بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 جمادى الاخرى 1446ھ 13 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ ، بیٹی ، والدین اور بہن بھائیوں میں وراثت کی تقسیم


سوال

ایک شخص نے وفات پائی ہے اور ورثاء میں بیوہ ، بیٹی، والدین، تین بھائی، اور دو بہنیں چھوڑی ہیں۔ وراثت کی تقسیم کیسے ہو گی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کی وراثت کے حق دار اس کے والدین، بیوہ اور بیٹی ہیں، بھائی اور بہن کو مرحوم کی وراثت  میں سے حصہ نہیں دیا جائے گا۔ترکہ کی تقسیم کا طریقہ یہ ہے کہ مرحوم کے حقوقِ متقدمہ کی ادائیگی کے بعد مرحوم کے کل ترکہ کو 24حصوں میں تقسیم کیاجائے گا ، جس میں سے 3حصے  بیوہ کو  (یعنی ٪12.5)، والدہ کو 4 حصے (یعنی ٪16.66)، بیٹی کو 12 حصے (یعنی ٪50) اور والد کو 5 حصے (یعنی٪ 20.83) ملیں گے۔فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144111200878

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں