بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

حضرت مولانا شیخ احمد خان  رحمۃ اللہ علیہ  کا سانحۂ وفات

حضرت مولانا شیخ احمد خان  رحمۃ اللہ علیہ  کا سانحۂ وفات


جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن کراچی کے قدیم فاضل واستاذ، عظیم مبلغ، داعیِ اسلام، سابق ناظم دفتر وفاق المدارس مولانا انور شاہ صاحب کے چھوٹے بھائی ، اورمرکز اکتشاف الاسلام بحرین کے مدیر ، حضرت مولانا احمد خان صاحب رحمۃ اللہ علیہ  ۲ جون ۲۰۲۰ء بروز منگل بحرین میں راہیِ عالمِ آخرت ہوگئے، إنا للّٰہ وإنا إلیہ راجعون ، إن للّٰہ ما أخذ ولہٗ ما أعطٰی وکل شیء عندہٗ بأجل مسمّٰی۔
مولانا شیخ احمدخان صاحب رحمۃ اللہ علیہ  کچھ عرصہ جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن میں استاذ رہے۔ جامعہ کے سابق ناظمِ تعلیمات حضرت مولانا عطاء الرحمن شہید  رحمۃ اللہ علیہ  بھی آپ کے شاگردوں میں سے تھے۔ موصوف نے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ سے بھی تعلیم حاصل کی تھی۔ بعد ازاں بحرین تشریف لے گئے اور مستقل وہیں سکونت اختیار کی۔ بحرین میں دیگر دینی و رفاہی کاموں کے علاوہ ’’ڈیسکوری آف اسلام‘‘ نامی ادارے میں ذمہ داروں میں سے تھے، یہ ادارہ غیر مسلم ورکرز میں اسلام کی دعوت کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ مولانا اخلاقِ حسنہ اور اوصافِ حمیدہ سے متصف ، بہترین اور فعال مبلغ تھے۔ سینکڑوں لوگوں کو اسلام میں داخل کیا۔ آپؒ کے ہاتھوں مشرف بہ اسلام ہونے والے صرف نیپالی ہندوؤں اور بدھوؤں کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہے۔ اسلام میں داخل ہونے کے بعد نومسلموں کی ہر طرح سے ہمیشہ امداد و معاونت فرماتے تھے، حتیٰ کہ نومسلم جب بحرین چھوڑ کر اپنے وطن جاتے تو ان کے اپنے ممالک میں جاکر بھی ان کی خبرگیری کرتے تھے۔ 
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ شیخ موصوف کی جملہ حسنات کو قبول فرمائے اور ان کے درجات کو بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبرِ جمیل عطا فرمائے، آمین۔جامعہ کی انتظامیہ، اساتذہ اور جملہ خدام مولانا کے پسماندگان سے اظہارِ تعزیت کرتے ہیں اور قارئین سے ان کے لیے ایصالِ ثواب کی درخواست کرتے ہیں۔
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین