بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

بینات

 
 

تبصرہ وتعارف رمضان ۱۴۴۵ھ

استعارۂ علم وعمل (یادگار اشاعت بیاد: مولانا محمد قاسم العباسیؒ)

باہتمام: مولانا محمد خالد عباسی صاحب۔ صفحات: ۸۷۵۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: ادارۃ العباسیۃ للنشر و التوزیع، کراچی۔ رابطہ نمبر: 03332972550
زیرِتبصرہ کتاب مولانا محمد قاسم العباسی ؒ (سابق مہتمم وشیخ الحدیث جامعہ عربیہ عباسیہ وامام وخطیب جامع مسجد شہزادہ) کی حیات وخدمات پر مشتمل ایک مجموعہ ہے۔ مولانا مرحوم جامعہ بنوری ٹاؤن کے فاضل تھے۔ کتاب میں اکابر واصاغر کے مضامین پڑھنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ مولانا موصوفؒ کئی خوبیوں کے حامل تھے، بالخصوص ایک بااُصول اور اچھے منتظم تھے۔ سیکھنے والوں کے لیے اس اشاعتِ خاص میں بہت کچھ ہے ۔ کتب کے تمام اساتذہ کے نام، تمام شیوخ و سندات وغیرہ کا تذکرہ اس کتاب کی نمایاں خوبیوں میں سے ہے ۔ 
مگر کتاب میں لفظی اور تعبیری تصحیحات کا اہتمام نہیں کیا گیا، علاماتِ ترقیم کا تو بالکل بھی لحاظ نہیں رکھا گیا۔ اس پر مستزاد یہ کہ پوری کتاب کی تمام عبارات کافونٹ کشیدہ رکھا گیا ہے، اس سے جہاں کتاب کا ظاہری حسن متأثر ہوا ہے، وہاں کتاب کی ضخامت بھی دوگنی ہوگئی ہے، یہ انداز محض عناوین اور اشتہارات میں چل جاتا ہے۔ ہمارے خیال میں اگر فونٹ کو کشیدہ نہ کیا جاتا تو چار سو صفحات سے زیادہ ضخامت نہ ہوتی اور اس قدر گرانی کے دور میں بے جا صفحات کا بوجھ ادارہ کو برداشت نہ کرنا پڑتا۔ کئی صفحات محض چند سطروںپر مشتمل ہیں۔ جن ملکوں اور شہروں میں مولانا موصوفؒ کے اسفار ہوئے ان کے ناموں کے لیے سات صفحات مختص کیے گئے ہیں، ایک سطر میں ایک ملک یا شہرکا نام لکھا گیا ہے، باقی پوری سطر خالی ہے، اس طرح پورے سات صفحات صرف کیے گئے ہیں، جبکہ یہ تمام نام ایک صفحہ میں بھی آسکتے تھے۔
غالباً کتاب کی تیاری میں باذوق اہلِ فن سے مشاورت نہیں کی گئی اور نہ کسی اچھے مصحح سے تصحیح کروائی گئی ہے۔ بہتر ہوتا کہ دیر سویر برداشت کرلی جاتی ، مگر کام اچھا کروالیا جاتا ۔
بہرحال ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ مولانا مرحوم ؒکی تمام خدمات کو قبول فرمائے ، آمین
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین