بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

آن لائن تلاوت کی صورت میں سجدۂ تلاوت کا حکم

آن لائن تلاوت کی صورت میں سجدۂ تلاوت کا حکم

 

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ:
1:آن لائن سبق کے دوران اگر استاذ آیتِ سجدہ تلاوت کرے تو شاگرد پر سجدہ واجب ہوگا یا نہیں؟ 
2:ریڈیو یا انٹرنیٹ کے ذریعے حرمین شریفین کی تراویح سننے والا جب آیت ِ سجدہ سنے تو اس پر سجدۂ تلاوت واجب ہوگا؟                                                               مستفتی: عبداللہ

الجواب باسمہٖ تعالٰی

1 : واضح رہے کہ شرعی نقطۂ نظر سے سجدۂ تلاوت کے وجوب کے لیے خود سجدہ کی آیت تلاوت کرنا یا کسی انسان سے براہِ راست سجدہ کی آیت کی تلاوت سننا شرط ہے۔ آن لائن یا ریکارڈ شدہ سجدہ کی آیت سننے سے سجدۂ تلاوت واجب نہیں ہوتا، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر آن لائن قرآن پڑھاتے ہوئے استاذ سجدہ کی آیت تلاوت کرے گا اور شاگرد صرف سنے گا تو استاذ پر تو سجدۂ تلاوت واجب ہوگا، شاگرد پر واجب نہیں ہوگا۔ البتہ اگر استاذ کے سجدہ کی آیت تلاوت کرنے کے بعد شاگرد بھی سجدہ کی آیت دہرائے گا تو اس پر بھی سجدۂ تلاوت واجب ہوجائے گا۔ 
2:نیز ریڈیو یا انٹرنیٹ کے ذریعے حرمین شریفین کی تراویح سننے والا اگر سجدہ کی آیت سنے گا تو اس پر بھی سجدۂ تلاوت واجب نہیں ہوگا۔ 
ملحوظ رہے کہ آن لائن ٹرانسمیشن کے ذریعہ آنے والی آواز لاؤڈ اسپیکر کی طرح براہِ راست نہیں ہوتی، بلکہ یہ ریکارڈ شدہ ہی آواز ہوتی ہے، تاہم اسے بہت سرعت سے نشر کردیا جاتا ہے، اس لیے وہ آن لائن سمجھی جاتی ہے۔ (یعنی آن لائن ٹرانسمیشن کے ذریعہ آنے والی آواز اور لاؤڈ اسپیکر کی آواز میں فرق ہے، آن لائن ٹرانسمیشن کے ذریعہ آنے والی آواز براہِ راست نہیں ہوتی، بلکہ ریکارڈ شدہ ہوتی ہے اور لاؤڈ اسپیکر کی آواز براہِ راست ہوتی ہے۔) ’’بدائع الصنائع‘‘ میں ہے:
’’و کذا تجب علی السامع بتلاوۃ ہٰؤلاء إلا المجنون؛ لأن التلاوۃ منہم صحيحۃ، کتلاوۃ المؤمن والبالغ وغير الحائض والمتطہر؛ لأنّ تعلّق السجدۃ بقليل القراءۃ وہو ما دون آيۃ، فلم يتعلّق بہ النہي، فينظر إلٰی أہليۃ التالي، وأہليتہٖ بالتمييز وقد وجد، فوجد سماع تلاوۃ صحيحۃ، فتجب السجدۃ، بخلاف السماع من الببغاء والصدی؛ فإن ذٰلک ليس بتلاوۃ، وکذا إذا سمع من المجنون؛ لأن ذٰلک ليس بتلاوۃ صحيحۃ لعدم أہليتہٖ لانعدام التمييز۔‘‘  (کتاب الصلاۃ، فصل: شرائط جواز السجدۃ: ۱/۱۸۶، ط:دار الکتب العلمیۃ)  

 

  

فقط واللہ اعلم

الجواب صحیح

الجواب صحیح

کتبہ

ابوبکر سعید الرحمٰن

شعیب عالم

عزیز محمود

 

 

دارالافتاء

 

 

جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن

 

 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین