بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا روزے کی حالت میں پانی میں ڈبکی لگا سکتے ہیں؟


سوال

کیا روزہ کی حالت میں پانی میں ڈبکی لگائی جا سکتی ہے کہ جس میں سر پورا پانی میں ڈوب جائے؟

جواب

روزے کی حالت میں سوئمنگ پول یا نہر میں غوطہ لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، بشرطیکہ پانی   منہ یا ناک کے راستے سے  حلق سے نیچے نہ اترے ، ورنہ  روزہ ٹوٹ جائے گا اور قضا لازم ہوگی۔ اور اگر غوطہ لگانے کے بعد اپنے ارادہ سے پانی حلق سے پیٹ میں اتار لیا تو روزے کی قضا کے ساتھ کفارہ بھی لازم ہوگا۔ لہٰذا جو شخص تیراکی اچھی طرح نہ جانتا ہو اسے روزے کی حالت میں احتیاط کرنی چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201503

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں