع کرے، اگر وہ سائل کی بیماری کے پیش نظر روزہ رکھنے کی اجازت دے دے تو سائل روزہ رکھے، اور اگر ڈاکٹر منع کردے کہ روزہ نہ رکھا جائے، اس سے نقصان ہوسکتا ہے تو پھر فی الفور روزہ نہ رکھے۔ رمضان المبارک کے بعد چھوٹے دنوں میں قضاء کرنا ممکن ہو تو قضاء کرے، ورنہ فدیہ دے دے۔
’’بدائع الصنائع في ترتیب الشرائع‘‘ میں ہے:
’’أما المریض فالمرخص منہ ھو الذي یخاف أن یزداد بالصوم وإلیہ وقعت الإشارۃ في الجامع الصغیر ۔۔۔۔ وذکر الکرخي في مختصرہٖ أن المریض الذي یبیح الإفطار ھو ما یخاف منہ الموت أو زیادۃ العلۃ کائناً ما کانت العلۃ۔‘‘ (بدائع الصنائع في ترتیب الشرائع،ج:۲، ص:۹۴، فصل فی حکم فساد الصوم، ط: سعید)
 

  

فقط واللہ اعلم

الجواب صحیح

الجواب صحیح

کتبہ

ابوبکر سعید الرحمٰن

محمد انعام الحق

زبیر عبدالمجید

الجواب صحیح

 

دارالافتاء

محمد شفیق عارف

 

جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن

 

 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین