بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

بینات

 
 

حضرت مفتی محمد تقی عثمانی صاحب پر حملہ کی مذمت

حضرت مفتی محمد تقی عثمانی صاحب پر حملہ کی مذمت

 

۱۴ رجب المرجب۱۴۴۰ھ مطابق ۲۲مارچ ۲۰۱۹ء بروز جمعۃ المبارک نمازِ جمعہ سے کچھ دیر پہلے جمعہ کے خطبہ اور نماز کے لیے جاتے ہوئے دارالعلوم کراچی کے شیخ الحدیث اور نائب صدر، ہزاروں علماء کے استاذ حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم پر کراچی میں نیپا پل سے نیچے اُترتے ہوئے سفاکیت اور درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چھ دہشت گردوں نے حملہ کردیا۔ پہلے اگلی گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں موجود ایک گارڈ شہید اور ڈرائیور زخمی ہوگیا ، جو اَب شہادت کا رتبہ پاچکا ہے اور پھر پیچھے سے آنے والی حضرت کی گاڑی پر حملہ کیا جس میں موجود گارڈ شہید اور ڈرائیور زخمی ہوگیا۔ اس ڈرائیور نے زخمی ہونے کے باوجود بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود ڈرائیونگ کرکے حضرت کو بحفاظت لیاقت نیشنل ہسپتال تک پہنچایا۔ حضرت مفتی صاحب نے اُسے فرمایا بھی کہ آپ کا ہاتھ زخمی ہے، میں ڈرائیونگ کرلیتا ہوں، اس نے نہ صرف حضرت کو گاڑی چلانے سے منع کیا، بلکہ کہا کہ حضرت! آپ ایسا نہ کریں، دہشت گردوں نے دو مرتبہ حملہ کرلیا ہے، اگر باہر نکلیں گے تو اندیشہ ہے کہ وہ پھر نہ آجائیں، بلکہ آپ سیٹ پر ہی تھوڑا نیچے ہوکر بیٹھیں۔ اللہ تعالیٰ اس ڈرائیور کو جزائے خیر دے اور اسے جلد از جلد صحت یاب فرمائے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے محض اپنے فضل وکرم سے حضرت مفتی صاحب، ان کی اہلیہ اور دو چھوٹے چھوٹے معصوم بچوں کو محفوظ رکھا۔اس حملہ کی اطلاع ملتے ہی جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے ناظم تعلیمات حضرت مولانا امداد اللہ صاحب اور جامعہ کے دیگر اساتذہ کرام نے ہسپتال جاکر حضرت کی خیریت دریافت کی، پھر اگلے روز جامعہ سے باقاعدہ ایک وفد حضرت مفتی صاحب کی خیریت دریافت کرنے اور شہداء کی تعزیت و دعاء کے لیے دارالعلوم پہنچا، جس میں جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے نائب مہتمم حضرت مولانا سید سلیمان یوسف بنوری ، استاذِ حدیث حضرت مولانا محمدانور بدخشانی، ناظم تعلیمات حضرت مولانا امداد اللہ یوسف زئی، اور حضرت مفتی رفیق احمد بالاکوٹی شامل تھے۔ 
اللہ تبارک وتعالیٰ اس حملہ میں شہید تمام حضرات کی شہادت کو قبول فرمائے، ان کو جنت الفردوس کا مکین بنائے، ان کے بچوں کی کفالت فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل نصیب فرمائے اور حضرت مفتی صاحب کو صحت وعافیت اور ایمان کی سلامتی کے ساتھ لمبی عمر نصیب فرمائے۔
ادارہ ’’بینات‘‘ اور اس کے ذمہ داران اس واقعہ کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حضرت مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم کو خاطر خواہ سیکورٹی مہیا کی جائے، آپ پر حملہ آور دہشت گردوں کو پکڑ کر کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے اور ان کے پیچھے جو قوتیں اس مذموم اور گھناؤنی سازش میں شریک ہیں، ان کو بے نقاب کیا جائے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ خاص نازک وقت پر جب کہ ملائیشیا کے وزیراعظم محترم جناب مہاتیر بن محمد پاکستان کے دورہ پر تھے، اگلے دن ۲۳ مارچ یوم پاکستان کی فوجی پریڈ میں وہ مہمان خصوصی تھے، اس سے ایک روز قبل حضرت مفتی صاحب جیسی شخصیت پر حملہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے، اس لیے پاکستان کے تمام ذمہ دار اداروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس سازش کو ضرور بے نقاب کریں اور اس میں ملوث تمام کرداروں کو عبرت ناک سزا دیں، تاکہ ہمارا ملک پاکستان دشمنوں کی سازشوں کی آماجگاہ بننے سے محفوظ رہے۔ اس کے علاوہ تمام علماء کرام سے جو سیکورٹی لے لی گئی ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سب نہ صرف یہ کہ ان کو واپس کی جائے، بلکہ ان کی سیکورٹی کو بڑھایا جائے، اس لیے کہ اس سے پہلے کئی مقتدر علماء کرام اور بیش قیمت ہستیوں کو دہشت گردی کا نشانہ بناکر اُمت کو ان کے فیوض وبرکات سے محروم کیا جاچکا ہے۔ 
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین