بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

4 ذو القعدة 1446ھ 02 مئی 2025 ء

بینات

 
 

روزے کی حالت میں ڈائیلیسیز کروانے کا حکم

روزے کی حالت میں ڈائیلیسیز کروانے کا حکم

سوال
 

روزے کی حالت میں ڈائیلیسیزکرواسکتے ہیں؟ مطلب اس سے روزے پر کوئی فرق تو نہیں پڑے گا؟

جواب

ڈائیلیسیز(خون کی صفائی) کروانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے،کیوں کہ گردے کی کمزوری وغیرہ اعذار کی بنا پر مشین کے ذریعہ خون کی صفائی کروانے سے کوئی چیز معتاد راستے سے جوفِ معدہ یا دماغ میں داخل نہیں ہوتی، اس لیے روزہ کی حالت میں ڈائیلیسیز کروانا جائز ہے۔
 

فقط واللہ اعلم

فتویٰ نمبر :144208201320                   دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین