بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

حضرت قاری خدا بخش پانی پتی  رحمۃ اللہ علیہ 


حضرت قاری خدا بخش پانی پتی  رحمۃ اللہ علیہ 

۱۳؍جمادی الاخریٰ ۱۴۴۲ھ مطابق ۲۷؍جنوری ۲۰۲۱ء کو حضرت مولانا قاری فتح محمد پانی پتی  ؒ کے عظیم شاگرد، حضرت مولانا شاہ ابرار الحق ہردویؒ کے مرید، مدرسہ تحفیظ القرآن الکریم الفتحیہ کے بانی ومہتمم حضرت مولانا قاری خدا بخش صاحبؒ ۷۴ سال کی عمر میں اس دنیا فانی سے منہ موڑ کر دار البقا کی طرف محوِ سفر ہوگئے۔ إنا للہ وإنا إلیہ راجعون، إن للہ ما أخذ ولہ ما أعطی وکل شئ عندہ بأجل مسمی۔
حضرت قاری خدا بخش ضلع بھکر تحصیل دریا خان کی بستی تھلہ نون میں رجب ۱۳۶۵ ھ مطابق جون ۱۹۴۷ء میں زراعت پیشہ، سادہ مزاج ونیک سیرت بزرگ غلام حسین ولد یار محمد بھٹی کے گھر میں تولد ہوئے۔ آپ نے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ستر کی دہائی میں تدریسِ قرآن کی عملی ابتداء کراچی کے علاقہ برنس روڈ کے قریب شومارکیٹ میں روشن منزل بلڈنگ میں قائم مکتب سے کی، جس کے نگران تبلیغی جماعت کی معروف شخصیت محترم حاجی محمد یامین صاحب تھے۔ سات سال کے بعد تبلیغی مرکز مکی مسجد گارڈن میں یہ مکتب منتقل کردیاگیا تو آپ وہاں بھی اپنی خدمات بدستور بجالاتے رہے۔ 
حضرت مولانا قاری فتح محمد پانی پتی  ؒکے مشورہ اور حکم سے آفیسرزکالونی میں ایک مسجد جوکہ ویران تھی، اس میں چار طلبہ سے کلاس شروع کی اور آج یہ ادارہ ایک تناور درخت بن چکا ہے۔ آپ کا پہلا عقد ۱۹۶۳ء میں ہوا، ان سے آپ کے دو فرزند اور چار بیٹیاں ہوئیں، پہلی زوجہ کے انتقال کے بعد آپ نے دوسرا عقد کیا۔ آپ تقریباً عرصہ دس سال سے عارضۂ قلب میں مبتلا تھے، ضروری علاج کراتے رہے، آخری دن تہجد اور نمازِ فجر کے بعد کے معمولات کے بعد اپنے ادارہ میں تشریف لے گئے، وہیں دل کا دورہ ہوا، آپ کو ہسپتال لے جایا گیا، وہاں آپ کی روح قفس عنصری سے پرواز کر گئی۔ عشاء کی نماز کے بعد آپ کے بیٹے مفتی محمد فاروق صاحب نے نمازِ جنازہ پڑھائی، جس میں حفاظ، عملہ ومفتیانِ عظام کی کثیر تعداد سمیت ہزاروں عوام نے شرکت کی، بعد میں اپنے مدرسہ کے احاطہ میں آپ کی تدفین عمل میں آئی۔
اللہ تبارک وتعالیٰ آپ کی قرآنی خدمات کو قبول فرمائے اور آپ کو اعلیٰ علیین میں جگہ عطا فرمائے۔آمین
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین