بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

سورۂ یوسف پر ایک محاوراتی نظر


سورۂ یوسف پر ایک محاوراتی نظر


قرآن مجید کی خوبی ہے کہ اس کا اُسلوبِ بیان‘ ہر زمان ومکان کے لیے نہایت موزوں ہے ۔ جہاں اس کے مضامین میں خواص کے لیے ہیرے جواہرات پر مشتمل معانی کا ذخیرہ ہے، وہیں ایک عام آدمی کے لیے بھی اس کے دلنشین اور عام فہم جملوں میں حکمت و بصیرت کا وافر سامان موجود ہے۔ یہی قرآن کریم کا علمی اعجاز ہے، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:’’وَلَقَدْ یَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّکْرِ فَہَلْ مِنْ مُّدَّکِرٍ۔‘‘(القمر:۱۷) ۔۔۔۔۔ ’’اور ہم نے آسان کردیا قرآن سمجھنے کو، پھر ہے کوئی سوچنے والا؟۔‘‘
 زمانہ گزرنے کے ساتھ لوگوں کے طور طریقے بدل جاتے ہیں، مگر ایک چیز جو سارے لوگوں میں قدرمشترک چلی آرہی ہے، وہ روز مرہ کے محاورات ہیں ،جو انسان کی سوچ و فکر، خیالات اور ردِ عمل کی ترجمانی کرتے ہیں ۔ اس چیز میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے ۔ صدیوں پہلے استعمال ہونے والے محاورات آج کل کے محاورات سے کس قدر مطابقت رکھتے ہیں، اس کا اندازہ سورۂ یوسف میں غور و فکر کرنے سے ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اللہ تعالیٰ کافرمان :’’لَا تَقْصُصْ رُؤْیَاکَ عَلٰی إِخْوَتِکَ‘‘ (یوسف:۵) یہ ایک جملہ ہے، جسے ہم روزانہ کثرت سے اپنی روز مرہ کی گفتگو میں استعمال کرتے ہیں، فرق صرف الفاظ کا ہے، مثلاً کہا جاتا ہے :’’یہ بات کسی کو مت بتانا ، اپنی حد تک رکھنا ، یہ بات امانت ہے۔‘‘ اور اسی طرح اللہ تعالیٰ کا فرمان:’’مَالَکَ لَا تَأْمَنَّا عَلٰی یُوْسُفَ‘‘ (یوسف:۱۱) ’’آپ ہم پر اعتماد کیوں نہیں کرتے ؟ نیز ’’إِنْ کُنْتُمْ فَاعِلِیْنَ‘‘ (یوسف:۱۰)  ’’اگر واقعی آپ لوگ سنجیدہ ہیں۔‘‘ اور ’’أَکْرِمِیْ مَثْوَاہُ عَسٰی أَنْ یَّنْفَعَنَا‘‘ (یوسف:۲۱) ’’اس کا خیال رکھو، شاید کام آجائے۔‘‘وغیرہ، وغیرہ ۔
آگے چل کر اندازہ ہوا کہ سورۂ یوسف اس طرح کے محاورات اور دل نشین جملوں سے بھری ہوئی ہے۔ اس کی وجہ سورتِ مبارکہ کا ایک قصہ پر مشتمل ہونا بھی ہے۔ بہر حال اگلے صفحات میں سورت میں مذکور اس طرح کے اکثر محاورات کو جمع کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ بعض جگہ پر محاورہ بعینہٖ اپنی اصلی حالت میں آیت کے اندر مذکور ہے ، اور بعض مقامات پر آیت کے مفہوم کو لے کر اس کے سیاق وسباق کو مدِنظر رکھتے ہوئے محاورہ کا انتخاب کیا گیاہے اور اس کے آگے آیت اور اس کا ترجمہ تحریرکرنے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اس پورے عمل کا ایک فائدہ تو یہ ہے کہ قرآن مجید میں غور وفکر کے ساتھ سورت کے مضامین سہل انداز میں دل نشین ہوجائیں گے۔ نیز گفتگو کے دوران چونکہ ہم کثرت سے ان محاورات کا استعمال کرتے ہیں، ان کی بجائے اگر قرآن کریم کی ان آیات کو برکت کی نیت سے پڑھنے کا شرف حاصل کریں، اس سے جہاں کلام میں قوت و تاثیر پیدا ہوجائے گی جو دعویٰ مع الدلیل کے زمرہ میں آسکتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ وہاں قرآن کریم کی آیات کو موقع کے مطابق استعمال کرنے کا فن بھی آجائے گا۔ تاہم یہ مضمون قرآن کریم سے لغوی ومحاوراتی استفادے کے درجہ میں ہے، اُسے تفسیری وحکمی استناد نہ سمجھا جائے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے میری اس محنت کو شرفِ قبولیت سے نوازے، آمین
نمبر شمار
محاورہ
آیت
ترجمہ

محاورہ:ـ۱ ۔۔۔۔کسی کو بتانا مت، اپنی حد تک رکھنا۔

 

آیت:۔۔۔ لَا تَقْصُصْ رُؤْیَاکَ عَلٰی إِخْوَتِکَ
ترجمہ :۔۔۔  اپنا یہ خواب اپنے بھائیوں کو نہ بتانا۔

محاورہ:ـ۲۔۔۔۔اللہ تعالیٰ کا کوئی کام حکمت سے خالی نہیں ہوتا ۔

آیت:۔۔۔ إِنَّ رَبَّکَ عَلِیْمٌ حَکِیْمٌ
ترجمہ :۔۔۔  البتہ تیرا رب خبردار ہے حکمت والا۔

محاورہ:ـ۳۔۔۔۔یہ محض ایک قصہ نہیں ہے ۔

آیت:۔۔۔ لَقَدْ کَانَ فِیْ یُوْسُفَ وَإِخْوَتِہٖ آیَاتٌ لِّلسَّائِلِیْنَ
ترجمہ :۔۔۔  البتہ ہیں یوسف اور اس کے بھائیوں کے قصہ میں نشانیاں پوچھنے والوں کے لیے۔

محاورہ:ـ۴۔۔۔۔اس سے جان چھڑاؤ۔

آیت:۔۔۔ اُقْتُلُوْا یُوْسُفَ
ترجمہ :۔۔۔  یوسف کو قتل ہی کرڈالو۔

محاورہ:ـ۵۔۔۔۔بعد میں دیکھا جائے گا۔

آیت:۔۔۔ وَتَکُوْنُوْا مِنْ بَعْدِہٖ قَوْمًا صَالِحِیْنَ 
ترجمہ :۔۔۔  اور یہ سب کرنے کے بعد پھر (توبہ کرکے) نیک بن جاؤ۔

محاورہ:ـ۶۔۔۔۔ایسے آدمی کو کون مارتا ہے؟

آیت:۔۔۔ قَالَ قَائِلٌ مِّنْہُمْ لَا تَقْتُلُوْا یُوْسُفَ
ترجمہ :۔۔۔  ان ہی میں سے ایک کہنے والے نے کہا: یوسف کو قتل نہ کرو۔

محاورہ:ـ۷۔۔۔۔کوئی تو اُٹھاکر لے جائے گا!

آیت:۔۔۔ یَلْتَقِطْہُ بَعْضُ السَّیَّارَۃِ
ترجمہ :۔۔۔  کوئی قافلہ اُسے اٹھاکر لے جائے۔

محاورہ:ـ۸۔۔۔۔اگر واقعی آپ لوگ سنجیدہ ہو۔

آیت:۔۔۔ إِنْ کُنْتُمْ فَاعِلِیْنَ
ترجمہ :۔۔۔  البتہ اگر تمہیں کچھ کرنا ہی ہے۔

محاورہ:ـ۹۔۔۔۔آپ ہم پر اعتماد کیوں نہیں کرتے ؟

آیت:۔۔۔ مَالَکَ لَاتَأْمَنَّا عَلٰی یُوْسُفَ
ترجمہ :۔۔۔  یہ آپ کو کیا ہوگیا؟ آپ یوسف کے معاملے میں ہم پر بھروسہ نہیں کرتے؟

محاورہ:ـ۱۰۔۔۔۔اللہ جانتا ہے ہم اس کے خیرخواہ ہیں۔

آیت:۔۔۔ وَإِنَّا لَہٗ لَنَاصِحُوْنَ
ترجمہ :۔۔۔  اور ہم تو اس کے خیرخواہ ہیں۔

محاورہ:ـ۱۱۔۔۔۔مجھے ڈر لگتا ہے۔

آیت:۔۔۔ إِنِّیْ أَخَافُ أَنْ یَّأْکُلَہُ الذِّئْبُ
ترجمہ :۔۔۔  مجھے یہ اندیشہ ہے کہ کوئی بھیڑیا اسے کھا جائے۔

محاورہ:ـ۱۲۔۔۔۔ہم ہیں نا/ ہم کس دن کے لیے زندہ ہیں؟

آیت:۔۔۔ لَئِنْ أَکَلَہُ الذِّئْبُ وَنَحْنُ عُصْبَۃٌ إِنَّا إِذًا لَّخٰسِرُوْنَ 
ترجمہ :۔۔۔  ہم ایک مضبوط جتھے کی شکل میں ہیں، اگر پھر بھی بھیڑیا کھاجائے تو ہم بالکل ہی گئے گزرے ہیں ۔

محاورہ:ـ۱۳۔۔۔۔خیر تو ہے؟ (آپ لوگ رورہے ہو؟)

آیت:۔۔۔ قَالُوْا یَا أَبَانَا إِنَّا ذَہَبْنَا نَسْتَبِقُ وَتَرَکْنَا یُوْسُفَ عِنْدَ مَتَاعِنَا فَأَکَلَہُ الذِّئْبُ
ترجمہ :۔۔۔  کہنے لگے: اے باپ! ہم لگے دوڑنے آگے نکلنے کو اور چھوڑا یوسف کو اپنے اسباب کے پاس، پھر اس کو کھاگیا بھیڑیا۔

محاورہ:ـ۱۴۔۔۔۔آپ نے کب ہماری بات پر یقین کیا ہے؟

آیت:۔۔۔ وَمَا أَنْتَ بِمُؤْمِنٍ لَّنَا وَلَوْکُنَّاصَادِقِیْنَ
ترجمہ :۔۔۔  اور آپ ہماری بات کا یقین نہیں کریں گے، چاہے ہم کتنے ہی سچے ہوں۔

محاورہ:ـ۱۵۔۔۔۔مجھے پتہ تھا، آپ لوگ یہی کریں گے۔

آیت:۔۔۔ بَلْ سَوَّلَتْ لَکُمْ أَنْفُسُکُمْ أَمْرًا
ترجمہ :۔۔۔  بلکہ تمہارے دلوں نے اپنی طرف سے ایک بات نکالی ہے۔

محاورہ:ـ۱۶۔۔۔۔صبر کرو، اللہ مدد کرے گا۔

آیت:۔۔۔ فَصَبْرٌ جَمِیْلٌ وَاللّٰہُ الْمُسْتَعَانُ عَلٰی مَا تَصِفُوْنَ
ترجمہ :۔۔۔  اب تو میرے لیے صبر ہی بہتر ہے اور جو باتیں تم بنارہے ہو، اس پر اللہ ہی سے مدد درکار ہے۔

محاورہ:ـ۱۷۔۔۔۔بڑی خوشی کی بات ہے۔

آیت:۔۔۔ قَالَ یٰبُشْرٰی ہٰذَا غُلَامٌ
ترجمہ :۔۔۔  کہنے لگا: کیا خوشی کی بات ہے ، یہ ہے ایک لڑکا۔

محاورہ:ـ۱۸۔۔۔۔رکھ لو، شاید کام آجائے۔

آیت:۔۔۔ أِکْرِمِیْ مَثْوَاہُ عَسٰی أَنْ یَّنْفَعَنَا
ترجمہ :۔۔۔  اس کو عزت سے رکھنا، مجھے اب لگتا ہے کہ یہ ہمیں فائدہ پہنچائے گا۔

محاورہ:ـ۱۹۔۔۔۔ان کو ہر حال میں جان چھڑانی تھی۔

آیت:۔۔۔ وَکَانُوْا فِیْہِ مِنَ الزَّاہِدِیْنَ
ترجمہ :۔۔۔  اور ان کو یوسف ؑسے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔

محاورہ:ـ۲۰۔۔۔۔لوگ اس بات کو کہاں سمجھتے ہیں؟

آیت:۔۔۔ وَلٰکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لَایَعْلَمُوْنَ
ترجمہ :۔۔۔  لیکن بہت سے لوگ نہیں جانتے۔

محاورہ:ـ۲۱۔۔۔۔دیر کس بات کی ؟

آیت:۔۔۔ ہَیْتَ لَکَ
ترجمہ :۔۔۔  ابھی آجاؤ۔

محاورہ:ـ۲۲۔۔۔۔اللہ کی پناہ ۔

آیت:۔۔۔ مَعَاذَ اللّٰہِ
ترجمہ :۔۔۔  اللہ کی پناہ۔

محاورہ:ـ۲۳۔۔۔۔اس آدمی کا مجھ پر بڑا احسان ہے ۔

آیت:۔۔۔ إِنَّہٗ رَبِّیْ أَحْسَنَ مَثْوَايَ
ترجمہ :۔۔۔  وہ میرا آقا ہے، اس نے مجھے اچھی طرح رکھا ہے۔

محاورہ:ـ۲۴۔۔۔۔آدمی بڑا اچھا ہے ۔

آیت:۔۔۔ إِنَّہٗ مِنْ عِبَادِنَا الْمُخْلَصِیْنَ
ترجمہ :۔۔۔  بے شک وہ ہمارے منتخب بندوں میں سے تھے۔

محاورہ:ـ۲۵۔۔۔۔اللہ نے بچایا۔

آیت:۔۔۔ وَہَمَّ بِہَا لَوْلَا أَنْ رَّأٰی بُرْہَانَ رَبِّہٖ
ترجمہ :۔۔۔  اور یوسف ؑکے دل میں بھی اس عورت کا خیال آچلا تھا، اگر وہ اپنے رب کی دلیل کو نہ دیکھ لیتے۔

محاورہ:ـ۲۶۔۔۔۔آپ کے خیال میں اس کی کیاسزا ہونی چاہیے؟

آیت:۔۔۔ مَاجَزَائُ مَنْ أَرَادَ بِأَہْلِکَ سُوْء ا
ترجمہ :۔۔۔  جو کوئی تمہاری بیوی کے ساتھ برائی کا ارادہ کرے، اس کی سزا اس کے سوا اور کیا ہے کہ اسے۔۔۔۔۔۔

محاورہ:ـ۲۷۔۔۔۔یہ لوگ بڑے سازشی ہیں۔

آیت:۔۔۔ إِنَّ کَیْدَکُنَّ عَظِیْمٌ
ترجمہ :۔۔۔  واقعی عورتوں کی مکاری بہت سخت ہے۔

محاورہ:ـ۲۸۔۔۔۔اس مسئلہ کو ختم کرو۔

آیت:۔۔۔ یُوْسُفُ أَعْرِضْ عَنْ ہٰذَا
ترجمہ :۔۔۔  یوسف! تم اس بات کا کچھ خیال نہ کرو۔

محاورہ:ـ۲۹۔۔۔۔توبہ کرو۔

آیت:۔۔۔ اسْتَغْفِرِیْ لِذَنْبِکِ

ترجمہ :۔۔۔  اور اے عورت! تو اپنے گناہ کی معافی مانگ۔

محاورہ:ـ۳۰۔۔۔۔غلطی آپ کی ہے۔

آیت:۔۔۔ إِنَّکِ کُنْتِ مِنَ الْخَاطِئِیْنَ
ترجمہ :۔۔۔  یقینی طور پر تو ہی خطاکار ہے۔

محاورہ:ـ۳۱۔۔۔۔اتنے بڑے آدمی کی یہ حرکتیں !

آیت:۔۔۔ امْرَأَۃُ الْعَزِیْزِ تُرَاوِدُ فَتَاہَا عَنْ نَّفْسِہٖ
ترجمہ :۔۔۔  عزیز کی بیوی اپنے نوجوان غلام کو ورغلارہی ہے۔

محاورہ:ـ۳۲۔۔۔۔میرے خیال میں غلطی اس کی ہے

آیت:۔۔۔ إِنَّا لَنَرَاہَا فِیْ ضَلَالٍ مُّبِیْنٍ
ترجمہ :۔۔۔  ہمارے خیال میں تو وہ یقینی طور پر کھلی گمراہی میں مبتلا ہے۔

محاورہ:ـ۳۳۔۔۔۔ذرا ایک جھلک دکھایئے ان کو۔

آیت:۔۔۔ قَالَتِ اخْرُجْ عَلَیْہِنَّ
ترجمہ :۔۔۔  ذرا باہر نکل کر ان کے سامنے آؤ۔

محاورہ:ـ۳۴۔۔۔۔یہی تو ہے جس کا میں بتا رہا تھا۔

آیت:۔۔۔ فَذَالِکُنَّ الَّذِیْ لُمْتُنَّنِیْ فِیْہِ
ترجمہ :۔۔۔  یہ ہے وہ شخص جس کے بارے میں تم نے مجھے طعنے دیئے تھے۔

محاورہ:ـ۳۵۔۔۔۔دیکھو! اگر میری بات نہیں مانو گے تو پچھتاؤگے۔

آیت:۔۔۔ وَلَئِنْ لَّمْ یَفْعَلْ مَا آمُرُہٗ لَیُسْجَنَنَّ
ترجمہ :۔۔۔  اگر یہ میرے کہنے پر عمل نہیں کرے گا تو اسے ضرور قید کیا جائے گا۔

محاورہ:ـ۳۶۔۔۔۔اس سے تو مرجانا ہی بہتر ہے۔

آیت:۔۔۔ رَبِّ السِّجْنُ أَحَبُّ إِلَيَّ
ترجمہ :۔۔۔  اے میرے رب! قید خانہ مجھے زیادہ پسند ہے۔

محاورہ:ـ۳۷۔۔۔۔اللہ نے اس کی سن لی۔

آیت:۔۔۔ فَاسْتَجَابَ لَہٗ رَبُّہٗ
ترجمہ :۔۔۔  چنانچہ یوسف ؑکے رب نے ان کی دعا قبول کی۔

محاورہ:ـ۳۸۔۔۔۔یہ تو بعد میں پتہ چلا ۔

آیت:۔۔۔ ثُمَّ بَدَالَہُمْ مِّنْ بَعْدِ مَا رَأَوُوْا الْآیَاتِ
ترجمہ :۔۔۔  پھر ان لوگوں نے (یوسف ؑکی پاکدامنی) کی بہت سی نشانیاں دیکھ لینے کے بعد بھی۔۔۔۔۔

محاورہ:ـ۳۹۔۔۔۔آپ بڑے اچھے آدمی لگ رہے ہیں۔

آیت:۔۔۔ إِنَّا نَرَاکَ مِنَ الْمُحْسِنِیْنَ
ترجمہ :۔۔۔  ہمیں تم نیک آدمی نظر آتے ہو۔

محاورہ:ـ۴۰۔۔۔۔ابھی بتاتا ہوں، پہلے میری بات سنو۔

آیت:۔۔۔ قَالَ لَا یَأْتِیْکُمَا طَعَامٌ تُرْزَقَانِہٖ إِلَّا نَبَّأْتُکُمَا
ترجمہ :۔۔۔  یوسف ؑ نے کہا: جو کھانا تمہیں دیا جاتا ہے، وہ ابھی آنے نہیں پائے گاکہ میں تمہیں بتلادوں گا۔

محاورہ:ـ۴۱۔۔۔۔یہ سب اللہ کا کرم ہے۔

آیت:۔۔۔ ذٰلِکُمَا مِمَّا عَلَّمَنِیْ رَبِّیْ
ترجمہ :۔۔۔  یہ علم ہے کہ مجھ کو سکھایا میرے رب نے

محاورہ:ـ۴۲۔۔۔۔آپ کو ایساتو نہیں کرنا چاہیے تھا ۔

آیت:۔۔۔ مَا کَانَ لَنَا أَنْ نُّشْرِکَ بِاللّٰہِ
ترجمہ :۔۔۔  ہمیں یہ حق نہیں کہ اللہ کے ساتھ کسی بھی چیز کو شریک ٹھہرائیں۔

محاورہ:ـ۴۳۔۔۔۔اللہ کا بڑا احسان ہے جی، مگر لوگ کہاں سمجھتے ہیں ؟!

آیت:۔۔۔ ذٰلِکَ مِنْ فَضْلِ اللّٰہِ عَلَیْنَا وَلٰکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ
ترجمہ :۔۔۔  یہ ہم پر اور تمام لوگوں پر اللہ کے فضل کا حصہ ہے، لیکن اکثر لوگ شکر نہیں کرتے

محاورہ:ـ۴۴۔۔۔۔آپ مجھے بتا ئیں: یہ اچھا ہے یا وہ ؟

آیت:۔۔۔ أَأَرْبَابٌ مُّتَفَرِّقُوْنَ خَیْرٌ أَمِ اللّٰہُ الْوَاحِدُ الْقَہَّارُ

ترجمہ :۔۔۔  کیا بہت سے متفرق رب بہتر ہیں یا وہ ایک جس کا اقتدار سب پر چھایا ہوا ہے۔

محاورہ:ـ۴۵۔۔۔۔ہمیں بھی یاد کرلینا ۔

آیت:۔۔۔ اُذْکُرْنِیْ عِنْدَ رَبِّکَ
ترجمہ :۔۔۔  اپنے آقا سے میرا بھی تذکرہ کرادینا۔

محاورہ:ـ۴۶۔۔۔۔اگر پتہ ہے تو بتائیں ۔

آیت:۔۔۔ أَفْتُوْنِیْ فِیْ رُؤْیَايَ إِنْ کُنْتُمْ لِلرُّؤْیَا تَعْبُرُوْنَ
ترجمہ :۔۔۔  اے درباریو! اگر تم خواب کی تعبیر دے سکتے ہو تو میرے اس خواب کا مطلب بتاؤ۔

محاورہ:ـ۴۷۔۔۔۔فضول باتیں ہیں ۔

آیت:۔۔۔ قَالُوْا أَضْغَاثُ أَحْلَامٍ وَّمَا نَحْنُ بِتَأْوِیْلِ الْأَحْلَامِ بِعَالِمِیْنَ
ترجمہ :۔۔۔  انہوںنے کہا: یہ پریشان قسم کے خیالات ہیں اور ہم خوابوں کی تعبیر کے علم سے واقف بھی نہیں۔

محاورہ:ـ۴۸۔۔۔۔بالآخر اس کو یاد آگیا ۔

آیت:۔۔۔ وَادَّکَرَ بَعْدَ أُمَّۃٍ
ترجمہ :۔۔۔  اور ایک لمبے عرصہ کے بعد بات یاد آئی۔

محاورہ:ـ۴۹۔۔۔۔پھرایک وقت ایسا بھی آئے گا ۔

آیت:۔۔۔ ثُمَّ یَأْتِیْ مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ عَامٌ
ترجمہ :۔۔۔  پھر اس کے بعد ایک سال ایسا آئے گا

محاورہ:ـ۵۰۔۔۔۔پہلے یہ بتاؤ کہ تم نے یہ حرکت کیوں کی؟

آیت:۔۔۔ اِرْجِعْ إِلٰی رَبِّکَ فَاسْئَلْہُ
ترجمہ :۔۔۔  اپنے مالک کے پاس جاؤ اور اس سے پوچھو

محاورہ:ـ۵۱۔۔۔۔بالآخر سچ سامنے آ ہی گیا۔

آیت:۔۔۔ اَلْآنَ حَصْحَصَ الْحَقُّ 
ترجمہ :۔۔۔  اب تو حق بات سب پر کھل گئی۔

محاورہ:ـ۵۲۔۔۔۔اگر سچ پوچھیں تو غلطی میر ی ہی تھی۔

آیت:۔۔۔ أَنَا رَاوَدْتَّہٗ عَنْ نَّفْسِہٖ
ترجمہ :۔۔۔  میں نے اسے اس کے نفس کے معاملہ میں پھسلایا تھا۔

محاورہ:ـ۵۳۔۔۔۔میں اپنی تعریف نہیں کررہا۔

آیت:۔۔۔ وَمَا أُبَرِّئُ نَفْسِیْ
ترجمہ :۔۔۔  اور میں یہ دعویٰ نہیں کرتا کہ میرا نفس بالکل پاک ہے۔

محاورہ:ـ۵۴۔۔۔۔آدمی کام کا ہے، اسے میرے پاس لاؤ۔

آیت:۔۔۔ وَقَالَ الْمَلِکُ ائْتُوْنِیْ بِہٖ

ترجمہ :۔۔۔  اور بادشاہ نے کہا: اس کو میرے پاس لے آؤ۔

محاورہ:ـ۵۵۔۔۔۔آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہمارے ہاں آپ کا بڑا مرتبہ ہے۔

آیت:۔۔۔ إِنَّکَ الْیَوْمَ لَدَیْنَا مَکِیْنٌ أَمِیْنٌ
ترجمہ :۔۔۔  آج سے ہمارے پاس تمہارا بڑا مرتبہ ہوگا اور تم پر پورا بھروسہ کیا جائے گا۔

محاورہ:ـ۵۶۔۔۔۔ایک موقع دے کر تو دیکھو۔

آیت:۔۔۔ اِجْعَلْنِیْ عَلٰی خَزَائِنِ الْأَرْضِ
ترجمہ :۔۔۔  آپ مجھے ملک کے خزانوں پر مقرر کردیجیے۔

محاورہ:ـ۵۷۔۔۔۔یہ تو کچھ بھی نہیں ، بشرطیکہ آپ ہماری بات مان لیں۔

آیت:۔۔۔ وَلَأَجْرُ الْآخِرَۃِ خَیْرٌ لِّلَّذِیْنَ آمَنُوْا
ترجمہ :۔۔۔   اور آخرت کا جو اجر ہے وہ لوگوں کے لیے کہیں زیادہ بہتر ہے جو ایمان لائے۔

محاورہ:ـ۵۸۔۔۔۔میں نے تو دیکھتے ہی پہچان لیا ۔

آیت:۔۔۔ فَعَرَفَہُمْ وَہُمْ لَہٗ مُنْکِرُوْنَ
ترجمہ :۔۔۔   یوسف نے تو انہیں پہچان لیا اور وہ یوسف کو نہیں پہچان پائے۔

محاورہ:ـ۵۹۔۔۔۔آپ ہی بتائیں میں کیسا آدمی ہوں؟

آیت:۔۔۔ أَلَا تَرَوْنَ أَنِّیْ أُوْفِ الْکَیْلَ
ترجمہ :۔۔۔  کیا تم یہ نہیں دیکھ رہے کہ میں پیمانہ بھر بھر کر دیتا ہوں۔

محاورہ:ـ۶۰۔۔۔۔اگر یہ حرکت کی تو آئندہ میرے پاس مت آنا ۔

آیت:۔۔۔ فَإِنْ لَّمْ تَأْتُوْنِیْ بِہٖ فَلَا کَیْلَ لَکُمْ عِنْدِیْ وَلَا تَقْرَبُوْنِ
ترجمہ :۔۔۔  اب اگر تم اسے لے کر نہ آئے تو میرے پاس تمہارے لیے کوئی غلہ نہیں ہے۔

محاورہ:ـ۶۱۔۔۔۔ہم کوشش کریں گے کام ہوجائے گا۔

آیت:۔۔۔ وَإِنَّا لَفَاعِلُوْنَ
ترجمہ :۔۔۔  اور ہم ایسا ضرور کریں گے۔

محاورہ:ـ۶۲۔۔۔۔شاید وہ لو ٹ آئیں۔

آیت:۔۔۔ لَعَلَّہُمْ یَرْجِعُوْنَ
ترجمہ :۔۔۔  شاید وہ دوبارہ آئیں۔

محاورہ:ـ۶۳۔۔۔۔ہماری مرضی ۔

آیت:۔۔۔ نُصِیْبُ بِرَحْمَتِنَا مَنْ نَّشَائُ 
ترجمہ :۔۔۔  ہم اپنی رحمت سے جس کو چاہیں پہنچاتے ہیں۔

محاورہ:ـ۶۴۔۔۔۔آئندہ شکایت نہیں ہوگی۔

آیت:۔۔۔ أَرْسِلْ مَعَنَا أَخَانَا نَکْتَلْ وَإِنَّا لَہٗ لَحَافِظُوْنَ
ترجمہ :۔۔۔  آپ ہمارے ساتھ ہمارے بھائی کو بھیج دیں، تاکہ ہم غلہ لاسکیں اور یقینا ہم اس کی پوری حفاظت کریں گے۔

محاورہ:ـ۶۵۔۔۔۔اس سے پہلے بھی آپ نے یہی کہا تھا۔

آیت:۔۔۔ ہَلْ آمَنُکُمْ عَلَیْہِ إِلَّا کَمَا أَمِنْتُکُمْ عَلٰی أَخِیْہِ مِنْ قَبْلُ
ترجمہ :۔۔۔  کیا میں اس کے بارے میں تم پر ویسا ہی بھروسہ کروں، جیسا اس کے بھائی کے بارے میں تم پر پہلے کیا تھا۔

محاورہ:ـ۶۶۔۔۔۔اور کیا چاہیے ؟

آیت:۔۔۔ قَالُوْا یَا أَبَانَا مَا نَبْغِیْ
ترجمہ :۔۔۔  وہ کہنے لگے: اے اباجان! ہمیں اور کیا چاہیے؟

محاورہ:ـ۶۷۔۔۔۔آپ قسم اُٹھاؤ۔

آیت:۔۔۔ حَتّٰی تُؤْتُوْنِ مَوْثِقًا مِّنَ اللّٰہِ
ترجمہ :۔۔۔  جب تک تم اللہ کے نام پر مجھ سے یہ عہد نہ کرو۔

محاورہ:ـ۶۸۔۔۔۔جب جانے پر بضد ہو تو ایک کام کرنا۔

آیت:۔۔۔ یٰبَنِيَّ لَا تَدْخُلُوْا مِنْ بَابٍ وَّاحِدٍ
ترجمہ :۔۔۔  میرے بیٹو! تم سب ایک ہی دروازے سے داخل نہ ہونا۔

محاورہ:ـ۶۹۔۔۔۔میں اتنا ہی کرسکتا ہوں۔

آیت:۔۔۔ وَمَا أُغْنِیْ عَنْکُمْ مِّنَ اللّٰہِ مِنْ شَیْئٍ

ترجمہ :۔۔۔  اور میں نہیں بچاسکتا تم کو اللہ کی کسی بات سے۔

محاورہ:ـ۷۰۔۔۔۔گھبراؤ مت۔

آیت:۔۔۔ فَلَاتَبْتَئِسْ بِمَا کَانُوْایَعْمَلُوْنَ
ترجمہ :۔۔۔  لہٰذا تم ان باتوں پر رنجیدہ نہ ہونا جو یہ کرتے رہتے ہیں۔

محاورہ:ـ۷۱۔۔۔۔کیا ہم آپ کو چور لگ رہے ہیں؟

آیت:۔۔۔ تَاللّٰہِ لَقَدْ عَلِمْتُمْ مَّا جِئْنَا لِنُفْسِدَ فِیْ الْأَرْضِ
ترجمہ :۔۔۔  اللہ کی قسم! آپ لوگ جانتے ہیں کہ ہم زمین میں فساد پھیلانے نہیں آئے

محاورہ:ـ۷۲۔۔۔۔اچھا اگر آ پ جھوٹے نکلے تو کیا ہوگا؟ 

آیت:۔۔۔ قَالُوْا فَمَا جَزَائُ ہٗ إِنْ کُنْتُمْ کَاذِبِیْنَ
ترجمہ :۔۔۔  انہوںنے کہاکہ: اگر تم لوگ جھوٹے ہوئے تو اس کی سزا کیا ہوگی؟

محاورہ:ـ۷۳۔۔۔۔قانون کے مطابق سزا پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

آیت:۔۔۔ قَالُوْا جَزَائُ ہٗ مَنْ وُّجِدَ فِیْ رَحْلِہٖ فَہُوَ جَزَائُ ہٗ
ترجمہ :۔۔۔  انہوں نے کہا: اس کی سزا یہ ہے کہ جس کے کجاوے سے نکلا وہ خود سزا میں دھر لیا جائے گا۔

محاورہ:ـ۷۴۔۔۔۔ان لوگوں کی یہ پہلی حرکت تھوڑی ہے!

آیت:۔۔۔ إِنْ یَّسْرِقْ فَقَدْ سَرَقَ أَخٌ لَّہٗ مِنْ قَبْلُ
ترجمہ :۔۔۔  اگر اس نے چوری کی تو اس کا ایک بھائی بھی پہلے چوری کرچکا۔

محاورہ:ـ۷۵۔۔۔۔اللہ بچائے ہم یہ نہیں کرسکتے

آیت:۔۔۔ قَالَ مَعَاذَ اللّٰہِ أَنْ نَّأْخُذَ إِلَّا مَنْ وَّجَدْنَا مَتَاعَنَا عِنْدَہٗ
ترجمہ :۔۔۔  بولا : اللہ پناہ دے کہ ہم کسی کو پکڑیں مگر جس کے پاس پائی ہم نے اپنی چیز۔

محاورہ:ـ۷۶۔۔۔۔چلو آجاؤ مشورہ کرتے ہیں ۔

آیت:۔۔۔ خَلَصُوْا نَجِیًّا
ترجمہ :۔۔۔  الگ ہوکر چپکے چپکے مشورہ کیا۔

محاورہ:ـ۷۷۔۔۔۔اب کیا ہوگا وہ پہلے سے غصہ میں تھے۔

آیت:۔۔۔ وَمِنْ قَبْلُ مَا فَرَّطْتُّمْ فِیْ یُوْسُفَ
ترجمہ :۔۔۔  اور اس سے پہلے تم یوسف کے معاملے میں قصور کرچکے۔

محاورہ:ـ۷۸۔۔۔۔میں تو نہیں آؤں گا آپ چلے جاؤ۔

آیت:۔۔۔ فَلَنْ أَبْرَحَ الْأَرْضَ حَتّٰی یَأْذَنَ لِیْ أَبِیْ
ترجمہ :۔۔۔  لہٰذا میں اس ملک سے اس وقت تک نہ ٹلوں گا جب تک میرے والد اجازت نہ دے دیں۔

محاورہ:ـ۷۹۔۔۔۔ہمیں کیا معلوم کہ ایسا ہوگا۔

آیت:۔۔۔ وَمَاکُنَّا لِلْغَیْبِ حَافِظِیْنَ
ترجمہ :۔۔۔  اور غیب کی نگہبانی تو ہمارے بس میں نہیں تھی۔

محاورہ:ـ۸۰۔۔۔۔ہمیں چھوڑدو، وہیں موجود لوگوں سے آپ پوچھیں۔

آیت:۔۔۔ وَاسْئَلِ الْقَرْیَۃَ الَّتِیْ کُنَّا فِیْہَا
ترجمہ :۔۔۔  اور جس بستی میں ہم تھے اس سے پوچھ لیجیے۔

محاورہ:ـ۸۱۔۔۔۔کب تک اس کو یاد کرو گے؟

آیت:۔۔۔ تَاللّٰہِ تَفْتَؤُ تَذْکُرُ یُوْسُفَ حَتّٰی تَکُوْنَ حَرَضًا

ترجمہ :۔۔۔  اللہ کی قسم! آپ یوسف کو یاد کرنا نہیں چھوڑیں گے یہاں تک کہ آپ بالکل گھل جائیں۔

محاورہ:ـ۸۲۔۔۔۔آپ کو کیا تکلیف ہے؟ 

آیت:۔۔۔ إِنَّمَـا أَشْکُوْ بَثِّیْ وَحُزْنِیْ إِلَی اللّٰہِ
ترجمہ :۔۔۔  میں اپنے رنج وغم کی فریاد صرف اللہ سے کرتا ہوں۔

محاورہ:ـ۸۳۔۔۔۔اللہ کے لیے کوئی مشکل نہیں۔

آیت:۔۔۔ عَسَی اللّٰہُ أَنْ یَّأْتِیَنِیْ بِہِمْ جَمِیْعًا
ترجمہ :۔۔۔  کوئی بعید نہیں اللہ ان سب کو میرے پاس لے آئے۔

محاورہ:ـ۸۴۔۔۔۔دیکھو آپ کو نقصان ہو سکتا ہے۔

آیت:۔۔۔ حَتّٰی تَکُوْنَ حَرَضًا أَوْ تَکُوْنَ مِنَ الْہَالِکِیْنَ
ترجمہ :۔۔۔  یہاں تک کہ آپ گھل جائیں یا ہلاک ہوجائیں۔

محاورہ:ـ۸۵۔۔۔۔مایوسی کفر ہے۔

آیت:۔۔۔ إِنَّہٗ لَا یَیْئَسُ مِنْ رَّوْحِ اللّٰہِ إِلَّا الْقَوْمُ الْکَافِرُوْنَ
ترجمہ :۔۔۔  اللہ کی رحمت سے کافر ناامید ہوتے ہیں۔

محاورہ:ـ۸۶۔۔۔۔اللہ کے لیے دے دو، اللہ آپ کا بھلا کرے گا۔

آیت:۔۔۔ وَتَصَدَّقْ عَلَیْنَا إِنَّ اللّٰہَ یَجْزِیْ الْمُتَصَدِّقِیْنَ
ترجمہ :۔۔۔  اللہ کے لیے ہم پر احسان کیجیے، یقینا اللہ احسان کرنے والوں کو پسند کرتا ہے

محاورہ:ـ۸۷۔۔۔۔آپ کو یاد ہے؟ آپ نے کیا کیا؟

آیت:۔۔۔ ہَلْ عَلِمْتُمْ مَّا فَعَلْتُمْ بِیُوْسُفَ وَأَخِیْہِ
ترجمہ :۔۔۔  کیا تمہیں معلوم ہے تم نے یوسف اور اس کے بھائی کے ساتھ کیا کیا؟

محاورہ:ـ۸۸۔۔۔۔اچھا وہ آپ ہو؟

آیت:۔۔۔ إِنَّکَ لَأَنْتَ یُوْسُفُ
ترجمہ :۔۔۔  بے شک تم یوسف ہو؟

محاورہ:ـ۸۹۔۔۔۔جی ہاں! میں وہ آدمی ہوں

آیت:۔۔۔ قَالَ أَنَا یُوْسُفُ
ترجمہ :۔۔۔  کہا: میں یوسف ہوں

محاورہ:ـ۹۰۔۔۔۔اللہ نے بڑا کرم کیا جی۔

آیت:۔۔۔ قَدْ مَنَّ اللّٰہُ عَلَیْنَا
ترجمہ :۔۔۔  تحقیق اللہ نے احسان کیا۔

محاورہ:ـ۹۱۔۔۔۔اللہ نے بڑا نوازا ہے آپ کو ۔

آیت:۔۔۔ لَقَدْ آثَرَکَ اللّٰہُ عَلَیْنَا
ترجمہ :۔۔۔  تحقیق اللہ نے تم کو ہم پر ترجیح دی۔

محاورہ:ـ۹۲۔۔۔۔میں مانتا ہوں مجھ سے غلطی ہوئی۔

آیت:۔۔۔ وَإِنْ کُنَّا لَخَاطِئِیْنَ
ترجمہ :۔۔۔  اور ہم یقینا خطاکار تھے۔

محاورہ:ـ۹۳۔۔۔۔چلو کوئی بات نہیں اللہ غفور رحیم ہے۔

آیت:۔۔۔ لَاتَثْرِیْبَ عَلَیْکُمُ الْیَوْمَ
ترجمہ :۔۔۔  آج تم پر کوئی ملامت نہیں ہے۔

محاورہ:ـ۹۴۔۔۔۔آپ کہیں گے اس بڑے میاں کو کیا ہوا؟ 

آیت:۔۔۔ لَوْلَا أَنْ تُفَنِّدُوْنِ
ترجمہ :۔۔۔  اگر کہو کہ بوڑھا سٹھیا گیا۔

محاورہ:ـ۹۵۔۔۔۔یہ کوئی نئی بات نہیں۔

آیت:۔۔۔ إِنَّکَ لَفِیْ ضَلَالِکَ الْقَدِیْمِ
ترجمہ :۔۔۔  آپ ابھی تک اپنی پرانی غلط فہمی میں پڑے ہیں۔

محاورہ:ـ۹۶۔۔۔۔یاد ہے میں نے کیا کہا تھا؟ 

آیت:۔۔۔ أَلَمْ أَقُلْ لَّکُمْ إِنِّیْ أَعْلَمُ مِنَ اللّٰہِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ
ترجمہ :۔۔۔  کیا میں نے تمہیں نہیں کہا تھا: میں ان کی طرف سے وہ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے۔

محاورہ:ـ۹۷۔۔۔۔ابھی کرتا ہوں۔

آیت:۔۔۔ سَوْفَ أَسْتَغْفِرُلَکُمْ رَبِّیْ

ترجمہ :۔۔۔  عنقریب میں اپنے پروردگار سے تمہاری بخشش کی دعا کروں گا۔

محاورہ:ـ۹۸۔۔۔۔تشریف لایئے! خوش آمدید!

آیت:۔۔۔ اُدْخُلُوْا مِصْرَ إِنْ شَائَ اللّٰہُ آمِنِیْنَ
ترجمہ :۔۔۔  سب مصر میں داخل ہوجائیں، ان شاء اللہ! سب امن سے رہیں گے۔

محاورہ:ـ۹۹۔۔۔۔آپ کے کیا کیا احسانات تھے مجھ پر۔

آیت:۔۔۔ رَبِّ قَدْ أٰتَیْتَنِیْ مِنَ الْمُلْکِ وَعَلَّمْتَنِیْ مِنْ تَأْوِیْلِ الْأَحَادِیْثِ
ترجمہ :۔۔۔  اے رب! تو نے دی مجھ کو کچھ حکومت اور سکھایا مجھ کو کچھ پھیرنا باتوں کا۔

محاورہ:ـ۱۰۰۔۔۔۔ا ب ایک حسرت باقی ہے ۔

آیت:۔۔۔ تَوَفَّنِیْ مُسْلِمًا وَّ أَلْحِقْنِیْ بِالصَّالِحِیْنَ 
ترجمہ :۔۔۔  مجھے اس حالت میں دنیا سے اٹھانا کہ میں تیرا فرماں بردار ہوں اور مجھے نیک لوگوں میں شامل کرنا۔

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین