بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

زکوٰۃ فنڈکو کاروبارمیں لگانا

زکوٰۃ فنڈکو کاروبارمیں لگانا

 

محترم جناب مفتی صاحب جامعہ بنوری ٹاؤن کراچی !۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔السلام علیکم 
ہمارا ادارہ ایک رفاہی وفلاحی ادارہ ہے ، ادارے میں جو زکوٰۃ جمع ہوتی ہے ، اس سے بیواؤں اور نادار افرادکو وظائف دیئے جاتے ہیں ، غریبوں کی اعانت کی جاتی ہے ، علاج ومعالجہ کیا جاتا ہے ۔ اور یہ سب کچھ ایک سسٹم کے تحت ہوتاہے ، اور زکوٰۃ کی آمد وخرچ کا مکمل حساب رکھا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہرسال ہمارا آڈٹ ہوتاہے اور رپورٹ شائع کی جاتی ہے۔ادارے کے پاس جمع شدہ زکوٰۃ کے متعلق یہ تجویز آئی ہے کہ اُسے کسی محفوظ اور نفع بخش کاروبار میںلگا دیاجائے ،یا پھر اس مقصد کے لیے فنڈ کو اسلامی بینکنگ سسٹم میں مخصوص مدت کے لیے invest کردیاجائے یاکسی اسلامی بینک سے سرٹیفکٹس خریدلیے جائیں جو بوقتِ ضرورتcashکرائے جاسکتے ہوں اور ملنے والانفع زکوٰۃہی کی مد میں استعمال کیاجائے ۔براہِ کرم رہنمائی فرمادیں کہ کیا ایسا کرنادرست ہے ؟  والسلام :محمد عبداللہ 
الجواب باسمہٖ تعالٰی 
فلاحی ادارے کے پاس جمع شدہ زکوٰۃ کی رقم کو کسی محفوظ اور نفع بخش کاروبارمیں لگانا یااس مقصد کے لیے کسی اسلامی بینکنگ سسٹم میں مخصوص وغیر مخصوص مدت کے لیے invest کردینا یاکسی اسلامی بینک سے سر ٹیفکٹ خرید لینا او ر بوقتِ ضرورتcashکرالینا اور نفع زکوٰۃ کی مد میں استعمال کرنا شرعاًجائز نہیں ہے ۔
۱:…زکوٰۃ کی رقم دینے والوں نے مستحقین میں خرچ کرنے کے لیے ادارے کو نمائندہ اور وکیل ومعتمد بنایاہے، اس کاروبار سے زکوٰۃ دینے والے کے شرعی فریضہ میں تاخیر لازم آتی ہے ، حضورا فوراً تقسیم فرمایاکرتے تھے ۔
۲:…کاروبارمیں نفع ونقصان دونوں ہوتے ہیں ، اگر نقصان ہوتو زکوٰۃ دینے والوں کی زکوٰۃ ادانہیں ہوگی ، اور ادارے پر ضمان لازم آئے گا، یہ شرعی واخلاقی مسائل جنم دے گا۔
۳:…بیان کردہ صورتیں جائز کاروبارکی ہیں جوشرعاً بے غبارطور پر جائز ہو،اسلام کی طرف منسوب مروجہ بینکوں میں انویسٹمنٹ یاسرٹیفکس خریدنا علما ء کے ایک  بڑے طبقے کے نزدیک ناجائزہے ، اس معنی کر مسلمانوں کی حلال آمدنی کی جائز زکوٰۃ کو ناجائز کام میں لگاکر آلودہ کرنے کی غلطی بھی لازم آرہی ہے، اس لیے زکوٰۃ فنڈ کو کاروبارمیں لگانا شرعی لحاظ سے جائز نہیں ہے ۔ 
                 الجواب صحیح                                                     کتبہ
              ابوبکر سعید الرحمن                                           مفتی رفیق احمد بالاکوٹی
                                                          جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن کراچی


 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین