بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

جنس تبدیل کرنے کی شرعی حیثیت


جنس تبدیل کرنے کی شرعی حیثیت


کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ:
ایک لڑکی انیلہ نے میڈیکل سرجری کروائی ہے، اب ڈاکٹروں کے مطابق وہ مردوں کے حکم میں ہے، صرف بچے نہیں ہوںگے۔ وہ ایک لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہے، یہ سب کچھ اس نے شادی کرنے کے لیے کیا ہے۔ 
1-کیا شرعی اعتبار سے جنس تبدیل کرنے کی اجازت ہے؟ 
2-اب یہ موجودہ لڑکا کسی لڑکی سے شادی کرسکتاہے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔ 
نوٹ: یہ دونوں میرے عزیز ہیں۔                                   مستفتی: محمد وسیم شیخ

الجواب باسمہٖ تعالٰی
 

1-واضح رہے کہ اللہ تعالیٰ کو اپنی عطاکردہ خلقت میں معمولی سی تبدیلی بھی پسند نہیں اور ایسےلوگوں پر خاص کر ان عورتوں پر جو بھنویں بناکر، دانتوں کو تراش کر اور دیگر ایسے ذرائع سے زینت کے راستے کو اختیار کرتی ہوں، جس میں اصل خلقت میں تبدیلی ہوتی ہو‘ اُن پر لعنت بھیجی گئی ہے۔ 
مسلم شریف میں ہے:
’’عن علمقۃ عن عبد اللہؓ قال: لعن اللہ الواشمات والمستوشمات والنامصات والمتنمّصات والمتفلّجات للحسن المغیرات خلق اللہ۔‘‘(ج:۲، ص:۲۰۵ ، ط، قدیمی)
ترجمہ: ’’حضرت علقمہ نے حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ  سے روایت کیا ہے، انہوں نے فرمایا: اللہ پاک لعنت بھیجتے ہیں گودنے اور گودوانے والیوں پر اور بال اُکھاڑنے اور اُکھڑوانے والیوں پر اور دانتوں کے درمیان خلا پیدا کرنے اور کروانے والیوں پر جو زینت کے لیے ہو‘ کرتی ہوں، یہ اللہ کی خلقت میں تبدیلی کرنے والیاں ہیں۔‘‘
  جب ان معمولی تبدیلیوں پر اس قدر شدید وعیدات ہیں تو مکمل جنس تبدیل کرنا کس قدر شنیع فعل ہوگا؟! یہ اظہر من الشمس ہے، یہ بدن اللہ تعالیٰ کی امانت ہے، اس میں تبدیلی کرنا خیانت ہے، جو گناہِ کبیرہ ہے۔ ’’فتح الباري‘‘ میں ہے:
’’ویؤخذ منہ أن جنایۃ الإنسان علٰی نفسہٖ کجنایۃ علٰی غیرہٖ في الإثم، لأن نفسہٗ لیست ملکًا لہٗ مطلقاً، بل ہي للہ تعالیٰ، فلایتصرف فیہا إلا بما أذن لہٗ۔‘‘     (ج:۱۱، ص:۵۳۹، ط:لاہور)
لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اس لڑکی کا فعل شرعاً ناجائز ہے اور کبیرہ گناہ کا ارتکاب ہے، اس سے توبہ کرنا لازم ہے۔
2- ظاہری اعضاء تبدیل کرنے سے فطرت نہیں بدلاکرتی، اس لیے مذکورہ لڑکی کا نکاح کسی لڑکی سے جائز نہیں۔ 

  

فقط واللہ اعلم

الجواب صحیح

الجواب صحیح

کتبہ

محمد عبدالمجید دین پوری

محمد شفیق عارف

احمد بلتی

 

 

دارالافتاء

  

جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن 

 

 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین