بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

بینات

 
 

انسدادِ توہینِ اہلِ بیتؓ وصحابہؓ’’بل ‘‘

انسدادِ توہینِ اہلِ بیتؓ وصحابہؓ’’بل ‘‘

پاکستان کی قومی اسمبلی نے گزشتہ دنوں ’’انسدادِ توہینِ اہلِ بیتؓ وصحابہؓ‘‘بل پاس کیا ہے، جس میں امہات المؤمنینؓ، اہلِ بیتؓ، خلفاء راشدینؓ اور صحابہ کرامؓ کی توہین کرنے والے کی سزا جو پاکستانی آئین کی دفعہ ۲۹۸- الف میں کم از کم تین سال قید اور معمولی جرمانہ کی سزا تھی، اسے تبدیل کرکے ’’عمرقید جو دس سال سے کم نہ ہوگی‘‘ کردی گئی ہے اور یہ بھی لکھا گیا کہ: ’’یہ جرم ناقابلِ ضمانت ہوگا۔‘‘
یہ بل چند اراکینِ اسمبلی نے اپنے دستخطوں سے ۲۰۲۰ء میں پیش کیا تھا، اس وقت کے اسپیکر قومی اسمبلی نے اسے قائمہ کمیٹی میں بھیج دیا تھا، قائمہ کمیٹی نے پورے غوروخوض اور بحث وتمحیص کے بعد قومی اسمبلی میں واپس بھیجا ہے، جسے اب رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی صاحب نے پیش کیا اور پوری قومی اسمبلی نے اس بل کی متفقہ منظوری دی ہے۔
اس بل کی اغراض اور وجوہ میں بتایا گیا ہے کہ جرائم کی فہرست میں بیان کردہ کچھ جرائم، امہات المؤمنینؓ، اہل بیتؓ، خلفاء راشدینؓ،اور صحابہ کرامؓ کی توہین کی نوعیت سے کم کے ہیں، مگر ان کی سزائیں مجموعہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ ۲۹۵-الف میں بیان کردہ سزاؤں سے زیادہ ہیں، مثال کے طور پر :
الف: ایک فرد جو مذہبی شعائر اور مذہبی رہنما پر تنقید کرتا ہے تو وہ دس سال قید کی سزا کا مستوجب ہوگا، جبکہ امہات المؤمنینؓ ، اہلِ بیتؓ، خلفاء راشدینؓ اور صحابہ کرامؓ کی توہین کی سزا مجموعہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ۲۹۸-الف میں نہ ہونے کے برابر ہے۔
ب: ایک فرد جو عام آدمی کی ہتکِ عزت کا مرتکب ہو تو وہ مجموعہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ ۵۰۰ کے تحت پانچ سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا مستوجب ہوگا، جبکہ امہات المؤمنینؓ ، اہل بیتؓ، خلفاء راشدینؓ اور صحابہ کرامؓ کی توہین کی سزا دفعہ ۲۹۸-الف میں بہت کم رکھی گئی ہے۔
اسی طرح مجموعہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ ۳۸۱ کے تحت سزا دس سال قید ہے اور مجموعہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ ۲۹۸-الف میں اس سے بہت کم سزا تجویز کی گئی ہے۔
بہرحال پاکستانی قوم سمجھتی ہے کہ اس ’’انسدادِ توہینِ اہلِ بیتؓ وصحابہؓ‘‘ بل سے ان شاء اللہ! ملکی امن وامان میں بہت حد تک مدد ملے گی۔ بہت سے فسادات اور مسائل کا راستہ روکنے کا ذریعہ بنے گا۔ ادارہ بینات اس موقع پر تمام ارکانِ قومی اسمبلی، مولانا عبدالاکبر چترالی صاحب ، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف صاحب اور ڈپٹی اسپیکر جناب زاہد اکرم خان درانی صاحب کو مبارک باد پیش کرتا ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ دنیا وآخرت میں اپنے شایانِ شان سب کو جزائے خیر عطا فرمائے، آمین ۔

وصلی اللہ تعالٰی علٰی خیر خلقہٖ سیدنا محمد و علٰی آلہٖ و صحبہٖ أجمعین

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین