یورپ میں کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام مساجد بند ہیں، کیا پانچ افراد کسی دوست کے گھر میں جمعہ کی نماز ادا کرسکتے ہیں؟
موجودہ حالات میں اگر کسی علاقے/ شہر/ ملک میں مساجد میں جمعہ کے اجتماع پر پابندی ہو تو وہاں کے لوگوں کو چاہیے کہ شہر یا بڑی بستی میں مساجد کے علاوہ جہاں چار یا چار سے زیادہ بالغ مرد جمع ہوسکیں اور ان لوگوں کی طرف سے دیگر لوگوں کی شرکت کی ممانعت نہ ہو، جمعہ قائم کرنے کی کوشش کریں۔ شہر، فنائے شہر یا قصبہ میں جمعہ کی نماز میں چوں کہ مسجد کا ہونا شرط نہیں ہے؛ لہٰذا امام کے علاوہ کم از کم تین بالغ مرد مقتدی ہوں تو بھی جمعہ کی نماز صحیح ہوجائے گی؛ پس جمعہ کا وقت داخل ہونے کے بعد پہلی اذان دی جائے، سنتیں ادا کرنے کے بعد امام منبر یا کرسی وغیرہ پر بیٹھ جائے، اس کے سامنے دوسری اذان دی جائے اور امام منبر یا زمین پر کھڑے ہوکر دو خطبے پڑھ کر دو رکعت نمازِ جمعہ پڑھا دے، چاہے گھر میں یا کسی اور جگہ میں جمع ہو کر جمعہ کی نماز ادا کرلی جائے، عربی خطبہ اگر یاد نہ ہو تو کوئی خطبہ دیکھ کر پڑھ لیا جائے، ورنہ عربی زبان میں حمد و صلاۃ اور قرآنِ کریم کی چند آیات پڑھ کر دونوں خطبے دے دینا کافی ہوگا۔ جمعے کے مختصر عربی خطبے کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:
شہر، فنائے شہر یا قصبہ میں اگر بالغ مرد چار کی تعداد میں جمع نہ ہوسکیں تو ظہر کی نماز تنہا پڑھ لیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202025
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن