بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

بینات

 
 

داعی الی اللہ، مبلغِ اسلام، استاذ الحدیث  حضرت مولانا محمد جمیل صاحب  رحمۃ اللہ علیہ

داعی الی اللہ، مبلغِ اسلام، استاذ الحدیث 
حضرت مولانا محمد جمیل صاحب  رحمۃ اللہ علیہ


حضرت حاجی عبدالوہاب صاحب v کے حادثۂ وفات کے چند دن بعد ۱۷ ربیع الاول ۱۴۴۰ھ مطابق ۲۶؍ نومبر ۲۰۱۸ء بروز پیر رائیونڈ مرکز کے دوسرے بزرگ، داعی الی اللہ، مبلغ اسلام حضرت مولانا محمد جمیل صاحب v بھی اس دنیا فانی سے منہ موڑکر راہیِ آخرت ہوگئے۔ إنا للّٰہ وإنا إلیہ راجعون، إن للّٰہ ما أخذ ولہٗ ما أعطٰی وکل شیء عندہٗ بأجل مسمّٰی۔
حضرت ؒ کی پیدائش ۱۹۴۶ء میں خان پور کے قریب چک نمبر: ۶۶ سہجہ میں ہوئی۔ آپؒ نے ابتدائی تعلیم اور حفظِ قرآن کی ابتداء جامعہ مخزن العلوم خان پور سے کی، تعلیمی سلسلہ موقوف ہوجانے کے بعداپنے علاقے میں ایک تبلیغی جماعت کی آمد کی وجہ سے تبلیغ میں نکلنے کا ارادہ فرمایا۔اسی دوران آپؒ کے دل میں دینی علوم حاصل کرنے کا پختہ داعیہ پیدا ہوا۔ 
آپ نے جامعہ رشیدیہ ساہیوال میں داخلہ لیا، وہاں صرف و نحو بلاغت و اصولِ فقہ کی اہم کتابیں پڑھیں۔ مزید تعلیم کے لیے جامعہ مخزن العلوم خان پور تشریف لے گئے، وہاں حدیث کی بڑی کتب مختلف اکابر اساتذہ سے پڑھیں، بخاری اول شیخ الحدیث حضرت مولانا شفیق الرحمن درخواستی صاحب v سے اور بخاری ثانی حافظ الحدیث حضرت مولانا محمد عبداللہ درخواستی صاحب v علیہ سے پڑھی۔ ردِ قادیانیت پر علم مناظرہ، مشہور مناظر مولانا محمد حیات صاحب v سے پڑھا۔
فراغت کے بعد خان پور شہر ہی میں ’’بلال مسجد‘‘ میں شعبہ حفظ کی درس گاہ میں خدمات انجام دیں، مگر اللہ تعالیٰ نے آپ کے فیض کو سارے عالم میں پہنچانا تھا، چنانچہ کچھ ہی عرصے بعد رائے ونڈ مرکز تشریف لے آئے اور مدرس مقرر ہوئے، اسی دوران رائے ونڈ مرکز کے امام مولانا حافظ سلیمان صاحب v انتقال فرماگئے، حضرت مولانا سعید احمد خان v کے حکم پر آپ کو نائب امام مقرر کردیا گیا، پھر کچھ عرصہ بعد آپ کی حسن تلاوت کے سبب مستقل امام مقرر کردیا گیا، چنانچہ ۱۹۹۴ء سے وفات سے کچھ عرصہ قبل تک خود ہی مسجد میں امامت کراتے رہے۔
۱۹۹۹ء میں مدرسہ عربیہ تبلیغی مرکز رائے ونڈ میں دورہ حدیث کی ابتدا ہوئی تو آپ کو مؤطا امام مالکؒ و مؤطا امام محمدؒ کے اسباق ملے۔
آپؒ نے ابتدا میں اصلاحی تعلق شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی v کے شاگرد حضرت مفتی رفیع الدین v سے قائم کیا، اُن کی رحلت کے بعد حضرت مولانا شاہ عبدالقادر رائے پوری v سے باقاعدہ اصلاحی تعلق قائم کیا اور بیعت بھی کی۔
کچھ عرصے سے کافی علیل تھے اور وفات سے تین دن قبل لاہور کے ایک ہسپتال میں ڈاکٹروں نے بیماری کے علاج میں جواب دے دیا، بالآخر عمر بھر کی بے قراری کو قرار آہی گیا اور آپ نے داعیِ اجل کو لبیک کہتے ہوئے اپنی جان جان آفریں کے سپرد کردی۔ 
وفات سے اگلے روز منگل کو بعد نمازِ ظہر رائے ونڈ اجتماع کے پنڈال میں نماز جنازہ ادا کی گئی اور آپ کو حضرت حاجی عبد الوہاب صاحب v کے پہلو میں سپردِ خاک کر دیا گیا،  رحمہ اللّٰہ رحمۃ واسعۃ و نور اللّٰہ مرقدہٗ و برد اللّٰہ مضجعہٗ ۔
اللہ تبارک وتعالیٰ آپ کے اہلِ خانہ، تمام متعلقین و متوسلین و تلامذہ کو صبرِ جمیل عطا فرمائے اور اُمت کو ان صالحین کا نعم البدل عطا فرمائے، اور ہم سب کو اپنے اکابرین کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔
وصلّٰی اللّٰہ تعالٰی علٰی خیر خلقہٖ سیدنا محمد و علٰی آلہٖ وصحبہٖ أجمعین
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین