بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قوالی بجانا


سوال

قوالی بجانا کیسا ہے؟ کیا جو آج کل قوالی بجائی جاتی ہے  وہ صحیح ہے؟

جواب

اگر قوالی میں موسیقی وغیرہ نہ ہو اور اس کے اشعار میں شریعت کی تعلیمات کے خلاف کوئی بات نہ ہو  تو ایسے اشعار کا سننا جائز ہو گا،  لیکن اگر قوالی کے اشعار میں خلافِ شرع باتیں ہوں جیسا کہ فی زمانہ  قوالی میں ہوتاہے، تو ایسی قوالی کا سننا ، بجانا اور گانا جائز نہ ہو گا۔

مزید دیکھیے:

قوالی سننا اور یوٹیوب چینل پر اَپ لوڈ کرنا

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 349):

"قال الشارح: زاد في الجوهرة: وما يفعله متصوفة زماننا حرام لايجوز القصد والجلوس إليه ومن قبلهم لم يفعل كذلك، وما نقل أنه عليه الصلاة والسلام سمع الشعر لم يدل على إباحة الغناء. و يجوز حمله على الشعر المباح المشتمل على الحكمة و الوعظ".

فتاوی محمودیہ میں ہے :

’’ڈھولک،  ہارمونیم وغیرہ کسی قسم کے ساز کے ساتھ محفل منعقد کرنا جائز نہیں۔‘‘ (۴ / ۴۴۹)

و فیہ ایضاً :

’’مروجہ قوالی ناجائز ہے، اس کو ذریعۂ معاش بنانا اور پیسے حاصل کرنا بھی ناجائز ہے۔‘‘ (۱۷ / ۱۱۱)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202531

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں