بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مختصر خطبہ جمعہ


سوال

مختصر جمعہ خطبہ بھیج دیں!

جواب

جمعے کے لیے کوئی خاص خطبہ مقرر نہیں ہے، جمعے کے خطبہ میں مسنون  یہ ہے کہ اس میں اللہ تعالی کی حمد و ثناء، درود شریف اور قرآنی آیات اور احادیثِ نبویہ ہوں، اگر کسی کو خطبہ یاد نہ ہو تو دیکھ کر بھی پڑھ  سکتے ہیں، اور (موجودہ احوال میں گھروں وغیرہ پر جمعہ پڑھتے ہوئے) اگر کوئی دیکھ کر بھی نہ پڑھ سکتا ہو تو  پہلے خطبہ میں صرف سورہ فاتحہ اور دوسرے میں سورہ اخلاص یا سورہ عصر پڑھ لینے سے بھی جمعہ کا خطبہ ادا ہوجائے گا؛ کیوں کہ جمعے کے خطبے کا رکن ’’ذکر اللہ‘‘ اس میں پایا جاتاہے۔

تاہم  دو جامع خطبے درج ذیل ہیں، انہیں جمعہ میں  پڑھ سکتے ہیں:

جمعہ کا خطبہ اولیٰ:

اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰهِ نَسْتَعِيْنُه وَنَسْتَغْفِرُه وَنَعُوْذُ باللّٰهِ مِنْ شُرُوْرِ اَنْفُسِنَا مَنْ يَهْدِهِ اللهُ فَلَا مُضِلَّ لَهٗ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلَا هَادِىَ لَه، وَاَشْهَدُ اَنْ لَا اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ وَاَشْهَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُه وَرَسُوْلُه، اَرْسَلَه بِالْحَقِّ بَشِيْرًا وَّنَذِيْرًا بَيْنَ يَدَىِ السَّاعَةِ مَنْ يُّطِعِ اللهَ وَرَسُوْلَه فَقَدْ رَشَدْ، وَمَنْ يَعْصِهِمَا فَاِنَّه لَا يَضُرُّ اِلَّا نَفْسَه وَلَا يَضُرُّ اللهَ شَيْئًا.

اَمَّابَعْدُ! فَاِنَّ أَصْدَقَ الْحَدِيْثِ كَلاَمُ اللهِ، وَأَوْثَقَ الْعُرىٰ كَلِمَةُ التَّقْوىٰ، وَخَيْرَ الْمِلَلِ مِلَّةُ إبْرَاهِيْمَ، وَأَحْسَنَ الْقَصَصِ هٰذَا الْقُرْآنُ، وَأَحْسَنَ السُّنَنِ سُنَّةُ مُحَمَّدٍ( ﷺ)، وَأَشْرَفَ الْحَدِيْثِ ذِكْرُ اللهِ، وَخَيْرَ الأُمُوْرِ عَزَائِمُهَا، وَشَرَّ الأُمُوْرِ مُحْدَثَاتُهَا، وَأَحْسَنَ الْهَدْیِ هَدْیُ الأَنْبِيَاءِ، وَالْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلٰى، وَمَا قَلَّ وَكَفٰى خَيْرٌ مِمَّا كَثُرَ وَأَلْهٰى، وَمَنْ يَغْفِرْ يَغْفِرِ اللّٰهُ لَه، وَمَنْ يَعْفُ يَعْفُ اللّٰهُ عَنْهُ، وَمَنْ يَسْتَكْبِرْ  يَضَعْهُ اللّٰهُ، وَمَنْ يُطِعِ الشَّيْطَانَ يَعْصِ اللهَ، وَمَنْ يَعْصِ اللهَ يُعَذِّبْهُ، اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِيْ وَلِاُمَّةِ سَيِّدِنَا وَ مَوْلَانَا مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَسْتَغْفِرُ اللّٰهَ لِيْ وَلَكُمْ.

جمعہ کا خطبہ ثانیہ:

"اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِیْنُه وَنَسْتَغْفِرُه وَنَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّئاٰتِ أَعْمَالِنَا مَن یَّهْدِهِ اللهُ فَلاَ مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ یُّضْلِلْهُ فَلاَ هَادِیَ لَهُ، وَاَشْهَدُ أَنْ لَآ اِلٰهَ اِلاَّ اللهُ وَحْدَه  لَا شَرِیْكَ لَه، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَیِّدَنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدًا عَبْدُه وَرَسُوْلُه، أَرْسَلَه بِالْحَقِّ بَشِیْرًا وَّنَذِیْرَا بَیْنَ یَدَیِ السَّاعَةِ، مَنْ یُّطِعِ اللهَ وَرَسُوْلَه فَقَدْ رَشَدْ، وَمَنْ یَّعْصِهِمَا فَاِنَّه لاَ یَضُرُّ إِلاَّ نَفْسَه وَلاَ یَضُرُّ اللهَ شَیْئاً، أَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْم، بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمْ: {إِنَّ اللهَ وَمَلٰئِكَتَه يُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًااَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَرَسُوْلِكَ وَصَلِّ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَبَارِكْ عَلٰی سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّأَزْوَاجِه وَذُرِّیَّتِه وَصَحْبِه أَجْمَعِیْنقَالَ النَّبِیُ صَلَّی اللهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ: اَللهَ اَللهَ فِیْ اَصْحَابِيْ لا تَتَّخِذُ وْهُمْ غَرَضًا مِنْ بَعْدِيْ، فَمَنْ اَحَبَّهُمْ فَبِحُبِّيْ أَحَبَّهُمْ وَمَنْ أَبْغَضَهُمْ فَبِبُغْضِيْ أَبْغَضَهُمْ، وَخَیْرُ أُمَّتِيْ قَرْنِيْ ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَُمْ ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَهُمْ، اِنَّ اللهَ یَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْاِحْسَانِ وَاِیْتَآءِ ذِی الْقُرْبٰی وَیَنْهٰی عَنِ الْفَحْشَآءِ وَالْمُنْکَرِ وَالْبَغْيِ یَعِظُکُمْ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُوْنَ، فَاذْکُرُوا اللهَ یَذْکُرْ کُمْ وَادْعُوْهُ یَسْتَجِبْ لَکُمْ وَلَذِکْرُ اللهِ تَعَالٰی أَکْبَرُ وَاللهُ یَعْلَمُ مَا تَصْنَعُوْنَ".

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144108200092

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں