بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی عبدالواحد رحمۃ اللہ علیہ

حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی عبدالواحد رحمۃ اللہ علیہ

جامعہ دارالتقویٰ کے رئیس دارالافتاء ، جامعہ مدنیہ لاہور کے فاضل ومفتی، محقق عالم دین، کئی کتابوں کے مصنف، اپنے اسلاف کی روایات کے امین، فتنۂ جدیدیت کے لیے سیف قاطع، ہزاروں علماء ومفتیان کے استاذ وقائد حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی عبد الواحد صاحب ۱۸شوال المکرم ۱۴۴۰ھ مطابق ۲۲ جون ۲۰۱۹ء بروز ہفتہ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے ہیں، إنا للّٰہ وإنا إلیہ راجعون، إن للّٰہ ماأخذ ولہ ما أعطٰی وکل شيء عندہٗ بأجل مسمّٰی۔
حضرت ڈاکٹر مفتی عبدالواحد صاحب v بے مثال شخصیت تھے، اپنے زمانہ کے بے مثال فقیہ تھے اور اللہ جل شانہٗ نے مسائل کی بہت زیادہ سمجھ اور فقاہت عطا فرمائی تھی۔
حضرت کی ولادت ۱۹۵۰ء میں ہوئی، ۱۹۷۳ء میں ایم بی بی ایس کیا، کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج جو میڈیکل کالجز میں چوٹی کا میڈیکل کالج ہے، وہاں سے ایم بی بی ایس کیا، اس کے بعد درسِ نظامی کی باضابطہ تعلیم حاصل کی۔ ۱۹۸۳ء میں فراغت ہوئی۔ ۱۹۷۹ء سے ۲۰۱۰ء تک میڈیکل آفیسر کے طور پر بھی کام کرتے رہے۔
حضرت ؒنے تخصص فی الافتاء جامعہ مدنیہ لاہور میں حضرت مفتی عبدالحمید ؒ اور حضرت مفتی قاری عبدالرشید ؒ سے کیا۔ جامعہ مدنیہ میں ۱۹۸۳ء سے ۲۰۰۴ء تک تدریس میں مشغول رہے، اس کے بعد مدرسہ احیاء العلوم لاہور میں ۲۰۰۴ء سے تقریباً ۲۰۱۰ء تک تدریس کی، اس کے ساتھ ساتھ جامعہ مدنیہ جدید میں بھی تشریف لے جاتے تھے اور وہاں بھی ایک سبق پڑھاتے تھے، اس کے ساتھ ساتھ دارالافتاء والتحقیق چوبرجی لاہور میں ۲۰۰۴ء سے تخصص پڑھانا شروع کیا۔
ہزاروں کی تعداد میں شاگردوں نے ان سے فیض حاصل کیا اور پورے عالم میں وہ پھیلے ہوئے ہیں۔ حضرت فقاہت میں اپنی مثال آپ تھے، بے شمار تحقیقی وتصنیفی کام کیا جو ان کے لیے ایک بہترین صدقہ جاریہ ہے۔ آپ کی بے شمار تصنیفات ہیں، ہر ایک اپنی جگہ انتہائی قیمتی ہے، حضرت نے ایک بہت عظیم کام کیا تھا کہ پڑھے لکھے اور پروفیشنل حضرات کے لیے نیا نصاب ان کی سوچ کے لحاظ سے آسان تیار کیا تھا، اس کے دو لیول بنائے تھے: ۱:- اولیول، ۲:- اے لیول۔ اس نصاب کے لیے آپ نے کتابیں تالیف کیں، یہ ایک شارٹ کورس ہے، بہت مفید ہے، اسی نصاب میں آپ نے ’’تفسیر فہم القرآن‘‘ کے نام سے حضرت تھانویؒ کے ’’بیان القرآن‘‘ کی تسہیل کی، اسی طرح فہم حدیث کے نام سے تین جلدوں میں احادیثِ نبویہ کا مجموعہ ترتیب دیا۔ 
’’اسلامی عقائد‘‘ اور ’’اُصولِ دین‘‘ جو کہ اسلام کے بنیادی عقائد ہیں، انہیں اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں لکھا ۔حضرت چونکہ پیشہ کے لحاظ سے ڈاکٹر تھے، اس لیے جدید سرجری کے مسائل ٹرانسپلانٹ، اعضاء کی پیوندکاری اور میڈیکل سے وابستہ جدید چیزوں کے مسائل کے حل کے لیے آپ نے ’’مریض و معالج کے اسلامی احکام‘‘ نامی کتاب تالیف کی۔ مروجہ اسلامی بینکاری پر بھی آپ کی گہری تنقیدی نظر تھی۔ 
حضرت نے عقائد پر بہت کام کیا، گمراہ طبقے منکرین حدیث ودیگر پر بھی آپ کی نظر تھی۔ آپ کے تخصص کا نصاب پاکستان میں اپنی نوعیت کا منفرد نصاب ہے۔
حضرت کی تصنیفات کی فہرست درج ذیل ہے:
۱:-تفسیر فہم القرآن(۳جلد، ۱۶ پارے مکمل)، ۲:-فہم حدیث(۳جلد، تقریبا ہر موضوع پر مشتمل احادیث کا مجموعہ)، ۳:-اسلامی عقائد، ۴:-اصول دین، ۵:-Creed of islam (انگریزی) ، ۶:-Principles of islam  (انگریزی) ، ۷:-مسائل بہشتی زیور(۲جلد، مع اضافات مفیدہ)، ۸:-مریض ومعالج کے اسلامی احکام، ۹:-سونے چاندی اور ان کے زیورات کے اسلامی احکام، ۱۰:-فقہی مضامین (۴۱مضامین کا مجموعہ)، ۱۱:- مسنون حج وعمرہ مدلل،  ۱۲:- چند جدید معاشی مسائل اور مولانا تقی عثمانی مدظلہٗ کے دلائل کا جائزہ، ۱۳:- ہدیۂ جواب (مولانا تقی عثمانی صاحب کے اعتراضات کا جواب)، ۱۴:- صفاتِ متشابہات اور سلفی عقائد، ۱۵:- فقہ اسلامی (عائلی مسائل، مدلل)، ۱۶:-دین کا کام کرنے والوں کے لیے چند ضروری باتیں، ۱۷:-تنقید وتحقیق پر مشتمل چند رسائل ومضامین، ۱۸:-تحفۂ اصلاحی (مولانا امین احسن اصلاحی کے مغالطوں کی نشاندہی اور ان کا جواب، ۱۹:-ڈاکٹر اسرار احمد کے عقائد و نظریات ، ۲۰:-تحفۂ غامدی (جاوید احمد غامدی کے مغالطوں کی نشاندہی اور ان کا جواب، ۲۱:-منکرین حدیث کے جواب میں ’’قرآن کو قرآن کے کہے کے مطابق سمجھئے‘‘، ۲۲:-ہدیۂ فکر (تنظیم فکر ولی اللّٰہی کے جواب میں)، ۲۳:-جوابِ نفیس ، حافظ ظفر اللہ شفیق صاحب کی کتابوں امام حسینؓ اور واقعہ کربلااور ’’اقرارِ مودت‘‘پر تنقید وتحقیق ، ۲۴:-مقام عبرت (دو حصے)مولوی عمار خان ناصر کی حدود وقصاص اور توہین رسالت پر لکھی ہوئی کتابوں پر تنقید وتحقیق، ۲۵:-مولانا طارق جمیل کی بے اعتدالیاں، ۲۶:-حضرت مولانا زکریا کاندہلوی v کے چار خلفاء کی ’’داستانِ عبرت‘‘، ۲۷:-عمار خان ناصر کا نیا اسلام اور اس کی سرکوبی، ۲۸:-صفاتِ متشابہات اور سلفی عقائد ، ۲۹:-مریض و معالج کے اسلامی احکام، ۳۰:-سبزی منڈی کے آڑھت کے احکام ، ۳۱:-جدید معاشی مسائل کی اسلامائزیشن کا جائزہ ، ۳۲:-اسلامی صکوک ۔
اللہ تعالیٰ آپ کی جملہ حسنات کو قبول فرمائے اور آنے والی تمام منزلیں آپ کے لیے آسان فرمائے اور خلدِ بریں کا مکین بنائے۔ آمین
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین