بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا داڑھی منڈوانا گناہ ہے؟


سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اور علماء دین اس مسئلے کے بارے میں کہ: کیاداڑھی نہ رکھنے والے کو گناہ ملتا ہے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں راہ نمائی فرمائیں۔

جواب

داڑھی رکھنا ہر مسلمان پر واجب ہے اور اس کا منڈانا اور کترانا (جب ایک مشت سے کم ہو) حرام ہے اور ایسا کرنے والا فاسق اور گناہ گار ہے۔ نیز داڑھی منڈوانا ایسا جرم ہے کہ اس کی حرمت پر ساری امت کا اجماع ہے، امت کا ایک فرد بھی اس قبیح فعل کے جواز کاقائل نہیں ہے۔

سنن ابو داوٴد کے شارح صاحب "المنہل العذب المورود“ علامہ سبکی رحمہ اللہ نے لکھا ہے: ”کان حلق اللحیۃ محرّما عند ائمۃ المسلمین المجتہدین أبی حنیفۃ، ومالک، والشافعی، وأحمد وغیرھم -رحمہم اللہ تعالیٰ-“․ (المنہل العذب المورود، کتاب الطہارۃ، أقوال العلماء فی حلق اللحیۃ واتفاقہم علی حرمتہ: 1/186، موٴسسۃالتاریخ العربی، بیروت، لبنان) ترجمہ: داڑھی کا منڈانا سب ائمہ مجتہدین امام ابو حنیفہ ،امام مالک، امام شافعی، امام احمد بن حنبل وغیرہ رحمہم اللہ تعالیٰ کے نزدیک حرام ہے۔

حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی صاحب رحمہ اللہ ”بوادر النوادر “ میں لکھتے ہیں: ”قال العلائی فی کتاب الصوم قبیل فصل العوارض:  ”إن الأخذ من اللحیۃ، وھی دون القبضۃ، کما یفعلہ بعضُ المغارِبۃ ومُخَنَّثۃ الرجالِ، لَم یُبِحْہ أحدٌ، وأَخْذُ کلِّہا فعلُ یھودَ والہُنودِ ومَجوسِ الأعاجِم․اھ“ فحیثُ أَدْمَن علی فعلِ ھذا المحرَّمِ یفسُقُ، وإن لم یکن ممن یستخفونہ ولا یعُدُّونَہ قادحاً للعدالۃ والمروۃ، إلخ“․(تنقیح الفتاویٰ الحامدیۃ، کتاب الشھادة: 4/238، مکتبۃ  رشیدیۃ، کوئٹۃ) قلت(الأحقر) قولہ:”لم یبحہ أحد“ نصٌّ فی الاجماع، فقط“․(بوادر النوادر، پچپنواں نادرہ در اجماع بر حرمت اخذ لحیہ دون القبضہ،ص: 443،ادارہ اسلامیات لاہور)

علامہ علائی رحمہ اللہ کی مذکورہ عبارت کے آخر میں حضرت مولانا اشرف علی تھانوی صاحب رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ: علامہ حصکفی رحمہ اللہ کا قول: ”لَمْ یُبِحْہ أحدٌ“داڑھی منڈانے کی حرمت پر اجماع کی صریح دلیل ہے۔

علامہ انور شاہ کشمیری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ”وأما تقصیرُ اللحیۃ بحیثُ تصیرُ قصیرۃ من القبضۃ، فغیرُ جائزٍ فی المذاھب الأربعۃ“․ (العرف الشذی، کتاب الآداب، باب ما جاء فی تقلیم الأظفار، 4/162، دار الکتب العلمیۃ) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143809200030

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں