بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

توہینِ رسالت کی مجرمہ کو سزائے موت کا حکم

توہینِ رسالت کی مجرمہ کو سزائے موت کا حکم

 

ہماری مسلمان نوجوان نسل جو عصری اداروں میں پڑھتی ہے، وہ یہود ونصاریٰ، مشرکین اور مستشرقین کی کتابوں اور جرائد سے اسلام کو سمجھنے میں فخر محسوس کرتی ہے اور انہی کے اٹھائے گئے اشکالات اور شبہات کو مسلمانوں میں پھیلانے میں لگ جاتی ہے، انہیں نہیں معلوم کہ وہ لوگ تو ہمارے دینِ اسلام/ پیغمبرِ اسلام اور مقدس ترین شخصیات کے ازلی دشمن ہیں اور انہیں سے متأثر ہوکر جب وہ اپنے من چاہے انداز میں تبصرے، تجزیئے کریں گے تو ظاہر ہے کہ وہ شیطانی قوتوں کے بہکاوے میں آکر لازماً ٹھوکر کھائیں گے۔ 
 اس لیے کہ دین دشمن، دین بیزار اور مادرپدر آزاد این جی اوز کا کام ہی یہ ہے کہ وہ مسلمان بچوں اور بچیوں کو دینِ اسلام کے بارہ میں شکوک وشبہات میں مبتلا کرکے اورمقدس ترین شخصیات کی توہین کا ارتکاب کراکےان سے دینِ اسلام سے بیزاری کا اظہار کرائیں، تاکہ وہ اپنے دین دشمنی کے ایجنڈے کو پروان چڑھاسکیں اور اس کا سب سے آسان ذریعہ وہ سوشل میڈیا کو سمجھتے ہیں، جس کے ذریعہ ہی توہینِ مذہب، توہینِ رسالتؐ یا توہینِ اہل بیتؓ وصحابہ کرامؓ کرائی جاتی ہے۔ 
جیسا کہ یہ واقعہ پیش آیا کہ ۲۶ ؍سالہ عنیقہ عتیق جو ایک یونیورسٹی کی طالبہ تھی، جس کے والدین شریف اور عزت دار لوگ تھے، اس نے واٹس ایپ پر دوستیاں شروع کردیں اور اس کی دوستیاں ایسے لوگوں سے شروع ہوگئیں جو دین دشمن اور اسلام دشمن تھے اور یہی دوستیاں بالآخر اسے سزائے موت تک لے گئیں، اس لڑکی نے دوستی کے چکر میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے توہین آمیز خاکے بناکر مختلف واٹس ایپ گروپوں اور سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کو اپنا محبوب مشغلہ بنالیا تھا، جس کی بنا پر ۱۳؍ مئی ۲۰۲۰ء کو محمد حسنات فاروق کی مدعیت میں توہینِ رسالت، توہینِ مذہب اور انسدادِ کرائم ایکٹ کی دفعات کے تحت ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ راولپنڈی میں اس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
’’ اسلام آباد (امت نیوز) انسدادِ سائبر کرائم عدالت راولپنڈی نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث عورت کو توہینِ رسالت و توہینِ مذہب کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت، مجموعی طور پر بیس سال قید اور دو لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی ہے۔ انسدادِ سائبر کرائم عدالت راولپنڈی کے فاضل جج عدنان مشتاق نے گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ بدھ کو سنایا۔ مجرمہ عنیقہ عتیق کے خلاف مذکورہ مقدمہ محمد حسنات فاروق کی مدعیت میں ۱۳؍ مئی ۲۰۲۰ء کو توہینِ رسالت، توہینِ مذہب اور انسدادِ سائبر کرائم ایکٹ کی دفعات کے تحت ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ راولپنڈی میں درج کیا گیا تھا۔ مدعی مقدمہ کی جانب سے مذکورہ مقدمے کی پیروی راجہ عمران خلیل ایڈوکیٹ نے کی ۔۔۔۔۔۔ انسدادِ سائبر کرائم عدالت راولپنڈی کے فاضل جج عدنان مشتاق نے عنیقہ عتیق کے خلاف گزشتہ روز محفوظ کیا گیا مختصر فیصلہ بدھ کو سناتے ہوئے کہا کہ: ’’استغاثہ عنیقہ عتیق کے خلاف مقدمہ ثابت کرنے میں کامیاب رہی۔ عنیقہ کے خلاف مقدمے میں عائد کیے گئے تمام الزامات بغیر کسی شک کے ثابت ہوگئے ہیں، لہٰذا مجرمہ عنیقہ عتیق کو تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ ۲۹۵-C کے تحت سزائے موت اور پچاس ہزار روپے جرمانہ، تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ ۲۹۵-A کے تحت دس سال قید اور پچاس ہزار روپے جرمانہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ ۲۹۸-A کے تحت تین سال قید اور پچاس ہزار روپے جرمانہ جبکہ انسدادِ سائبر کرائم ایکٹ کی دفعہ ۱۱ کے تحت سات سال قید اور پچاس ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی جاتی ہے۔‘‘ فاضل عدالت مذکورہ مقدمے کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کرے گی۔ 
دوسری طرف تحریکِ تحفظِ ناموسِ رسالت( صلی اللہ علیہ وسلم ) پاکستان کے صدر طارق اسد ایڈوکیٹ، سینئر نائب صدر شیراز احمد فاروقی، نائب صدر سلمان شاہد اور جنرل سیکرٹری حافظ احتشام احمد نے مذکورہ عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ انسدادِ سائبر کرائم عدالت راولپنڈی کی جانب سے توہینِ رسالت وتوہینِ مذہب کی مرتکب عورت عنیقہ عتیق کو سزائے موت سنانے کا فیصلہ قابلِ تحسین ہے۔ ٹرائل کورٹس کی جانب سے توہینِ رسالت وتوہینِ مذہب کے مرتکب کئی مجرمان کو اس جیسی سزائیں پہلے بھی سنائی گئی ہیں۔ توہینِ رسالت وتوہینِ مذہب کے مرتکب کئی سزا یافتہ مجرمان گزشتہ کئی سالوں سے جیلوں میں موجود ہیں۔ آج تک توہینِ رسالت کے مرتکب کسی بھی مجرم کی سزا پر عملدرآمد نہیں ہوا، جو کہ قابلِ افسوس ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم کے سدِباب کے لیے ضروری ہے کہ توہینِ رسالت وتوہینِ مذہب کے مرتکب تمام مجرمان کی سزاؤں پر عملدرآمد کا سلسلہ فوری طور پر شروع کیا جائے۔ اس حوالے سے تمام قانونی تقاضے وقانونی مراحل بلاتاخیر مکمل ہونے چاہئیں۔‘‘ 

(روزنامہ امت، کراچی، ۲۰؍ جنوری ۲۰۲۲ء)

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین