بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

بینات

 
 

خواتین کی آواز کا پردہ


خواتین کی آواز کا پردہ


کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ:
کیا آواز کے پردے کا حکم قرآن پاک یا احادیثِ شریفہ میں ہے؟ اور وہ خواتین جو مرد حضرات کے ساتھ یونیورسٹی وغیرہ میں تعلیم حاصل کرتی ہیں، وہ اگرچہ مرد حضرات سے کوئی بات نہ بھی کریں تب بھی آواز کا پردہ برقرار نہیں رکھ پاتی ہیں، کلاس میں سوال وجواب یا پریزینٹیشن وغیرہ میں انہیں سامنے آکر بولنا ہی ہوتا ہے، کیا اس صورت میں گناہ ہوگا؟

الجواب حامدًا ومصلیًا

صورتِ مسئولہ میں راجح قول کے مطابق عورت کی آواز پردے کے حکم میں داخل نہیں ہے، لیکن چونکہ عورت کی آواز فتنہ کا باعث بن سکتی ہے، اس لیے بلاضرورت غیرمردوں سے بات چیت سے اجتناب کیا جائے، البتہ اگر بات کرنے کی ضرورت پیش آئے تو پردے میں رہ کر سنجیدہ اور استغناء بھرے لب ولہجہ کے ساتھ دو ٹوک اور بقدرِ ضرورت بات کرنا چاہیے، تاکہ مخاطَب مرد کے دل میں غلط طمع ، رغبت اور کھوٹ پیدا نہ ہو۔ اس محتاط اندازِ گفتگو کی صورت میں کوئی گناہ بھی نہیں۔ قرآن مجید میں ہے:
’’یٰنِسَاۗءَ النَّبِیِّ لَسْتُنَّ کَاَحَدٍ مِّنَ النِّسَاۗءِ اِنِ اتَّــقَیْتُنَّ فَلَا تَخْـضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَیَطْمَعَ الَّذِیْ فِیْ قَلْبِہٖ مَرَضٌ وَّقُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوْفًا‘‘ (الاحزاب:۳۲)
’’ اے نبی کی بیویو! تم معمولی عورتوں کی طرح نہیں ہو، اگر تم تقویٰ اختیار کرو تو تم (نامحرم مرد سے) بولنے میں (جب کہ بضرورت بولنا پڑے) نزاکت مت کرو، (اس سے) ایسے شخص کو (طبعاً) خیال (فاسد پیدا) ہونے لگتا ہے جس کے قلب میں خرابی ہے اور قاعدہ (عفت) کے موافق بات کہو۔‘‘                                                                 (بیان القرآن)
’’غمز عیون البصائر‘‘ میں ہے:
’’وصوتھا عورۃ في قول في شرح المنیۃ، الأشبہ أن صوتھا لیس بعورۃ وإنما یؤدي إلی الفتنۃ وفي النوازل نغمۃ المرأۃ عورۃ وبنی علیہ أن تعلمھا القرآن من المرأۃ أحب إلي من تعلمھا من الأعمٰی، ولذا قال علیہ الصلاۃ والسلام: التسبیح للرجال والتصفیق للنساء، فلایجوز أن یسمعھا الرجل ، کذا في الفتح (مم) ۔‘‘  (غمز عیون البصائر، ج:۳، ص:۳۸۳)

  

فقط واللہ اعلم

الجواب صحیح

الجواب صحیح

کتبہ

ابوبکر سعید الرحمٰن

 

محمد انعام الحق

محمد ابراہیم فضل خالق

الجواب صحیح

 

دارالافتاء

محمد عبدالقادر

 

جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن، کراچی

 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین