بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

بینات

 
 

سی جی ایم شوگرکنٹرول سینسر لگے ہونے کی حالت میں  وضو، غسل اور نماز کا حکم


سی جی ایم شوگرکنٹرول سینسر لگے ہونے کی حالت میں  وضو، غسل اور نماز کا حکم


کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ:
ایک دوا بنانے والی کمپنی نے شوگر کے مریضوں کے لیے ایک مشین متعارف کروائی ہے، جس کو سینسر کا نام دیا ہے، یہ سینسر بازو میں کہنی کے اوپر اور کندھے کے درمیان والے حصے میں لگایا جاتا ہے، اس کی ترکیبِ استعمال یہ ہوتی ہے کہ ایک پمپ نما چیز کے ذریعے بازو میں لگادیا جاتا ہے، اس میں ۱/۲ پورہاتھ کی انگلی کے پورے سے کچھ کم ایک سوئی لگی ہوتی ہے، جو اس کو لگاتے ہی جسم میں لگ جاتی ہے۔
تصویر:۱  میں سینسر کو جسم سے نکلنے کے بعد دکھایا گیا ہے۔ تصویر ۲ سینسر کو لگی ہوئی حالت میں اور تصویر ۳ میں بازو کے اس حصے کو دکھا یا گیا ہے سینسر نکالنے کے بعد، اور جس جگہ سوئی چبھی ہے اس حصہ کو دائرہ بنا کر نشان دہی کردی گئی ہے ۔
ترکیبِ استعمال اور فائدہ یہ ہے کہ جب یہ سینسر جسم کے حصے یعنی بازو میں لگادیا جاتاہے تو اس کے بعد۱۴  دن تک شوگر کے مریضوں کو شوگر چیک کرنے کے لیے انگلیوں میں سے خون نکال کر چیک کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ،یہ سینسر لگانے کے دو دن بعد سے بالکل وہی رزلٹ دیتاہے، جیساکہ عام شوگر ٹیسٹر ز دیتے ہیں ،البتہ اس کے فوائد میں یہ بات ہے کہ آپ ۲۴ گھنٹے شوگر کی جانچ کر سکتے ہیں، اپنے موبائل فون کو اس سینسر کے قریب لاکر یا پھر اس کے ساتھ آئی ہوئی مشین کو اس کے قریب سے گزار کر ، اس میں مریضوں کو سہولت یہ رہتی ہے کہ اگر خدانخواستہ ان کی شوگر تیزی سے نیچے آرہی ہوتی ہے ،جو کہ کافی خطرناک ہے تو اس پر نظر رکھنا آسان ہوجاتا ہے اور بار بار انگلیوں کو زخمی کرکے خون چیک کرنے کی کوفت اور تکلیف سے بچا جاسکتا ہے، نیز اگر اس سینسر کو کسی وجہ سے ۱۴ دن سے پہلے اتار دیا تویہ سینسر بے کار ہوجاتاہے، اور پھر نیا سینسر لگانا پڑتاہے ،اس سینسر کی قیمت تقریباً بارہ ہزار یا اس سے زائد ہے۔
1- کیا اس کو پہن کر وضو ہوسکے گا؟ جب کہ وضو والی جگہ پر یہ سینسر نہیں لگاہوتا،البتہ جسم میں سوئی ایک چبھی ہوتی ہے ،سینسر کو جسم سے نکال کر یہ بات بھی جانچ کی گئی ہے کہ خون وہاں سے باہر نہیں آتا۔ تصویر نمبر:۳ بازو کے اس حصے کی تصویر ہے ،جہاں سے سینسر اُتارا گیا ہے ،اتارتے وقت اور اس کے بعد بھی خون کا کوئی قطرہ باہر نہیں آیا ہے، اور نہ ہی لگاتے وقت آتاہے ۔
2- سینسر لگے ہونے کی حالت میں نماز کا کیاحکم ہوگا؟
3- غسل فرض ہونے کی صورت میں شریعت کے مطابق غسل کا کیا حکم ہوگا؟ کیا اس صورت میں سینسر کو اُتار نا لازم ہوگا؟   

مستفتی: مولانا ڈاکٹر فرخ

الجواب باسمہٖ تعالٰی

1- صورتِ مسئولہ میں شوگر سینسر کے لگانے سے اگر خون نہیں نکلتا تو صرف جسم میں سوئی چبھے رہنے سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔ فتاویٰ شامی میں ہے:
’’قال في الدر وکذا ينقضہٗ علقۃ مصّت عضوا وامتلأت من الدم، لأنہا لوشقت يخرج منہا دمٌ سائلٌ۔‘‘  (ج:۱،ص: ۲۸۶، ط:سعيد)
2- سینسر لگے ہونے کی حالت میں نما زہوجائے گی ۔
3- سی جی ایم سینسر سے متعلق حاصل کردہ معلومات سے یہ بات واضح ہے کہ سی جی ایم سینسر نہ تو کوئی دوا ہے اور نہ اسے جسم پر لگانا علاج ہے، بلکہ اس کا مقصد صرف یہ ہوتا ہے کہ شوگر کی کیفیت کا اندازہ ہوتا رہے، جب کہ شوگر معلوم کرنے کا یہی ایک ذریعہ نہیں ہے، اور نہ ہی شوگر کے ہر مریض کو یہ مشین استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، بلکہ دیگر آلات بھی شوگر جانچنے کے میسر ہیں، اس لیے عمومی حالات میں یہ سینسر لگانا شرعاً حاجت یا ضرورت کے مرتبے تک نہیں پہنچتا، بلکہ زیادہ سے زیادہ یہ منفعت، فائدہ یا سہولت کے درجے میں ہے۔
دوسری طرف فرض غسل میں سارے جسم پر پانی بہانا فرض ہے، سوئی کے سرے کے برابر بھی جسم کا معمولی سا حصہ دھلنے سے رہ گیا ،تو فرض غسل نہیں ہوگا، چناں چہ جسم پر اگر کوئی ایسی چیز لگی ہو جو جسم کی سطح تک پانی پہنچنے میں رکاوٹ ہو اور اسے جسم سے اتارنے میں حرج بھی نہ ہو تاہو تو غسل فرض ہونے کی صورت میں اسے جسم سے اُتارنالازم ہے، ورنہ غسل مکمل نہ ہوگا۔ درِ مختار میں ہے:
’’يفرض (غسل) کل ما يمکن من البدن بلا حرج۔‘‘ (کتاب الطہارۃ، ج:۱ ،ص: ۱۵۲، ط: سعيد)
منیہ اور اس کی شرح غنیہ میں ہے:
’’ولو بقي شيئ من بدنہ لم يصبہ الماء لم يخرج من الجنابۃ وإن قل أي ولو کان ذٰلک الشيء  قليلا بقدر رأس ابرۃ۔‘‘  (منیہ مع غنیہ ، ص:۴۴، ط: رشیدیہ)
فتاویٰ ہندیہ میں ہے:
’’ولو ألزقت المرأۃ رأسہا بطيب بحيث لا يصل الماء إلٰی أصول الشعر وجب عليہا إزالتہٗ ليصل الماء إلٰی أصولہٖ، کذا في السراج الوہاج۔‘‘ (الفتاویٰ الہندیۃ ، ج:۱،ص:۱۳، ط: سعيد)
’’الجوہر النیرۃ‘‘ میں ہے:
’’ولو کان علی بدنہٖ قشر سمک أو خبز ممضوغ متلبد وجب إزالتہٗ، وکذا الخضاب المتجسد والحناء۔‘‘  (الجوہرۃ النیرۃ، ج:۱،ص:۱۰، ط: المطبعۃ الخيريۃ)
اس تفصیل کی روشنی میں یہ بات واضح و ثابت ہوجاتی ہے کہ غسل فرض ہونے کی صورت میں سی جی ایم سینسر جسم سے جداکرکے غسل کرنا فرض ہوگا۔

  

فقط واللہ اعلم

الجواب صحیح

الجواب صحیح

کتبہ

محمد انعام الحق

محمد شفیق عارف

ابراہیم فضل خالق

 

 

دارالافتاء

 

 

جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن

 

 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین