بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ام ابیہا کا معنیٰ اور یہ کس کی کنیت ہے؟


سوال

ام ابیہا نام کا مطلب کیا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ  ام ابیہا میں "اُم "  کا معنیٰ "ماں" ، اور "ابیہا" کا معنیٰ "اس کا باپ" ہے، لہذا "اُم ابیہا"  کا معنیٰ "  اپنے باپ کی ماں" ہے، تاہم ’’ام ابیہا‘‘ (آخر میں الف کے ساتھ) حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی کنیت ہے ۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ دیکھیے:

حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی کنیت ام ابیہا رکھنے کی وجہ

التعديل والتجريح، لمن خرج له البخاري في الجامع الصحيح میں ہے:

" فَاطِمَة بنت النَّبِي صلى الله عَلَيْهِ وَسلم تكنى أم أَبِيهَا أخرج البُخَارِيّ فِي التَّارِيخ حَدثنَا أَبُو الْيَمَان أخبرنَا شعب عَن الزُّهْرِيّ أَخْبرنِي عُرْوَة بن الزبير عَن عَائِشَة فَذكر الحَدِيث قَالَ: وَعَاشَتْ فَاطِمَة بعد النَّبِي صلى الله عَلَيْهِ وَسلم سِتَّة أشهر ودفنها عَليّ بن أبي طَالب رَضِي الله عَنهُ، حَدثنَا عُثْمَان حَدثنَا بعض أَصْحَابنَا عَن حُسَيْن بن عَن جَعْفَر بن مُحَمَّد عَن أَبِيه قَالَ: كَانَت كنية فَاطِمَة بنت رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم أم أَبِيهَا".

(باب أسماء النساء، ج:3، ص:1295، ط:دار اللواء للنشر والتوزيع)

اسد الغابة في معرفة الصحابة میں ہے:

"وكانت فاطمة ‌تكنى ‌أم ‌أبيها، وكانت أحب الناس إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم وزوجها من علي بعد أحد."

(‌‌حرف الفاء، فاطمة بنت رسول الله صلى الله عليه وسلم، ج:7، ص:216، ط:دار الكتب العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144506102539

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں